Naam Main Kia Rakha Hain. Pashto and Arabic Names for Children.
کیا نام بھی اسلامی یا غیراسلامی ہوتے ہیں؟
میں نے اپنے نو مولود بیٹے کا نام ځلان (پشتو زبان کالفظ۔ اسم صفت۔معنی روشن، چمکنے والا) رکھا تو خاندان اور علاقے والوں نے کافی شور مچایا۔ مبارکباد کے لئے آنے والا ہر بندہ پہلے نام پوچھتا پھراسکا مطلب۔اسکے بعد لیکچر شروع ہوجاتاکہ یہ
نام اسلامی نہیں۔کوئی اچھا سا اسلامی نام رکھو۔حجرہ، مسجد ، بازار جہاں بھی کوئی دیکھتا تو بغیر مانگے دو تین اسلامی نام تجویز کرتا۔ کچھ دن تو میں بات مذاق مذاق میں ٹالتا رہا۔لیکن جب پریشر پڑھا تو میں نے جواب دینے کی ٹھانی ۔ ایک مولوی صاحب نے مبارکباد دی اور نام پوچھا۔
نام بتایا تو بولے یہ تو اسلامی نام نہیں لگتا۔ میں نے کہا نام بھی کبھی اسلامی یا غیر اسلامی ہوئے ہیں کیا۔بولے ہاں اسلامی نام جسکا کوئی اچھا مطلب ہو وہ رکھنا چاہئے۔میں نے جواب دیا۔اس نام کا مطلب بھی بہت پیارا مطلب ہے۔ بولے لیکن یہ اسلامی نہیں۔میں نے پھر پوچھا کہیں اسلامی سے آپکی مراد عربی تو نہیں۔فرمایا : "جی بالکل"۔میں نے کہا,میں عرب نہیں پختون ہوں،پاکستانی ہوں اسلئے اپنی زبان اورمٹی کی نسبت سے بیٹے کا نام رکھا ہے۔اس پر مولوی صاحب بولے ۔لیکن ہم توپہلے مسلمان ہیں قرآن عربی میں ہے اسلئے عربی نام بہتر ہے۔ بحیثیت مسلمان یہ آپکےبیٹے کا آپ پرحق ہے کہ اسلامی عربی نام رکھیں۔ میں نے جوابا" پوچھا صحابہ کرام کے نام تو کفار والدین نے رکھے تھے۔لیکن اسلام لانے کے بعد کسی نے بھی نام نہیں بدلا بلکہ وہی ایلیٹ elite اورکفر والانام استعمال کرتے رہے۔کیوں؟اس پرمولوی صاحب بولے آپ وکیل ہیں۔بحث کرنے کی عادت ہے۔میں آپ سے بحث نہیں کروں گا
اسی طرح میرے ایک ماموں جو پکے تبلیغی ہیں مبارکباددینے آئے۔نام پوچھا۔والدہ نےبتایا تو پھر پوچھا کسی مفتی صاحب سے پوچھ کر رکھا ہے؟اماں نے کہا معلوم نہیں منان نے خود رکھا ہے۔ یہ سنا تو جیب سے فون نکالا۔اپنے کسی تبلیغی مفتی صاحب کو فون ملایا۔میرے بیٹے کا نام بتایا اوردریافت کیا
کہ نام اسلامی طور پر کلیئر ہے یا نہیں۔فون سے فارغ ہوئے تو کہا میں نے مفتی صاحب کو کہا ہے وہ کتاب میں دیکھ کر بتائیں گے کہ نام اسلامی ہے یا غیر اسلامی ۔میں نے مذاقا" کہا یہ نام آپکے مفتی صاحب کی کتاب میں کیا انکی پوری لائبریری میں بھی نہیں ملنے والا۔اس پرتھوڑے ناراض ہوکر کہا
بھئی میں تو زلان نہیں کہوں گا۔
بالکل اس طرح کے بہت سے لوگوں سے بحثیں ہوئیں۔لکھنے کا مقصد یہ ہے کہ ہمارے لوگ ضرورت سے زیادہ مسلمان ہوچکے ہیں۔ہر چیز کو مذہب کے پیمانے پر تولتے ہیں۔اس بات کو سمجھنے سے عاری ہوچکے ہیں کہ زبان اور ثقافت کا ختنہ کرکے مسلمان نہیں کیا جاسکتا۔
نہ ہی اسے برقعہ پہنا کر اسلامی بنایا جاسکتا ہے۔ نام بھی علاقے اور زبان کی مناسبت سے رکھے جاتے ہیں اور کوئی نام غیر اسلامی نہیں ہوتا۔
منان مہمند۔۔۔
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.