Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Bangladesh

Pakistan, Siasat Aw Ghadari Ka Khel. Shaikh Mujib, Akbar Bugti And Nawaz Sharif

 Pakistan, Siasat Aw Ghadari Ka Khel. Shaikh Mujib, Akbar Bugti And Nawaz Sharif ھمیں بتایا گیا  ”مجیب الرحمان غدار تھا“ تاریخ پڑھی تو پتہ چلا  ڈھاکہ سےلیکر کلکتہ تک جو شخص قیام پاکستان اور مسلم لیگ کے لئے سائیکل پر چندہ اکٹھا کرتا تھا اس کا نام تھا "شیخ مجیب الرحمان " ھمیں پڑھایا گیا ” حسین شہید سہروردی غدار تھا " تاریخ میں لکھا ھے موجودہ پاکستان  سے بڑے صوبےمتحدہ بنگال کی وزارت اعلی کو چھوڑ کر اسمبلی سےقیام پاکستان کا بل منظور کرانےوالا شخص "حسین شہید سہروردی " تھا-   ھمیں بتایا گیا " سندھو دیش کا نعرہ لگانےوالا   جی ایم سید غدار تھا" تاریخ کہتی ھے1946میں سندھ اسمبلی میں قرارداد پاکستان پیش اور منظور کروانے والا شخص " جی ایم سید " ھی تھا۔ ھمیں کہا گیا " اکبر بگٹی غدار تھا ". بلوچستان کی مٹی گواہ ھے 12 سال کی عمر میں بلوچستان کے جرگے سے پاکستان کے حق میں فیصلہ کروانے والا شخص تھا  " نوابزادہ محمد اکبر خان بگٹی". ہمیں بتایا گیا  "نوازشریف پاکستان لوٹ کر کھا گیا۔ "  اعداد وشمار بتاتے ھیں کہ پاکستان کے کونے کونے م...

Comparison Of Bangladesh And Pakistan. Urdu Blog

Comparison Of Bangladesh And Pakistan. Urdu Blog. Pakistan VA Bangladesh Economy.  بھوکا ننگا کون؟ بنگلہ دیش کے وزیر خزانہ ، اے - ایم - ایچ مصطفیٰ کمال نے بنگلہ دیش کا 5,230 ارب ٹکے کا  بجٹ 2021 پیش کیا. ایک ڈالر = 160 پاکستانی روپے ایک ڈالر = 85 بنگلہ دیشی ٹکہ پاکستان کا بجٹ 7,130 ارب روپے... مطلب، بنگلہ دیش، ہم سے چھوٹا مُلک، کرنسی مضبوط،  اور اس کا بجٹ ہم "امیروں" سے ٪26 ذیادہ اچھا اب پاکستان کے بجٹ میں 4,000 ارب روپے کا لیا گیا بیرونی قرضہ بھی شامل ہے جبکہ  بنگلہ دیش کے بجٹ میں  کوئی بیرونی قرضہ  بھی شامل نہیں. پاکستان کے ریزروز.. 13 ارب ڈالرز..  بنگلہ دیش کے 43 ارب ڈالرز یاد رہے، کہ ہمارے پاس دریا... پہاڑ... جن پر  بند باندھ کر، ڈیم بنا کر ہم  سستی بجلی  پیدا کر سکتے تھے جبکہ  بنگالیوں کے پاس  ایسا کچھ نہیں تھا ہمارے پاس زراعت مگر  بنگالیوں کے پاس  نا ایسی زراعت،  نا نہری نظام  اور  آئے روز کی سیلاب کاریاں مگر ٹیکسٹائل ایکسپورٹ ہم سے تین گُنا اور  وہ بھی  بنا کپاس پیدا کیے اگر آپ ذہنی دیو...

Bengali Cricketers In Pakistan Cricket Team before 1971

 Bengali Cricketers In Pakistan Cricket Team before 1971. بنگلہ دیش کرکٹ میں کئی بار پاکستان کو ہرا چکا ہے. لیکن ان  25 سال میں جب وہ  پاکستان کا حصہ رہا، ایک بھی بنگالی کو پاکستانی کرکٹ ٹیم کے قابل نہیں سمجھا گیا  مشرقی پاکستان سے ایک کھلاڑی نیاز احمد پاکستانی ٹیم میں کھیلے. وہ بنگالی نہیں تھے. مغربی پاکستان سے تعلق تھا. بنگالی رقیب الحسن کو بارہویں کھلاڑی کے طور پر شامل کیا گیا. وہ بعد میں بنگلہ دیش کے کپتان بنے. کرکٹ کا شوق وہاں ہمیشہ سے ہی تھا. پاکستان کا پہلا ٹیسٹ بھی ڈھاکہ میں ہوا تھا As per Mubashir Zaidi Comments رقیب الحسن، جو بارہویں کھلاڑی تھے۔ وہ بنگلادیش کے کپتان نہیں بنے۔ رقیب سر کے نام سے مشہور حبیب بینک اسپورٹس ڈویژن کے سربراہ بنے اور کراچی میں رہتے ہیں۔ Raqibul Hassan, A Bengali Cricketer in Pakistan Cricket Team. Bengali Cricketers In Pakistan Cricket Team before 1971. Urdu Cricket History. PCB and Bengali Cricketers. Pashto Times.

