Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Urdu Bio

Imran Khan: The Dynamic Leader Transforming Pakistan's Political and Economic Landscape

Imran Khan: The Dynamic Leader Transforming Pakistan's Political and Economic Landscape. Imran Khan is a Pakistani politician, former cricketer, and philanthropist who is currently serving as the 22nd Prime Minister of Pakistan since August 2018. He is also the chairman of the Pakistan Tehreek-e-Insaf (PTI) party, which he founded in 1996. Khan was born in Lahore, Pakistan in 1952. He comes from a well-educated and politically active family. His mother was a professor of economics, and his father was a civil engineer who served as a government minister. Khan's early life was marked by a strong interest in sports, particularly cricket. He began playing cricket at a young age and went on to attend Oxford University on a scholarship, where he studied philosophy, politics, and economics. After completing his education, he returned to Pakistan to pursue a career in cricket. Khan's cricket career was marked by many successes, including captaining the Pakistani national cricket te

Shakespeare Book Sold For 10 Millions Dollars. History Making Price

Shakespeare Book Sold For 10 Millions Dollars. History Making Price ولیم شیکسپئیر کے ڈراموں کی ایک کتاب گزشتہ بدھ کو لگ بھگ ایک کروڑ ڈالر میں نیلام ہوئی ہے۔ یہ کسی چھپی ہوئی کتاب کی قیمت کا نیا ریکارڈ ہے۔ اسے تاریخ داں اسٹیفن لووینتھیل نے خریدا ہے جو نایاب کتابوں اور تصاویر کا کاروبار کرتے ہیں۔ ان کی ایک دکان نیویارک اور ایک بالٹی مور میں ہے اور میں وہاں جاچکا ہوں۔ لووینتھیل بہت سی نایاب کتابیں تلاش کرکے وائٹ ہاوس کو فراہم کرچکے ہیں جو امریکی انتظامیہ غیر ملکی مہمانوں کو پیش کرتی رہی ہے۔ شیکسپئیر کی جس کتاب نے نیلامی کا ریکارڈ بنایا، وہ ان کی موت کے سات سال بعد 1623 میں شائع کی گئی۔ اس کا نام مسٹر شیکسپئیرز کومیڈیز، ہسٹریز اینڈ ٹریجڈیز ہے لیکن اسے فرسٹ فولیو کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس سے پہلے شیکسپئیر کے بعض ڈرامے تھیٹر میں افتتاح پر کتابچوں کی صورت میں چھپ چکے تھے لیکن کتابی صورت میں یہ پہلی اشاعت تھی۔ یہ کام شیکسپئیر کے دو دوستوں اور ان کے ڈراموں کے اداکاروں جان ہیمنگز اور ہنری کونڈیل نے کیا تھا۔ اگر وہ یہ ذمے داری نہ لیتے تو آج ہم شیکسپئیر کے نصف سے زیادہ ڈراموں سے محروم ہوتے۔ فر

Khushal Khan Khattak. Short Biography Of Legend Khushal Khan Khattak

Khushal Khan Khattak. Short Biography Of Legend Khushal Khan Khattak Khushal Khan Khattak was born at Akora Khattak, Kabul Province, Mughal Empire in 1613. He was a Pashtun poet, warrior and scholar, and chief of the Khattak tribe of the Pashtuns. Khushal preached the union of all Pashtuns, and encouraged revolt against the Mughal Empire promoting Pashtun nationalism through poetry. Khushal was the first Afghan mentor who presents his theories for the unity of the Pashtun tribes against foreign forces and the creation of a nation-state. Khushal wrote many works in Pashto but also a few in Persian. Khushal is considered the "father of Pashto literature" and the national poet of Afghanistan.  Khushal's life was spent in struggling against the Mughal Empire who had fluctuating relations with the Pashtuns. In order to restore their freedom, Khushal challenged powers of the Mughal emperor Aurangzeb and defeated the Mughal troops in many engagements. He was a renowned military

Western Civilization VS East Civilization Explained In Urdu.

