Love Story Of Balo And Maheya. Panjab Folk Love Story. Aslam Malik سوہنی مہینوال کے بعد پچھلی صدی میں گجرات کا ایک اور رومان بھی پورے برصغیر میں مشہور ہوا۔ یہ تھا بالو اور ماہیا کا۔ اقبال بیگم عرف بالو 1910 میں گجرات کے ایک معروف وکیلوں کے خاندان میں پیدا ہوئی۔ روزانہ تانگے پر سکول جاتی تھی۔ ایک دن تانگے والا بیمار ہوا تو اپنے بیٹے کو بھیج دیا۔ چند ماہ کے اندر وہ ایک دوسرے کو دل دے بیٹھے۔ انہیں پتہ تھا کہ سماجی فرق انہیں ایک نہیں ہونے دے گا۔ سو بالو جو کچھ گھر سے لے سکتی تھی لے کر محمد علی تانگے والے کے ساتھ روانہ ہو گئی۔ ہر طرف سے ''وکیلاں دی کڑی نس گئی"سن سن کر گھر والوں نے بالو کا پیچھا کرنا ترک کردیا اور کہا کہا ہمارے لیے مرگئی۔ محمد علی اور بالو دونوں بہت سریلے تھے۔ جہاں کہیں کوئی میلہ ہوتا وہ پہنچ جاتے اور مل کر گاتے۔ انہیں سننے کیلئے ایک ہجوم جمع ہوجاتا۔ ان کے ماہئیے اور دوگانے بہت مشہور ہوئے اور محمد علی اب ماہیا کہلانے لگا۔ ان کے عشق کی داستان اتنی مشہور ہوئی کہ لوگوں نے اسے بڑھا چڑھا کر جھوٹے س...
Pashto Times is your go-to destination for all things Pashto language, culture, and literature. From language learning resources to cultural insights, our blog offers a wealth of information for anyone interested in Pashto. Stay up-to-date with the latest news and trends, and deepen your understanding of this fascinating language and culture.