Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Urdu book Reviews

Ahmad Shah Masaood, Afghan Napoleon By Sanday Gall. Book Review

Ahmad Shah Masaood, Afghan Napoleon By Sanday Gall. Book Review By Adv Hamayun Kaasai. دغه کتاب چې مو کوم وخت اخست نو ګمان مو دا وو، چې سېنډي ګال به له خپله ځانه د احمد شاه مسعود بائيوګرافي ليکلې وي. په لوستلو خبر شوم، چې نه داسې نه ده. مسعود له ځوانۍ څخه دا خويي درلود چې خپله ډائري به يې ليکله. د مسعود پر ژوند او په خاصه توګه د انقلاب او د روس له راتګ پس پر جنګ باندې ډېر خوندور کتاب دى. د مسعود نوم د ملي اتل احمد شاه بابا په نوم پسې احمد شاه ايښودل شوى وو.  د کتاب لويه برخه د مسعود په لاس ليکل شوي ډائريز ده. نورې خبرې پر خپل ځاى، خو عجبه خبره دا راته ښکاره شوه چې د ټول جنګ دوران له جنګي ستراتيژي جوړولو سره سره به مسعود رنګا رنګ کتابونه لوستل. کوم کال چې روسيانو د تګ اعلان و کړى، نو خلقو به دا فکر کولو چې باچاهي و نيسو. مسعود تر ټولو اول د استادانو ناسته را و غوښتله او د هغو کمېټۍ يې ور جوړه کړه او هغو ته يې د ماشومانو تعلیم مخ په وړاندې وړلو کار په غاړه ورکړ. بله ناسته يې د کلتور د کمېټۍ را و غوښتله او د کلتور مخ په وړاندې وړلو او خوندي ساتلو په حقله يې کمېټۍ جوړه کړه. Ahmad Shah Masa

How Sikandar Mirza Ousted By Ayub Khan? Urdu History Article

 How Iskandar Mirza Ousted By Ayub Khan? Urdu History Article. ’’ستائیس اٹھائیس اکتوبر 1958ء کی درمیانی رات صبح پانچ بجے میں حسب معمول سیرکی غرض سے گھر سے نکلا۔ دور سے پولیس انسپکٹر چوہدری بہاول بخش آتے دکھائی دیے۔ مجھے ہاتھ سے سلام کرکے کچھ اشارہ کیا۔ قریب آئے تو سرگوشی میں کہا: ’’لے گئے۔‘‘…  ’’کسے لے گئے ؟ ‘‘ میں نے پوچھا۔  بولے ’’سکندر مرزا کو۔‘‘  ناشتے کے بعد جب میں دفتر پہنچا تو ایوان صدر میں پراسرار سکوت طاری تھا۔ معلوم ہوا کہ رات گیارہ بجے جنرل اعظم، جنرل برکی اور جنرل کے ایم شیخ اپنے سپریم کمانڈر جنرل ایوب خان کی ہدایت پر تشریف لائے۔ اسکندر مرزا کو اپنی آمد کا مقصد بتایا، پھر تینوں جرنیل اسکندر مرزا اور ان کی بیگم ناہید مرزا کو مارتے کھینچتے ’’تیغوں کے سایہ‘‘ میں ماڑی پور کے ہوائی اڈے پر لے گئے جہاں ایئرفورس کا خصوصی طیارہ منتظر کھڑا تھا ۔  یوں  نواب آف مرشد آباد ، پاکستان کے اخری گورنر جنرل، پہلے صدر میجر جنرل سکندر مرز کا باب بند ہوا۰ لندن بدر ہوا تو خود  پیٹ پالنا پڑا۰ کوئی چھوٹی موٹی ملازمت  بھی نہ ملی۰ ایک ریسٹورنٹ میں برتن دھونے کا جاب ملا۰   چند روز  قبل ایک ملک کے سیاہ

Karl Popper Books In Urdu. Science And Philosophy By Karl Popper In Urdu.

