Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Urdu Satire

Newly Rich Girl Facebook Post. Urdu Funny FB Posts

 Newly Rich Girl Facebook Post. Urdu Funny FB Posts اک نو دولتیا امیر لڑکی کا فیس بک ہوسٹ کل رات ہمارے AC والے کمرے   میں بلی گھس آئی وہاں سے فریج ۔۔۔بہت پکڑا وہ ہاتھ نہ آئی پھر  BMW car  کے نیچے لیٹ گئی۔۔۔وہاں سے امپورٹڈ اون پہ چھلانگ کر بیٹھ گئی اور نئی ایل سی ڈی گر گئی ۔۔۔۔

Dialogue Of Mushtaq Ahmad Yousfi And An Arab. Urdu Satire

Dialogue Of Mushtaq Ahmad Yousfi And An Arab. Urdu Satire. کہتے ہیں کہ مشتاق یوسفی سے ایک عرب نے کہا تھا کہ کلمہ پڑھ کر مسلمان تو ہم بھی ہوئے لیکن اپ تو کلمہ پڑھ کر پاگل ہی ہوگئے ہیں تو اج سعودی عرب میں میوزک کنسرٹ دیکھ کر کہنا بنتا ہے کہ لبرل تو ہم بھی ہوئے لیکن آپ لوگ تو لبرل ہو کر باؤلے ہی ہو گئے ہیں۔  مشتاق یوسفی کا اسی عربی کو جواب آعمش Dialogue Of Mushtaq Ahmad Yousfi And An Arab. Urdu Satire. In pretext of Music Concert In Saudi Arabia.

Girls In Bikinis By Mushtaq Ahmad Yousafi. Urdu Sarcasm

 Girls In Bikinis By Mushtaq Ahmad Yousafi. Urdu Sarcasm. Urdu Adab. یورپ میں برف گر رہی ہو اور ٹیمپریچر نقطہ انجماد سے بیس درجے کم ہو تو ہٹے کٹے مرد دوہرے اونی موزے اور گرم پتلون میں ہوتے ہیں اور نازک اندام عورتوں کی ٹانگیں رانوں تک کھلی ہوتی ہے سود خور ملا!  تمھیں ننگی ٹانگوں پہ کیا اعتراض ہے۔۔؟؟ سر ! مجھے تو باقی ماندہ لباس پر اعتراض ہے ۔۔ 📖:  زرگزشت صفحہ 227 مشتاق احمد یوسفی Girls In Bikinis By Mushtaq Ahmad Yousafi. Urdu Sarcasm . Urdu Adab. Zar Ghasht by Mushataq Ahmad Yousafi. Urdu literature. Girls in Bikinis

Teenagers Book Writing Trend In India And Pakistan. Urdu blog

 Teenagers Book Writing Trend In India And Pakistan.  Urdu blog about How Teenagers Write Books These Day. ایک انگریز سیاح لاہور میں ایک پشتون ٹیکسی والے کے ساتھ بیٹھا سیاحت کر رہا تھا. ایک جگہ ایک کثیر منزلہ عمارت نظر آئی. انگریز نے پوچھا "آپ یہ عمارت کتنے عرصے میں تعمیر کرتے ہیں؟" ٹیکسی ڈرائیور نے جواب دیا "تین سال میں." انگریز نے کہا" اوہ، یہ تو ہم تین مہینے میں تعمیر کرتے ہیں Reality Of Teenager Book Writers In Pakistan and India. Urdu Satire Blog  کچھ اگے گئے تو  ایک اور کثیر منزلہ عمارت آیا، انگریز نے اسی بارے وہی سوال دھرایا. ٹیکسی ڈرائیور سوچا یہ بندہ تین سال کو تین مہینے پر لے آیا. چلیں اب اس عمارت کی وقت تعمیر تین مہینے کروں سو عرض کیا " ایسی عمارت ہم تین مہینے میں تعمیر کرتے ہیں! ". انگریز نے اور طنزیہ تعجب کیساتھ جواب دیا "یہ تو ہمارے ہاں چند ہفتوں میں تعمیر ہوتی ہے!". تھوڑا آگے چل کر مینار پاکستان آیا. انگریز نے پھر سوال کیا: In how much time you built this needle?   یہ سوئی اپ نے  کتنے عرصے میں کھڑی کی؟ اس پر پشتون بلکل جواب کی...