Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Urdu Adab

Taqdeer, Short Urdu Story By Saadat Hassan Manto. Urdu Story

 Taqdeer, Short Urdu Story By Saadat Hassan Manto. Urdu Story  ‏وہ سخت حیران تھی ۔ کہ لوگ امیر اور غریب کیوں ہوتے ہیں جبکہ ہر انسان ایک ہی طرح ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتا ہے ۔ اس سوال کے حل کے لئے اس نے اپنے دماغ پر بہت زور دیا مگر کوئی خاطر خواہ جواب نہ مل سکا  ایک اور چیز جو اسے پریشان کر رہی بھی دو یہ تھی کہ جب اس کا خاوند اپنی ‏جان پر کھیل کر سمندر کی گود سے مچھلیاں چھین کر لاتا ہے تو کیا وجہ ہے کہ مارکیٹ کا مالک بغیر محنت کئے ہر روز سینکڑوں روپے پیدا کرلیتا ہے   اُسے یہ بات خاص طور پر عجیب سی معلوم ہوئی کہ محنت تو کریں ماہی گیر اور نفع ہو مارکیٹ کے مالک کو ۔ رات بھر اس کا خاوند اپنا خون ‏پسینہ ایک کر دے ۔ اور صبح کے وقت آدمی کمائی اس کی بڑی توند میں چلی جائے ۔۔۔۔۔۔  ان تمام سوالوں کا کچھ جواب نہ پا کر وہ ہنس پڑی ۔ اوربلند آواز میں کہنے لگی :۔ مجھ کم عقل کو بھلا کیا معلوم ہو ۔ یہ سب کچھ خدا جانتا ہے____ مگر ۔اس کے بعد وہ کچھ کہنے والی تھی کہ کانپ اٹھی  ‏_____" اے خدا، میں گنہگار ہوں۔ تو جو کرتا ہے بہتر کرتا ہے ۔۔۔ ایسا خیال کرنا کفر ہے"۔  سعادت حسن منٹو  Taqdeer, Short Urdu S

Dastan E Khawaja Bukhara, A Uzbek Story Translated To Urdu.

Dastan E Khawaja Bukhara, A Uzbek Story Translated To Urdu. Alami Adab Say Makhooz. Beggar In The Hareem, Mulla Nasir Ud Din. عالمی ادب سے ماخوذ اگر آپ کو اچھی تحریریں پڑھنے کا شوق ہے تو آپ صحیح جگہ پر پہنچ گیے ہیں ۔۔ پاکستان کے موجودہ حالات کے تناظر میں ایک شاندار تحریر  زیرِ نظر اقتباس لیوند سولوویف کی کتاب”داستان خواجہء بخارا، مُلا نصرالدین ” سے لیا گیا ہے ۔ ولوویف 1904 میں طرابلس میں پیدا ہویے۔ پیشے کے لحاظ سے صحافی تھے ۔ازبک زبان میں مہارت رکھتے تھے۔ جنگِ عظیم دوم کے دوران بحریہ میں رہے۔ سیاسی وجوہ کی بناء پر قید بھی ہوئے۔ ان کی کتاب ”داستانِ خواجہء بُخارا” امریکا میں  Beggar in the harem  کے نام سے 1943 میں شائع ہوئی۔ اس داستان میں مُلا نصرالدین کی سوانح کے ایک گوشے کے توسط سے بہت اعلیٰ سیاسی و معاشرتی طنز ملتا ہے جس سے آج کے دور میں بھی ہم لُطف اندوز ہو سکتے ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔٭٭٭٭٭۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پہلی قسط ان کی توجہ دو آدمیوں کی طرف مبذول ہوئی جن میں سے ایک گنجا اور دوسرا داڑھی والا تھا۔ دونوں اپنے اپنے شا میانوں کے نیچے کھردری زمین پر لیٹے ہویے تھے ۔ ان کے درمیان کھونٹے پر ایک سف