Western Civilization VS East Civilization Explained In Urdu. Blog ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مشرق اور مغرب کے درمیان جو زمین آسمان کا فرق ہے اس کی بنیاد دو فصلیں چاول اور گندم ہیں۔  یونیورسٹی آف ورجینیا کے تھامس ٹال ہیلم اور ان کے رفقاءنے اپنی دلچسپ تحقیق میں یہ واضح کیا ہے کہ  چونکہ مشرق میں تاریخی طور پر چاول کاشت کئے جاتے تھے  اور مغرب میں گندم  تو ان فصلوں کے طریقہ کاشت اور ضروریات نے ہی مشرق اور مغرب کی تہذیبوں میں فرق کی بنیاد رکھی۔  تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ چاول کی فصل کی کاشت بہت محنت طلب ہوتی ہے اور اس کیلئے خاندانوں اور ہمسایوں کو ایک دوسرے سے تعاون کرنا پڑتا ہے جس سے مشرق کا آپسی تعاون، شتوں کی قربت اور ایک دوسرے پر انحصار کا کلچر پیدا ہوا۔  جبکہ دوسری طرف گندم کی کاشت کیلئے بارشوں پر انحصار ہوتا تھا اور قدرے کم محنت طلب ہونے کی وجہ سے کسان دوسروں پر انحصار اور تعاون کیلئے مجبور نہیں تھے جس کی وجہ سے ان ممالک میں انفرادیت پسندی اور آزادی کا کلچر پیدا ہوا۔ یہ فرق بعد میں اتنے بڑھ گئے کہ دو انتہائی مختلف تہذیبیں وجود میں آگئیں۔ طارق صاحب کی وال سے

Saadat Hassan Manto. Urdu Short Biography And Bio Data Of S H Manto

Saadat Hassan Manto. Urdu Short Biography And Bio Data Of S H Manto. Anniversary Of Manto Today آج سعادت حسن منٹو کی سال گرہ ہے۔۔۔۔ منٹو 11 مئی 1912 کو سمرالہ ضلع لدھیانہ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم امرتسر میں حاصل کی پھر کچھ عرصہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزارا مگر تعلیم مکمل نہ کرسکے اور واپس امرتسر آگئے۔  ابتداء میں انہوں نے لاہور کے رسالوں میں کام کیا پھر آل انڈیا ریڈیو دہلی سے وابستہ ہوگئے جہاں انہوں نے بعض نہایت کامیاب ڈرامے اور فیچر لکھے۔ بعدازاں بمبئی منتقل ہوگئے جہاں متعدد فلمی رسالوں کی ادارت کی اس دوران متعدد فلموں کی کہانیاں اور مکالمے بھی تحریر کئے۔ قیام پاکستان کے بعد وہ لاہور چلے آئے اور اپنی عمر کا آخری حصہ اسی شہر میں بسر کیا۔ منٹو کے موضوعات میں بڑا تنوع ہے۔ ایک طرف تو انہوں نے جنس کو موضوع بنایا۔ دوسری طرف ہندوستان کی جنگ آزادی سیاست، انگریزوں کے ظلم وستم اور فسادات کو افسانوں کے قالب میں ڈھال دیا۔انہوں نے بیس برس کی ادبی زندگی مین دو سو سے زیادہ کہانیاں تحریر کیں ان کی حقیقت پسندی، صداقت پروری، جرأت و بے باکی اردو ادب میں ضرب المثل بن چکی ہیں۔ ا

Maxim Gorky Of Best Read Novel Mother Anniversary Today On 29 March.