Role Of Zulifiqar Ali Bhutto In Fall of Dhaka. Urdu Blog

 Role Of Zulifiqar Ali Bhutto In Fall of Dhaka. Urdu Blog. جمہوریت سے اپنے عشق کے باوجود میں کبھی بھٹو صاحب کے 1970 الیکشن کے فیصلے کو قبول نہ کرنے کا کوئی جواز آج تک نہیں ڈھونڈ پایا بجا کہ انکے پاس فیصلہ کن طاقت نہ تھی، بجا کہ یحییٰ خان رجیم ھو صورت شیخ مجیب کو اقتدار منتقل کرنا نہیں چاھتی تھی مگر بھٹو صاحب شیخ مجیب کے حق کی توثیق تو کر سکتے تھے، انہون نے مگر یحییٰ خان کا ھمنوا بننا پسند کیا، اس سے پہلے بھی وہ ایوب خان کے ساتھ اسکے پورا طاقتور دور میں ساتھی رھے کوئی جیالا آج تک بھٹو کے اس عمل کی وضاحت پیش نہیں کر سکا اور یہ وہ عمل تھا جس کے بعد 16 دسمبر کا دن پاکستان کو دو لخت کر گیا ناصر بٹ Pashto Times, Urdu Blogs about Creation of Bangladesh. How East Pakistan separated from Pakistan. ZA Bhutto Role In Separation of Bangaldesh. Role Of Zulifiqar Ali Bhutto In Fall of Dhaka. Urdu Blog

Role Of Jamat Islami In East Pakistan War In 1971

 Role Of Jamat Islami In East Pakistan War In 1971. Role of Muslim League In 1971 war In BND محب وطن حلقوں کے تعاون کی حقیقت وہاں ہندوؤں کی جتنی جائیداد تھی، لوٹ لی گئی۔ پھر یہ سلسلہ شروع ہوا کہ مقامی مسلم لیگ یا جماعت اسلامی والے ہمارے پاس آ کر کہتے کہ فلاں پراپرٹی ہمیں الاٹ کر دو۔ یہ ایک قدرتی بات ہے کہ جب فوج کا کسی جگہ پر قبضہ ہو جائے خاص طور پر اگر کوئی خاص مزاحمت بھی نہ ہو تو اس کے حمایتی بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔ مثلاً جماعت اسلامی والے میرے پاس آتے تھے، پروفیسر غلام اعظم وغیرہ۔ وہ مجھے سویلین رضاکار دیتے تھے جن سے میں نے انڈین بارڈر کے پار کئی سبوتاژ آپریشن کروائے۔ لیکن رضاکار دینے کے بعد ان کی کوئی نہ کوئی سفارش بھی ہوتی تھی کہ فلاں بندے کی دکان ہمیں دے دی جائے یا ہمارے فلاں بندے کا خیال رکھا جائے ایسے مقبول عوامی لیڈر بھی تھے مثلاً فضل القادر چوہدری یا مولانا فرید احمد وغیرہ۔ یہ لوگ ہمارے پاس آ کر کہتے تھے کہ فلاں بندے کو مار دو یا فلاں بندے کے ساتھ یہ کر دو۔ (کرنل ریٹائرڈ نادر علی کی یاداشتوں اقتباس) Pashto Times. Role of Al Badar and Al Shams in East Pakistan war of 1971. J...