Muhsin Naqvi, Death Of Urdu Classic Poet January 15, 1996

 Muhsin Naqvi, Death Of Urdu Classic Poet January 15, 1996 محسن نقوی وفات۔۔۔۔!  اردو کلاسک  15جنوری 1996ء وہ 15جنوری 1996ء کی سرد شام تھی۔بارش کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو چکا تھا۔سردیوں کی شام یوں بھی اداس ہوتی ہے لیکن اس روز فضا میں اداسی کچھ زیادہ ہی تھی۔ ایک سناٹا سا تھا جو فضا میں ہی نہیں دلوں میں بھی محسوس ہوتا تھا۔جیسے موت کا سناٹا ہو،جیسے ہنستے بستے شہروں میں کسی اندیشے کا سناٹا ہو،کوئی نامعلوم خوف تھا جو چہروں پر رقم تھا اور لاہورکا ایک بازار تھا ایک بہت آباد بازار، ایک پرہجوم مارکیٹ ،پرانے لاہور کے نواح میں شاعر مشرق کے نام پر آباد ہونے والے اقبال ٹاﺅن کی بارونق مون مارکیٹ جہاں لوگ اس سناٹے والی اداس شام میں خرید و فروخت کر رہے تھے کہ اچانک گولیوں کی آواز نے سناٹے کو ختم کردیا ۔پھر ہر طرف بھگدڑ تھی۔ لوگ اپنی جان بچانے کے لئے بھاگ رہے تھے اورسڑک پر خون میں لت پت ایک شاعر تڑپ رہا تھا۔شاعر مشرق کے نام پر آباد ہونے والی اس کالونی میں ایک شاعر کو قتل کر دیا گیا تھا۔شاعر جو زندگی کاپیغام دیتا ہے ،موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔وہ جو محبت کا درس دیتا تھا اسے نفرتوں کی بھینٹ چڑھا دیا گ

Women Under Street Light. Urdu Afsana by Iqbal Khurshed. 2022 Urdu Afsana

 Women Under Street Light. Urdu Afsana by Iqbal Khurshed. 2022 Urdu Afsana  اسٹریٹ لائٹ کے نیچے کھڑی عورت (افسانہ) وہ اکثر رات کو اسٹریٹ لائٹ کے نیچے کھڑی دکھائی دیتی۔ رات گیارہ بجے میری شفٹ ختم ہوتی۔ جب میں دفتر سے باہر نکلتا، تو فضا میں خاموشی کا خفیف سا شور ہوتا۔ بوسیدہ عمارتوں کی اوپری منزلوں سے بے نام آواز سنائی دیتیں۔ پیڑ خاموش ہوتے۔ اور تاریکی میں مصنوعی روشنی اپنی موجودگی کا احساس دلا رہی ہوتی۔ جب میں آئی آئی چندریگر روڈ سے آرٹس کونسل کی سمت مڑ تا، تب، ایک اسٹریٹ لائٹ کے نیچے وہ عورت موجود ہوتی۔ منتظر اور خوف زدہ۔ برقعے میں ڈھکی ہوئی، مگر عیاں۔ ہونٹوں پر تاریک رات سی لپ اسٹک، اور آنکھوں میں شب سی مٹتی ہوئی روشنی۔ اس سڑک پر پہنچ کر میں اپنی رفتار دھیمی کر دیتا، مگر میں ایسا کرنے والا اکیلا فرد نہیں تھا۔ موٹر سائیکل سوار، کار والے، ٹرکوں میں ادھر سے گزرنے والے، چرند پرند سب یہی کیا کرتے تھے۔ اس اندھیری رات، جو کبھی نیم گرم ہوتی، کبھی سرد اور کبھی ایسی ہوتی کہ خیال پڑتا کہ ہے ہی نہیں سڑک سے گزرتے ہوئے، اسٹریٹ لائٹ کے نزدیک سب ہی گاڑیوں کی رفتار دھیمی پڑ جاتی۔ اور کبھی کبھی، یا شای

Urdu Adabi Latifa. Hafiz Jalandhari, Doctor And Shahnama E Islam

 Urdu Adabi Latifa. Hafiz Jalandhari, Doctor And Shahnama E Islam. ‏"حفیظ جالندھری کی طبیعت خراب ہوئی تو حکیم فقیر محمد چشتی کے پاس علاج کے لیے گئے. مرض کی تشخیص کے بعد حکیم صاحب نے انہیں پرہیز بتایا ‏ " آپ نے اب کوئی دماغی کام نہیں کرنا ‏ جالندھری نے کہا ‏" میں شاہنامہ اسلام لکھ رہا ہوں" ‏ حکیم صاحب بولے ‏ "وہ لکھتے رہے Pashto Times.