 Maxim Gorky Of Best Read Novel Mother Anniversary Today On 29 March. Bio Data Of Maxim Gorky, Author Of Mother Novel. Urdu Bio آج، دنیا پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والے ناولوں میں سے ایک ’’ماں‘‘ کے خالق میکسم گورکی کی سالگرہ ہے۔  وہ 28 مارچ 1868ء  کو پیدا ہوئے اور 28 جون 1936ء کو وفات پائی۔ روس کے اس  انقلابی شاعر، ناول نگار، افسانہ نگار، ڈراما نویس اور صحافی نے اپنی تحریروں سے  دنیا کے مظلوم طبقے میں امید کی ایک  لہر پیدا کی۔ قمر جوٹانا Maxim Gorky Of Best Read Novel Mother Anniversary Today On 29 March. Bio Data Of Maxim Gorky, Author Of Mother Novel. Urdu Bio. Pashto Times Pashto Info, Pashto Urdu Translations, Urdu Novels, Urdu Hit

Peter Brian Medawar. Nobel Prize Winning Scientist. Urdu Biography.

  Peter Brian Medawar. Nobel Prize Winning Scientist. Urdu Biography. Urdu Biography Of Peter Brian Medawar. پیٹر میڈاور: بنی نوع انسان کا ایک محسن ڈاکٹر ساجد علی سر پیٹر برائن میڈاوار (Peter Brian Medawar ) کا شمار انسانیت کے ان محسنین میں ہوتا ہے جن کی تحقیق بنی نوع انسان کے لیے بہت زیادہ فیض رسانی کا سبب بنتی ہے۔ وہ نوبل انعام یافتہ سائنس دان تھا۔ اسے میڈیسن اور فزیالوجی کے شعبے میں سن 1960 میں نوبل انعام ملا تھا۔ اس کی تحقیق   Acquired immunological tolerance کے موضوع پر تھی جس کے نتیجے میں اعضا کی پیوند کاری ممکن ہو سکی تھی۔  نسل پرستانہ ماحول میں مخلوط نسل سے ہونے کے باوجود میڈاور اس لحاظ سے بہت خوش قمست رہا کہ اس نے علمی اور دنیاوی ترقی کا سفر بڑی بہت تیز رفتاری سے طے کیا تھا۔ اسے چھوٹی عمر میں بڑے بڑے اعزازات مل گئے تھے۔ وہ 33 سال کی عمر میں پروفیسر بن گیا تھا؛ 34 سال کی عمر میں رائل سوسائٹی کا فیلو منتخب ہوا اور 45 سال کی عمر میں نوبل انعام کا حقدار ٹھہرا۔ اس کو ملنے والے انعامات اور اعزازت اتنے زیادہ ہیں کہ ان کا تذکرہ کرنا کافی طویل ہو جائے گا۔ سن 1965 میں اسے سر کا اعزاز دی

Lata Mangeshkar, Asha Boslay, And Muhammad Rafi Memories. In Urdu

 Lata Mangeshkar, Asha Boslay, And Muhammad Rafi Memories. In Urdu Lata Mangeshkar, Asha Bosley And Muhammad Rafi. Lata Mangeshkar, Asha Bosley And Muhammad Rafi. محمد رفیع ، لتا منگیشکر ، آشا بھوسلے کی باتیں ایک دن ماسٹر غلام حیدر بمبئی کی لوکل ٹرین میں سفر کررہے تھے. زیادہ رش نہیں تھا۔  کچھ دور بیٹھی ایک نوخیز و نحیف لڑکی گنگنا رہی تھی۔ اس کی سریلی آواز نے متوجہ کیا تو  ماسٹر صاحب نے اسے بلاکر اپنے قریب بیٹھنے کیلئے کہا۔ وہ بیٹھ گئی تو کہا ’’ اگر کچھ تمہیں سناؤں تو کیا تم ویسا  گانے کی کوشش کروگی؟‘‘ لڑکی نے ہاں میں جواب دیا تو ماسٹر صاحب کچھ گنگنائے۔۔۔ لڑکی نے اسے ہو بہو گاکر سنادیا۔ اس کی اس کوشش سے ماسٹر صاحب بہت خوش ہوئے اور کہا تم  کل اس وقت فلاں جگہ میرے پاس آؤ ، میں تمہارا مائیک پر آڈیشن لینا چاہتا ہوں۔ اور یہ بھی دیکھنا ہے کہ میوزک کے ساتھ تمہاری آواز کی سنگت کیسی لگتی ہے۔ اگلے دن وہ لڑکی مقررہ وقت پر پہنچ گئی۔ ماسٹر صاحب نے آواز کا ٹیسٹ لیا۔ مائیک پر وہ آواز اور زیادہ اچھی لگی۔ ماسٹر صاحب بہت خوش ہوئے۔  اس لڑکی کو لتا منگیشکر کے نام سے آپ سب جانتے ہیں۔ 🎼 Bio Data Of Lata Man