Colonel Nadir Ali Memories about East Pakistan

 Colonel Nadir Ali Memories about East Pakistan ایک گولی کتنے بنگالیوں میں سے گزرتی ہے؟ کومیلا میں اے پی پی کا نمائندہ ٹونی میسکیریناس تھا۔ کومیلا ہمارا ڈویژنل ہیڈکوارٹر تھا جہاں جنرل شوکت رضا تعینات تھے۔ جنرل شوکت رضا واحد آدمی تھے جو پورے ایکشن سے الگ تھلگ رہے۔ جنرل شوکت رضا میرے پرانے انسٹرکٹر تھے۔ ان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ یہ جو بھی ہو رہا ہے ان لوگوں کو کوئی سمجھ نہیں کہ یہ کیا کر رہے ہیں۔ لیفٹیننٹ کرنل بیگ ان کا سٹاف افسر تھا۔ کرنل بیگ سے بات چیت ہوئی تو اس نے کہا میں نے تو گلاب کے پھول لگائے ہوئے ہیں۔ بس ان کو دیکھتا رہتا ہوں۔ ٹونی میسکیریناس بھی وہیں کہیں ان کے پاس تھا۔ وہ ادھر سے بھاگ کر براستہ کلکتہ، لندن پہنچ گیا۔ وہاں جا کر اس نے اپنی کہانی ٹائمز آف لندن کو بیچی۔ اس میں کہا گیا کہ کرنل بیگ لوگوں کو اپنے پھول وغیرہ دکھاتا ہے لیکن اس کا سگنل افسر روایت کرتا ہے کہ 'میں تجربہ کر رہا تھا کہ اگر بنگالی ایک قطار میں کھڑے کیے جائیں تو کتنے بنگالیوں میں سے گولی گزرتی ہے۔ میں نے آٹھ بندے ایک لائن میں کھڑے کروا کر ایم ون بندوق سے فائر کیا تو گولی آٹھوں میں سے گزر گئی...

Colonel Nadir Ali Memories about Bangladesh, 16 December, 1971.

Colonel Nadir Ali Memories about Bangladesh, 16 December, 1971. بنگال فتح نہ ہو، بنگالن تو فتح ہو سکتی ہے خالدہ ضیا جب پاکستان آئیں تو ان کے ساتھ ایک ریٹائرڈ بریگیڈیر آئے ہوئے تھے۔ یہاں لاہور میں ان سے ملاقات ہوئی۔ میں نے ان سے کہا کہ سنا ہے بنگلہ دیش میں ہندوستان کے خلاف شدید جذبات کی وجہ سے فوج میں بھی پاکستان کی حمایت بڑھ گئی ہے۔ کچھ وقفے کے بعد وہ بولے لیکن میں کس طرح پاکستان کا حامی ہو سکتا ہوں۔ میری کہانی تو تمھیں یاد ہوگی۔ اس بریگیڈیر کی بہن پاکستان آرمی کی واحد بنگالی لیڈی ڈاکٹر تھی۔ مغربی پاکستان کے فوجیوں نے اس کو جیسور میں ریپ کیا اور پھر قتل کر دیا۔ وہ بریگیڈیر کہنے لگا ’اس زخم کی یاد تو دن رات ہمارے خاندان کے ساتھ ہوتی ہے۔ ہمارے لیے تو جنگ ابھی تک جاری ہے۔ (کرنل ریٹائرڈ نادر علی کی یاداشتوں اقتباس) Fall of Dhaka today. 16 December 1971 story in Urdu. Urdu story of pak India War in 1971. Remembering 16 December 1971 war. Urdu article about 71 jang. Fall of Dakha East Pakistan in Urdu. Story of East Pakistan fall. Fall of Dhaka main reasons in Urdu. Urdu Stories of East Paki...

Fall of Dhaka, An Alternative View. How East Pakistan Separted?

 Fall  of Dhaka, An Alternative View. How Bangladesh Came Into Being on 16 December 1971. By Junaid Malik سقوط ڈھاکہ: ایک متبادل نقطہ نظر باقائدہ یا منظم طریقے سے کسی قوم یا گروہ کے افراد کو ختم کرنا، یہاں تک کہ وہ قوم یا گروہ مکمل طور پر تباہ ہو جائے نسل کشی کہلاتی ہے۔ نسل کشی کوئی اچانک یا راتوں رات سرانجام دیا جانے والا فعل نہیں بلکہ اس کے لیئے باقائدہ منصوبہ بندی اور اس پر ترتیب وار عمل درامد،  بےتحاشہ وسائل اور ایک منظم فوج یا مسلح جتھوں کی ضروت ہوتی ہے جنہیں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیئے بےحس بنایا جاتا ہے اور ان کے دلوں میں مخالفین کے لیئے نفرت و حقارت بھری جاتی ہے۔ اس کے علاوہ خیالات، نظریات، تہزیب، ثقافت اور تاریخ کو بڑے پیمانے پر متاثر کر کے مخالفین کو کم مائیگی کا احساس دلانا بھی نسل کشی کا اہم حصہ ہوتا ہے۔  بحیثیت پاکستانی مجھے یہ قبول کرنے میں کوئی عار نہیں کہ 1971 میں پاکستان کی فوجی حکومت کی طرف سے مشرقی پاکستان کے لوگوں کی باقاعدہ نسل کشی کی گئی۔ وہاں یونیورسٹیوں کے طلبہ، اساتذہ، صحافیوں، ادیبوں، شاعروں اور دانشوروں کو چن چن کر مارا گیا۔ عورتوں کی عز...