Urdu Adabi Latifa. Lucknavi Urdu, Urdu Jokes

 Urdu Adabi Latifa کہتے ھیں کہ لکھنو میں ایک استاد صاحب بڑی ثقیل قسم کی اردو بولا کرتے تھے اور اپنے شاگردوں کو بھی یہی نصیحت کرتے تھے کہ جب بات کرنی ھو تو تشبیہات, استعارات, محاورات اور ضرب الامثال سے آراستہ پیراستہ اردو زبان استعمال کیا کرو ایک بار دوران_تدریس یہ استاد صاحب حقہ پی رھے تھے. انہوں نے جو زور سے حقہ گڑگڑایا تو اچانک چلم سے ایک چنگاری اڑی اور استاد جی کی پگڑی پر جا پڑی ایک شاگرد اجازت لے کر کھڑا ھوا اور بڑے ادب سے گویا ھوا  "حضور والا..!! یہ بندہ ناچیز حقیر فقیر, پر تقصیر ایک روح فرسا حقیقت حضور کے گوش گزار کرنے کی جسارت کر رھا ھے. وہ یہ کہ آپ لگ بھگ نصف گھنٹہ سے حقہ نوشی ادا فرما رھے ھیں چند ثانیے قبل میری چشم نارسا نے ایک اندوہناک منظر کا مشاھدہ کیا کہ ایک شرارتی آتشی پتنگا آپ کی چلم سے افقی سمت میں بلند ھو کر چند لمحے ھوا میں ساکت و معلق رھا اور پھر آ کر آپ کی دستار فضیلت پر براجمان ھو گیا. اگر اس فتنہ و شر کی بروقت اور فل الفور سرکوبی نہ کی گئی تو حضور والا کی جان والا شان کو شدید خطرات لاحق ھو سکتے ھیں اور اتنی دیر میں استاد محترم کی دستار ان کے بالوں سمیت جل کر

Why Saudi Banned Tablighi Jamat In KSA. Urdu Blog

Why Saudi Banned Tablighi Jamat In KSA. Urdu Blog. Article By Abdul Wahid سننے میں آرہا ہے کہ سعودی حکومت نے تبلیغی جماعت پر پابندی لگادی. وجوہات تو معلوم نہیں کہ کیوں ایسا اقدام اٹھایا گیا لیکن میرا ذاتی خیال ہے کہ سعودی عرب والے سوچتے ہونگے کہ اسلام کا مرکز و منبع سعودی میں ہے خانہ کعبہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ السلام کا روزہ مبارک سعودی عرب میں ہیں مقدس دین اسلام یہاں سے پوری دنیا میں پھیلایا گیا اور ہم نے دنیا کو اسلام سکھایا اب پاکستانی تبلیغی عجمی کس کھیت کی مولی ہیں کہ یہاں آکر ہمیں اسلام کی تعلیمات کا درس دیں گے. ویسے بھی ہے تو توہین کی بات کہ جنہوں نے پوری دنیا میں اسلام کی دعوت دیکر لوگوں کو مسلمان کروایا اور اب وہی لوگ آکر سعودیوں کو اسلام سکھائیں گے اس سے پہلے انہوں نے بخاری اور مسلم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ یہ سب غیر عربی ہیں کیا عرب میں روایات اور احادیث اکٹھے کرنے والا کوئی نہیں تھا جو ان محدثین نے لاکھوں کے حساب سے احادیث اکٹھے کئے پاکستانیوں کی کیا مجال جو اس پابندی پر اُف کرے Umar Wahid Analysis On Why KSA banned Tablighi Jamat. Urdu

The devil is in the details.

 The devil is in the details by Adnan Khan Kakar. پانچ چھے برس سے مذاہب عالم کا مطالعہ ترک کر دیا ہے   کسی زمانے میں اس کا شوق ہوا کرتا تھا۔ آج بہت سے نئے ازموں کے نام پڑھ کر پریشانی ہو گئی ہے کہ دنیا والے بازی لے گئے ہیں اور خاناں دا منڈا دیکھتا ہی رہ گیا ہے۔  agnosticism, ignosticism, ietsism, skepticism, pantheism, atheism, strong or positive atheism, implicit atheism, and apatheism.  بہرحال پانچ چھے برس پہلے عمیق غور و فکر کے بعد یہ نتیجہ نکالا تھا کہ عقیدے کے معاملے میں زیادہ پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ خاص طور پر دوسرے کے عقیدے کے بارے میں۔ ہر بندے کو دوسرے کا عقیدہ احمقانہ حد تک غلط لگتا ہے۔  انگریز کہہ گزرے ہیں کہ شیطان باریکیوں میں ہوتا ہے۔ شیطان سے دور رہنا چاہیے۔ The devil is in the details. اب میں مزاح اور انسانی تہذیب کے سفر کے بارے میں پڑھنا زیادہ پسند کرتا ہوں۔ The devil is in the details. English Idiom Phrase Explained In Urdu. Urdu Explanation of English Idiom The devil is in the details. Adnan Kakar. Pashto Times. Quotes, Words, Idioms, Proverbs