  Karl Popper Books In Urdu. Science And Philosophy By Karl Popper In Urdu. By Dr. Sajjid Ali کارل پوپر کا عدم جبریت کا نظریہ ڈاکٹر ساجد علی  مذہبی، فلسفیانہ اور سائنسی فکر کا غالب حصہ اس کائنات میں جبر کی کارفرمائی کو تسلیم کرتا ہے۔ کارل پوپر نے اس مسئلہ پر بھی اپنی منفرد رائے کو بڑے قوی دلائل کے ساتھ پیش کیا ہے۔ اس نے جبریت کی تین اقسام گنوائی ہیں۔ (1) الٰہیاتی جبریت (2) ما بعد الطبیعیاتی جبریت (3) سائنسی جبریت۔   الٰہیاتی جبریت سے مراد یہ ہے کہ اس کائنات میں پیش آنے والے تمام واقعات وقوع پذیر ہونے سے قبل خدا کے علم میں ہوتے ہیں؛ محض کائناتی حوادث ہی نہیں بلکہ تمام انسانی اعمال بھی کسی خاص وقت پر رونما ہونے سے قبل خدا کے علم میں ہوتے ہیں۔ خدا کا علم ماضی، حال اور مستقبل کو محیط ہے۔ خدا کا علم چونکہ کسی قسم کی غلطی اور احتمال سے بھی پاک ہوتا ہے، اس لیے جو کچھ خدا کے علم میں ہوتا ہے وہ بعینہٖ وقوع پذیر بھی ہو گا؛ بصورت دیگر خدا کا علم ناقص ٹھہرے گا۔   الٰہیاتی جبریت پر پوپر کا اعتراض یہ ہے کہ اس طرح ماضی اور مستقبل دونوں حقیقی بن جاتے ہیں۔ ماضی سے مراد وہ واقعات ہیں جو رونما ہو چکے ہوت

40 Rules of Love. Book Summery In Urdu.

40 Rules of Love. Book Summery In Urdu. Urdu Book 40 Rules Of Love. By Mazeesha Haya.  مزیشہ حیاء 40 Rules Of Love Rule 1: "بعض لوگ فرمانبرداری کو کمزوری سمجھتے ہیں یہ ان کی بڑی فاش غلطی ہے فرمانبرداری ایک عالمی قانون ہے -جس کے معنی یہ ہوتے ہیں کہ پرامن ماحول میں کسی شرط کو تسلیم کر لیا جائے ۔ اس میں وہ باتیں بھی شامل ہیں ۔ جنہیں تبدیل کرنا ہمارے بس میں نہیں  40 Rules of Love. Book Summery In Urdu.  40 Rule of love Rule 2:  ہم خدا کے بارے میں جو گمان رکھتے ہیں، وہ دراصل ہماری اپنی شخصیت کے بارے میں ہمارے گمان کا ایک عکس ہوتا ہے۔اگر خدا کے ذکر سے ذہن میں محض الزام اور خوف ہی ابھرے تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ خوف اور الزام تراشی ہمارے اپنے سینے کی گھٹن میں پنپ رہی ہے۔ اور اگر خدا ہمیں محبت اور شفقت سے چھلکتا ہوا دکھائی دے، تو یقیناّ ہم بھی محبت اور شفقت سے چھلک رہے ہیں۔ 40 Rules of Love. Book Summery In Urdu. Urdu Book 40 Rules Of Love 40 Rules Of Love Rule 3:  قرآن پڑھنے والا ہر شخص، قرآن کو اپنے فہم و ادراک کی گہرائی کے مطابق ہی سمجھ پاتا ہے۔ قرآن کی فہم کے چار درجات ہیں۔ پہلا درج

Richard Burton Travel To Makkah And Madina To Perform Hajj in 1853.

Sir Richard Burton Travel To Makkah And Madina To Perform Hajj in 1853. Book Review Of Richard in Urdu. Travelogue  By Mubashir Zaidi رچرڈ برٹن کا سفرنامہ حج پڑھ رہا ہوں۔ ایک تو اس کی تحریر بے حد دلچسپ ہے۔ پھر اس نے سفر پونے دو سو سال پہلے کیا تھا، یعنی 1853 میں۔ مزید یہ کہ میں نے بھی اسی کی طرح حج کیا تھا، یعنی نجات کے بجائے زیارت کی خواہش کے ساتھ۔ بہت لطف آرہا ہے۔ جو لوگ نہیں جانتے، ان کے لیے مختصر تعارف کروادیتا ہوں۔ وہ انگریز تھا۔ دنیا بھر کی زبانیں جانتا تھا۔ متعدد مشرقی کتابوں کا انگریزی میں ترجمہ کیا، جن میں کاماسترا اور الف لیلہ مشہور ہیں۔ بھیس بدل کر حجاز مقدس گیا اور حج کے علاوہ مدینے کی زیارت کی۔ سر پہلے ہی منڈوالیا تھا اور داڑھی لمبی بڑھالی تھی۔ کوئی رنگ یا مختلف لہجے پر حیرت کرتا تو کہتا کہ میں پشتون ہوں۔ اس نے لکھا ہے کہ مدینے کے روضے میں قبروں کی ترتیب اس طرح ہے، رسول پاک، حضرت ابوبکر، حضرت عمر، پھر حضرت عیسی کے لیے قبر کی جگہ خالی ہے، اور پھر بی بی فاطمہ۔ برٹن کے مطابق کہ بی بی فاطمہ کی قبر رسول اور خلفا کی قبر کی چاردیواری سے باہر الگ ان کے حجرے میں تھی۔ اس نے ایک روزن

