Brothel Street By Franz Kafka In Urdu. By Mubashar Hassan میں جان بوجھ کر ان گلیوں میں سے گزرتا ہوں جہاں فاحشائیں رہتی ہیں۔ مجھے ان کے قریب سے گزرنے کے خیال سے جنسی ترغیب ملتی ہے۔ بظاہر یہ بعید از قیاس ہے لیکن بہر طور اس بات کا امکان موجود ہے کہ میں ان میں سے کسی سے جا ملوں۔ اسے بے ہودگی کہا جاسکتا ہے لیکن میں اس سے بہتر صورت حال کا ادراک نہیں کر سکتا۔ مجھے اپنی یہ خواہش بہت معصوم محسوس ہوتی ہے۔ نہ مجھے اس پر کوئی تاسف ہے۔ مجھے کسی فربہ اور عمر رسیدہ فاحشہ کی ضرورت ہے جس نے عام وضع کا لباس زیب تن کر رکھا ہو۔ جس کے زیورات سے اس کی مخصوص تعیش پسندی کا اظہار ہو رہا ہو۔ ایسی ہی ایک عورت سے غالباً میری کچھ شناسائی ہے۔ آج سہ پہر کو میں اس سے ملا تھا۔ وہ اپنے خاص لباس میں نہیں تھی۔ اس کے بال سر سے چپکے ہوۓ تھے۔ وہ بہت غلیظ معلوم ہو رہی تھی۔ اس نے خانساماؤں کی طرح کا ایک لمبا کرتا پہنا اور بغل میں میلے کپڑوں کا گٹھرا داب رکھا تھا۔ اس میں کوئی ایسی بات نہیں تھی جس سے کسی کو کچھ ترغیب ملے لیکن میں اس پر فریفتہ تھا۔ ہم نے عجلت میں ایک دوسرے کو دیکھا۔ شام کو موسم کچھ سرد ہو گیا تھا۔ میں نے دی...
Pashto Times is your go-to destination for all things Pashto language, culture, and literature. From language learning resources to cultural insights, our blog offers a wealth of information for anyone interested in Pashto. Stay up-to-date with the latest news and trends, and deepen your understanding of this fascinating language and culture.