Police Raid In Heera Mandi Lahore. Poets Arrested

Police Raid In Heera Mandi Lahore. Poets and Writers Arrested.  ہیرا منڈی میں گرفتاری  پطرس بخاری کو محفل آرائی کا بڑا شوق تھا۔ دن بھر جتنی بھی مصروفیت رہی ہو رات کو گپ شپ کے لیے بزمِ دوستاں ضرور آباد کرتے۔اس شوق میں دوستوں کو گاڑی میں پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی فراہم کرنی پڑتی ۔2010 میں، معروف شاعر شہزاد احمد نے، الحمرا میں ادبی کانفرنس میں گزرے زمانے کی یادیں تازہ کیں تو اس موقعے پر صوفی تبسم کی زبانی سنا ایک دلچسپ واقعہ بھی سنایا۔  صوفی تبسم نے شہزاد احمد کو بتایا کہ ایک دفعہ دوست احباب پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر بیٹھے محوِ گفتگو تھے کہ ادھر پولیس والے آ گئے اور درشتی سے پوچھا کہ تم لوگ یہاں کیا کررہے ہو؟ پطرس کی گاڑی کی طرف اشارہ کرکے بولے ’یہ کھٹارا کس کا ہے؟‘اس کے بعد پطرس سے پوچھا کہ ان کی تعریف انھوں نے جب’ اعتراف‘کیا کہ وہ گورنمنٹ کالج کے پرنسپل ہیں تو پولیس والوں نے یقین نہیں کیا اور کہا کہ شکل سے شریف آدمی معلوم ہوتے ہو لیکن ہو آوارہ گرد۔اس کے بعد سیدعابد علی عابد نے اپنا تعارف دیال سنگھ کالج کے پرنسپل کی حیثیت سے کروایا تو اس کا بھی یقین نہ کیا گیا۔ فیض احمد فیض کو پاکستان ٹ

What Is Kant's Philosophy For Life? Explained In Urdu

What Is Kant's Philosophy For Life?   Immanuel Kant Explained In Urdu کانٹ کا فلسفہ کیا ہے؟  تحریر: صبغت وائیں کانٹ کی صرف ایک بات یورپ امریکہ کو پسند ہے وہ ہے اس کا نکالا ہوا نتیجہ۔ ورنہ اس کے میتھڈ کو یہ لوگ بھی اس طرح سے رد کرتے ہیں کہ اس کا میں نے آج تک ذکر کسی کی تحریر میں پڑھا نا کسی سے سنا۔ کانٹ نے ہمت دکھا کر معروض کو مانا۔ شے جو اپنا آپ دکھاتی ہے یعنی فنامینا، وہ ہماری حسیات ہماری ریزن یا عقل تک پہنچاتی ہیں۔ اور فنامینا حسیات سے ریزن کو بلیئرڈ کی بال کی طرح ٹھوکر مار دیتا ہے اب یہ میٹافزکس کانٹ دیگر تمام فلسفیوں سے بڑھ کر جانتا ہے کہ اشیاء جو ہیں وہ نظر نہیں آتیں، اور جو نظر آتی ہیں وہ ہوتی نہیں۔ تو جو فینامینا ہمیں حسیات سے ملتا ہے وہ ریزن کو متحرک کر دیتا ہے۔ لیکن شے جو ہے، جو اس کی حقیقت ہے، جو کہ ظاہر نہیں ہو پاتی جسے کانٹ نومینا کہہ رہا ہے، وہ تو شئے نے پیش ہی نہیں کی، وہ تو اس کے اندر ہی ہے، تو ہم نے جانا کیا؟ kant-thinking-cap-cartoon کانٹ اپنے شاندار میتھڈ سے اس نتیجے پر پہنچتا ہے کہ ہم اصل میں اپنی ریزن کے اندر موجود اصولوں کو اپنے ہی اندر موجود کیٹیگریوں سے جانتے

Patras Bukhari and Colonel Majeed Dialogue. Urdu Adabi Latifay

Patras Bukhari and Colonel Majeed Dialogue. Urdu Adabi Latifay پطرس بخاری ﮐﺮﻧﻞ ﻣﺠﯿﺪ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﭘﻄﺮﺱ ﺑﺨﺎﺭﯼ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ: ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﮯ ﻣﻀﺎﻣﯿﻦ ﮐﺎ ﻣﺠﻤﻮﻋﮧ ﭼﮭﭙﻮﺍﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﺻﺤﯿﺢ ﺑﺨﺎﺭﯼ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﭘﻄﺮﺱ ﻧﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ: ﺍﻭﺭ ﺍﮔﺮ ﺁﭖ ﺍﭘﻨﯽ ﻧﻈﻤﻮﮞ ﮐﺎ ﻣﺠﻤﻮﻋﮧ ﭼﮭﭙﻮﺍﺋﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﮐﻼﻡ ﻣﺠﯿﺪ ﺭﮐﮭﯿﮟ Pashto Times. Adabi Latifay. Patras Bukhari and Colonel Majeed . Karnel Majeed and Patras Bukhari Dialogue. Urdu Satire. Urdu funparay. Urdu Literary Jokes of Patras Bukhari.