Work By Parwesh Shaheen Of Swat. Who Is Pervesh Shaheen?

Work By Parwesh Shaheen Of Swat. Who Is Pervesh Shaheen?. Biography Of Muhammad Parvesh Shaheen Of Manglawar Swat. Amjad Ali Utmankhel  ملاکنڈ پیڈیا..  مُخترم محمد پرویش شاہین  کی بائیو گرافی ..امجد علی کی قلم سے..... مُخترم محمد پرویش شاہین جو ایک  عظیم محقق,مصنف ,اور تاریخ دان ہے.آپ 12 اکتوبر 1944 کو  ریاستِ سوات کے گاؤں منگلور میں پیدا ہوئے .آپ نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ پرائمری سکول منگلور سے حاصل کی. بعد میں آپ نے  گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول پشاور میں پرنسپل  کی پوسٹ پر ذمہ داریاں سرانجام دی, اور گریڈ اُنیس  میں پھر ریٹائرڈ ہوگئے.آپکی تعلیمی قابلیت ایم اے پشتو,ایم اے ہسٹری,ایم اے اُردو اور ایم اے ایجوکیشن ہے.آپ کو یوینورسٹی آف پشاور سے گولڈ میڈل بھی ملا..آپ نے سب سے پہلے ڈیلی شہباز پشاور کے لئے مُختلف مضامین 1958 میں لکھنا شروع کی .آپ کی ایک ہزار آرٹیکلز اور پانچ سو کالمز  مُختلف اخبارات میں وقتاً فوقتاً پبلش ہوچکی ہیں.اسکے علاوہ  1980 سے آپ بین القوامی جنرالز کے لئے آرٹیکلز لکھتے چلے آرہے ہیں .آپ نے پشتو اور اُردو زُبانوں میں  کتابیں لکھی ..پشتو زُبان میں لکھی گئ کتابوں کی تفصیل یہ

Hakeem Saeed Book Japan Kahani Page Number 14 and Imran Khan.

Hakeem Saeed Book Japan Kahani Page Number 14 and Imran Khan. Book Name. Japan Kahani Book Author. Hakeem Muhammad Saeed Book Published In 1994. Page Number 14 and Page Number 15 Of Hakeem Muhammad Saeed Book about Imran Khan. حکیم محمد سعید نے عمران خان کے بارے میں کیا لکھا ہے؟ حکیم سعید اپنے کتاب جاپان کہانی کے صفحہ نمبر 14 میں رقمطراز ہے  کہ  اس کے بعد سارا عرب ڈوب مرے گا اور سارا عالم اسلام یہودیوں کے زیر اثر اجائے گا. پاکستان کے ایک عمران خان کا انتخاب ہوا ہے. یہودی ٹیلی وژن اور پریس نے عمران خان کو ہاتھوں ہاتھ لیا ہے. سی این این،  بی بی سی سب عمران خان کی تعریف میں زمین اسمان کے قلابے ملارہے ہیں  برطانیہ، جس نے فلسطین تقسیم کرکے یہودی حکومت قائم کرائی وہ ایک طرف عمران خان کو اگے بڑھا رہے ہیں اور دوسری طرف اغاخان کو ہوائیں دے رہا ہے. برطانیہ الطاف حسین کا مربی بنا ہوا ہے اور اب نکیل یہودیوں کی ہاتھ میں دے دی گئی ہے اور کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہورہی ہے   اب عمران خان کی شادی یہودیوں میں کرادی گئی ہے. پاکستان کے زرائع ابلاغ کو کروڑوں روپے دئے جارہے ہیں تاکہ عمران خان کو خاص انسان

