Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Lahore

Mahi, 8 Years Old Girl In Heera Mandi Lahore Red light Area Picture

Mahi, 8 Years Old Girl In Heera Mandi Lahore Red light Area Picture Mahi is 8 years old and lives in Heera Mandi(Lahore's red light area.) She knows how to make cigarettes filled with hash & has tried them too. Rauf Klasra & Amjad Saqib have shared her picture on Twitter.  Soon she will be a dancing girl & a sex worker.  Can she be rescued in the state of Medina?  Can we protect her innocence? Heera Mandi" is specifically known as Red light area of Lahore Pakistan, sometimes referred to as Shahi Mohallah "Royal Neighbourhood", is a neighbourhood and bazaar British colonial rule solidified Heera Mandi's reputation as a hub for prostitution. Within the market, women and khusra (transgenders) offered traditional and classical dances. Although it was originally made by Mughals empire to entertain Mughals elites This picture shared by Dr Saqib of Eight year old named ***hi, lives in streets of Heera Mandi, Lahore. She knows how to make cigarette with chara

Hafeez Jhalandhari Pictured In Lahore In 1982

 Hafeez Jalandhari Pictured In Lahore In 1982. ریڑھے پر سوار ابو الاثر حفیظ جالندھری  کی یہ تصویر فیس بک پر کئی بار ایسے ریمارکس کے ساتھ لگائی گئی  گویا  قومی ترانے کے خالق آخر عمر میں اتنے بدحال تھے  حقیقت یہ ہے کہ حفیظ جالندھری  بہت پریکٹیکل آدمی تھے،خوش حال ہی رہے۔ سرکار دربار کے ہمیشہ قریب رہے۔ شاہنامہ اسلام لکھ  کر شاعرِ اسلام بنے تو کئی نوابوں اور امرأ سے وظائف ملنے لگے۔  دوسری جنگ عظیم کے دوران انگریزی فوج میں بھرتی کیلئے  پبلسٹی آفیسر بن گئے  اور ”میں تو چھورے کو بھرتی کرا آئی رے“ اور’’ ایتھے پھردے او ننگے پیریں ، اوتھے ملن گے بوٹ ‘‘ جیسے گیت لکھے۔  بعد میں وہ میم سے شادی کرکے انگریزوں کے داماد بھی بن گئے۔ پاکستان بنا تو قومی ترانے کےخالق ہونے کا اعزاز مل گیا۔ اس کا مول وہ ہمیشہ  وصول کرتے رہے ۔ سو اچھی ہی گزری   یہ تصویر اگست 1981 کی ہے جب وہ ماڈل ٹاؤن ، لاہور میں اپنی کوٹھی کی مرمت ، توسیع یا تزئین کیلئے ریت، بجری  لے کر جارہے تھے۔ ریڑھے والے کو راستہ سمجھانے کی زحمت سے بچنے کیلئے خود اس کے ساتھہ چل پڑے۔ دسویں جماعت کے ایک طالب علم غلام مرتضی' نے یہ  تصویر کھینچ لی۔  پہ

Police Raid In Heera Mandi Lahore. Poets Arrested

Police Raid In Heera Mandi Lahore. Poets and Writers Arrested.  ہیرا منڈی میں گرفتاری  پطرس بخاری کو محفل آرائی کا بڑا شوق تھا۔ دن بھر جتنی بھی مصروفیت رہی ہو رات کو گپ شپ کے لیے بزمِ دوستاں ضرور آباد کرتے۔اس شوق میں دوستوں کو گاڑی میں پک اینڈ ڈراپ کی سہولت بھی فراہم کرنی پڑتی ۔2010 میں، معروف شاعر شہزاد احمد نے، الحمرا میں ادبی کانفرنس میں گزرے زمانے کی یادیں تازہ کیں تو اس موقعے پر صوفی تبسم کی زبانی سنا ایک دلچسپ واقعہ بھی سنایا۔  صوفی تبسم نے شہزاد احمد کو بتایا کہ ایک دفعہ دوست احباب پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر بیٹھے محوِ گفتگو تھے کہ ادھر پولیس والے آ گئے اور درشتی سے پوچھا کہ تم لوگ یہاں کیا کررہے ہو؟ پطرس کی گاڑی کی طرف اشارہ کرکے بولے ’یہ کھٹارا کس کا ہے؟‘اس کے بعد پطرس سے پوچھا کہ ان کی تعریف انھوں نے جب’ اعتراف‘کیا کہ وہ گورنمنٹ کالج کے پرنسپل ہیں تو پولیس والوں نے یقین نہیں کیا اور کہا کہ شکل سے شریف آدمی معلوم ہوتے ہو لیکن ہو آوارہ گرد۔اس کے بعد سیدعابد علی عابد نے اپنا تعارف دیال سنگھ کالج کے پرنسپل کی حیثیت سے کروایا تو اس کا بھی یقین نہ کیا گیا۔ فیض احمد فیض کو پاکستان ٹ