Girls In Bikinis By Mushtaq Ahmad Yousafi. Urdu Sarcasm

 Girls In Bikinis By Mushtaq Ahmad Yousafi. Urdu Sarcasm. Urdu Adab. یورپ میں برف گر رہی ہو اور ٹیمپریچر نقطہ انجماد سے بیس درجے کم ہو تو ہٹے کٹے مرد دوہرے اونی موزے اور گرم پتلون میں ہوتے ہیں اور نازک اندام عورتوں کی ٹانگیں رانوں تک کھلی ہوتی ہے سود خور ملا!  تمھیں ننگی ٹانگوں پہ کیا اعتراض ہے۔۔؟؟ سر ! مجھے تو باقی ماندہ لباس پر اعتراض ہے ۔۔ 📖:  زرگزشت صفحہ 227 مشتاق احمد یوسفی Girls In Bikinis By Mushtaq Ahmad Yousafi. Urdu Sarcasm . Urdu Adab. Zar Ghasht by Mushataq Ahmad Yousafi. Urdu literature. Girls in Bikinis

Jamil Ud Din Ali about Insha Gee. Urdu Adabi funpara

Jamil Ud Din Ali about Insha Gee. Insha Gee Aab Kooch Karo. جمیل الدین عالی اخبار جنگ میں ایک مقبول کالم لکھا کرتے تھے " نقار خانے میں"  ایک مرتبہ اس کالم میں انہوں نے ابن انشاء کے متعلق   ایک واقع تحریر کیا۔۔۔۔۔ " انشاء جی کے آخری ایام میں کینسر کے مرض کے علاج کے سلسلے میں ان کے ساتھ راولپنڈی کے CMH میں گیا تو انہیں وہاں داخل کر لیا اور ٹیسٹوں کے بعد ہمیں بتایا کہ کینسر پھیل گیا ہے اور اب تھوڑے دن کی بات رہ گئی ہے کیوں کہ علاج کافی وقت سے چل رہا تھا ہم کئی بار یہاں آ چکے تھے  شام کے وقت ہم دونوں ہسپتال کے اپنے کمرے میں باتیں کر رہے تھے کہ کمرے کے دروازے پر دستک ہوئی میں نے دروازہ کھولا تو میرے سامنے ایک بہت ہی حسین وخوبصورت خاتون ہاتھوں میں پھولوں کا گلدستہ لئے کھڑی مُسکرا رہی تھیں، کہنے انشاء جی سے ملنا ہے، میں انہیں کمرے میں لے آیا  محترمہ نے گلدستہ انشاء جی کے ہاتھ میں دیا اور رونا شروع کر دیا اور کہا کہ انشاء جی میں آپ کی فین ہوں اور آپ میرے آئیڈیل ہیں مجھے پتہ چلا ہے کہ آپ کا کینسر پھیل گیا ہے اور آخری اسٹیج پر ہے  میں اللّٰہ سے دُعا کرتی ہوں کہ وہ میری زندگی کے پا

How Nargis Dat and Khushwant Singh Became Friends

How Nargis Dat and Khushwant Singh Became Friends. Adabi Latifa نرگس دت نے مجھے کہا کہ "سناور میں آپ کا بنگلہ ہے اور میرا بیٹا سنجے وہاں لارنس سکول میں پڑھتا ہے، مجھے اس سے ملنے جانا ہے، کیا میں آپ کے بنگلے میں رہ سکتی ہوں؟"  میں نے کہا "آپ میرے گھر میں رہ سکتی ہیں لیکن ایک شرط پر نرگس نے گھبرا کر پوچھا "وہ کیا؟" میں نے کہا "اس شرط پر کہ بعد میں مجھے سب کو یہ بتانے کی اجازت ہو گی کہ آپ میرے بستر پر سوئی تھیں!"  وہ قہقہہ لگا کر اور اپنا ہاتھ نکال کر بولی: "مجھے اپنا ہاتھ دو!"  اور ہوں ہم دوست بن گئے  خوشونت سنگھ Urdu Blog about Nargis Dutt and Khushwant Singh Friendship. Adabi Latefay. How Nargis Dat and Khushwant Singh Became Friends.