Yale University Of USA. 100 Years Old Library Of Yale University. Urdu Info

 Yale University Of USA. 100 Years Old Library Of Yale University. Urdu Info By Zaigham Qadeer. تصویر میں نظر آنے والی امریکی یونیورسٹی  Yale  کی یہ لائبریری کئی سو سال پرانی کتابیں رکھتی ہے۔ یہاں کتابوں کی تعداد ڈیڑھ کڑوڑ سے اوپر ہے۔ ان کتابوں کی حفاظت کے لئے اور انہیں گلنے سڑنے کے عمل سے بچانے کے لئے بہت حفاظت کی جاتی ہے۔ اگر یہاں آگ لگ جائے تو اس لائبریری میں ایسا آٹومیٹک سسٹم ہے جو کتابوں کی حفاظت کے لئے آکسیجن لیول اتنا کم کر سکتا ہے کہ آگ مزید نہیں پھیل سکتی ہاں اگر لائبریری میں موجود انسانوں کا دم گھٹ جائے تو خیر ہے لیکن ان ڈیڑھ کڑوڑ کتابوں کی حفاظت ضروری ہے۔ کتابیں کچھ عرصے بعد انفیکشن یا کسی پیتھوجن کے حملے سے گلنا شروع ہو جاتی ہیں یونیورسٹی نے اس مسئلے کے حل کے لئے تحقیق کی اور ایسا میکنزم لایا جس سے پرانی کتابوں کو منفی درجہ حرارت سے ٹریٹ کرکے انکی عمر کو بڑھا دیا جاتا ہے تا کہ اصل نسخے بچ سکیں۔  اس وقت امریکہ کی صرف ایک لائبریری میں کتابوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ اگر تمام مسلمان ممالک کی لائبریریز کو اکھٹا کیا جائے تو تب بھی ان کتب کی تعداد اس ایک لائبریری کے برابر نہیں ب

The Arrow of Time:From Big Bang to Here and Eternity. Urdu Translation

  Urdu Translation Of  "The Arrow of Time:From Big Bang to Here and Eternity" ول ڈیورانٹ کی سٹوری آف سویلائزیشن کی وہ تلخیص ہے جو میں آج انھیں بھیجنا چاہتا ہوں مگر مسئلہ یہ ہے کہ وہ میری پیدائش سے دو سال قبل 1981 میں لاس اینجلس میں فوت ہو گئے سٹوری آف سویلائزیشن اتنی طویل ہے کہ اسے پڑھتے پڑھتے قاری بوڑھا ہو سکتا ہے لہذا اس خامی کو دور کرنے کے لئے میں نے یہ کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا۔تیرہ ارب اسی کروڑ سال پہلے کائنات کی بگ بینگ سے ابتداء اور پھر ملکی وی گیلیکسی اور زمین کی فارمیشن سے لیکر کیمبرین ایکسپلوژن میں زندگی کی انواع کے ظہور سے لیکر انسان کے ارتقاء اور پھر بابل ۔نینوا۔یونان، مصر، انکا، مایا تہذیبوں کا ارتقاء اپنے سالوں کی ترتیب میں ایک جادوئی فلم کی طرح قاری کی آنکھ سے گزرے گا رومن ایمپائر، پرشین ایمپائر، اسلام کا ظہور، عباسی اموی خلفاء کی کارستانیاں، ابو طاہر قرامطی اور حسن بن صباح کے معکوس زمانی کارنامے، بغداد کا سقوط، عثمانی سلطنت کا احیاء، قسطنطنیہ کا مسلمانوں کے قبضے میں جانا، سقوط غرناطہ اور امریکا کی ڈسکوری، مغل سلطنت، سلیمان اعظم کا معاشقہ، کنگ جیمز بائبل کی تدوین