Rustam-e-Hind Gama Pehalwan . Biography Of Gama Pahalwan

Rustam-e-Hind Gama Pehalwan . Biography Of Gama Pahalwan. Urdu رستم ہند Who Was The Great Gama Pehlawan Aka Rustam E Hind? گاما پہلوان Ghulam Mohammad( 1878-1960) a.k.a Gama pehalwan was born in Amritsar to a Kashmiri Butt family. He remained undefeated in a wrestling career spanning over 52 years and is regarded as one of the greatest wrestlers of the world. Pakistan’s first lady Kulsoom Nawaz Sharif is his granddaughter. Gama was initially trained by the Maharaja of Datia when at the age of 10 he won a strongman competition held in Jodhpur. At 17, Gama who was just 5’ 7” tall had a bout with 7 feet tall Raheem Bukhsh Sultani Wala from Gujaranwala, who at that time was the Indian wrestling champion. The match continued for hours and finally ended in a draw. But that proved a turning point in Gama’s life and by 1910 he had defeated all prominent Indian wrestlers.  The same year he went to England and challenged that he could throw any three wrestlers in thirty minutes of any weight cla

Who Was Saadat Hassan Manto? Urdu Bio Of Saadat Hassan Manto

 Who Was Saadat Hassan Manto? Urdu Bio Of Saadat Hassan Manto. Sadaat Hassan Manto Kon Tha? آج سعادت حسن منٹو کی برسی ہے۔ سعادت حسن منٹو 11 مئی 1912 کو سمرالہ ضلع لدھیانہ میں پیدا ہوئے تھے۔ والد غلام حسن منٹو قوم اور ذات کے کشمیری امرتسر کے ایک محلے کوچہ وکیلاں میں ایک بڑے خاندان کے ساتھ رہتے تھے۔ اور لدھیانے کی کسی تحصیل میں تعینات تھے اے حمید کہتے ہیں کہ یہ کوئی اڑتیس برس ادھر کی بات ہے۔ ایک دبلے پتلے چھریرے بدن کے لڑکے نے مسلم ہائی سکول امرتسر میں ایک اودھم سا مچا رکھا تھا۔ اس کے ہم جماعت جب اسے ’’ٹومی‘‘ کہہ کر پکارتے (جو لفظ منٹو کی انتہائی بگڑی ہوئی شکل ہے) تو اس کی کشتی نما آنکھوں سے کھٹی میٹھی شرارتیں جھلکیاں لیتی نظر آتیں۔ گوراچٹا رنگ، ذرا کھلتی ہوئی پیشانی، کتابی چہرہ، باچھیں کھلی ہوئی سی، ناک کی پھنگی پرتل کا نشان (اگرچہ وہ ناک پر کبھی مکھی بھی بیٹھنے نہیں دیتا تھا) وہ اکثر سفید پتلون نما پاجامہ قمیض یا کھدر کا کرتا پہنے اپنے نئی سائیکل اور مودی کیمرہ لئے سکول کے آس پاس پھرتا رہتا۔ وہ سکول کے متعلق نت نئی خبریں ایجاد کرتا اور موٹے موٹے شلجم کے ٹکڑوں پر کاپنگ پنسل سے لکھے ہوئے