Princely State Of Dir. Complete History Of Dir State In Urdu

 Princely State Dir History. Princely State Of Dir. Complete History Of Dir State In Urdu. ⭐️ ریاست دیر پر شاھی خاندان دیر اخون خیل قوم کی حکمرانی⭐️ ( شاھی خاندان کی ابتداء اور انتہا ) دیر پر شاہی خاند ان اخون خیل نے تقریباً تین سو پچاس سال تک حکومت کی ہے ۔شاھی خاندان اخون خیل کی حکمرانی حضرت اخون الیاس بابا (لاجبوک) سے شروع ہوکر نواب شاہ خسرو پر ختم ہوتی ہے ۔ Akhun Ilyas Baba. Dir Princely State (عمدہ العارفین قطب القطاب مبلغ اسلام حضرت اخون الیاس نقشبندی یوسفزئی رحمتہ اللہ علیہ لاجبوک ۔ (1626-1676) دیر کے شاھی خاندان کے مورث اعلیٰ حضرت اخون الیاس رحمتہ اللہ علیہ نہاگدرہ کے گاوں کوہان میں پیدا ہوئے ابتدائی دینی تعلیم اپنے والد اور علاقائی علماء سے حاصل کرنے کہ بعد اعلی دینی علوم کے حصول کے لیے ہندوستان چلا گیا ۔ہندوستان میں حضرت بنورؒ کی شاگردی میں کئی سال گزارنے کے بعد ان کے ساتھ مکہ مکرمہ چلےگئے ۔مکہ میں سعادت حج اور چھ ماہ عبادت میں گزارنے کے بعد اپنے استاد حضرت بنور رحمتہ اللہ علیہ کی اجازت سے حضرت اخون الیاس بابا وطن واپس پہنچے تواقوام ملیزئی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا ، انکے در

Who Was Bacha Khan? Urdu Book Free Download in PDF Format

Urdu About Book Bacha Khan. This Urdu Book About Bacha Khan Baba Is Downloadable in PDF Format. The PDF Copy of Professor Waqar Ali Shah is readable and very clearly scanned. Bacha Khan Book Authored By Waqar Ali Shah in Mobile Friendly PDF Format. Author. Professor Waqar Ali Shah Download Free In PDF in Clear Readable Format Link To Download Life, Works, Politics of Khudai khidmatgar Founder Bacha Khan Baba. Biography and Contributions Of Bacha Khan Baba by Professor Waqar Ali Shah. Urdu Book Bacha Khan In PDF Book About Bacha Khan Baba Life And Stuggle In Urdu Language. Urdu Book on Bacha Khan Baba Life And Struggle. Adam Tashad Kay Bani Bacha Khan Ki zindagi, Shaksiat aw Karnamo par Mabni Urdu Kitab. خدائی خدمتگار تحریک کے بانی اور عدم تشدد کے پیروکار فخر افغان باچا خان کی زندگی، سحر انگیز شخصیت اور سیاسی نظرئے پر اردو زبان میں پروفیسر وقار علی شاہ کی انتہائہ جامع اور فکر انگیز تصنیف کتاب کا نام، باچا خان تحریر تالیف و تصنیف. پروفیسر وقار علی شاہ

Samarqand Novel By Amin Maloof. Urdu Book Review. City Of Umer Kheyam

Samarqand Novel By Amin Maloof. Urdu Book Review. City Of Umer Kheyam, Hassan Bin Sabah, Nizam Ul Mulk Saljooqi. Urdu Review By Mubashir Hassan سمرقند یہ کہانی ہے عمر خیام کی، نیشا پور کا وہی  عمر جسے دنیا شاعر کے نام سے جانتی ہے اور جو کہتا تھا کہ اس کا مقبرہ وہاں ہو گا جہاں پر شمال کی ہوائیں ہر بہار میں پھول نچھاور کریں گی- لیکن شاعر کے علاوہ یہ فلسفی اور ماہر نجوم بھی تھا- عمر خیام نے ہی مکعبی مساوات پر کام کیا اور الجبرا کے کسی نامعلوم عدد کے لیے عربی کا لفظ "شے" استعمال کیا جو ہسپانوی سائنسی علوم میں "Xay" کہلایا اور آہستہ آہستہ "X" کی شکل اختیار کر گیا جو کسی نامعلوم عدد کے لیے ایک آفاقی علامت ہے  یہ قصہ ہے نظام الملک کا، سلجوقی ریاست کا ایک ذہین اور قابل ترین وزیر جس نے کتاب "سیاست نامہ" لکھی- یہ کتاب میکیاولی کی کتاب "پرنس" کے ہم پلہ تصور کی جاتی تھی- اور یہ واقعہ  ہے حسن بن صباح اور قلعہ الموت کا، جسے مقامی زبان میں عقاب کا سبق کہا جاتا ہے- یہ ان اساسانیوں یا حشیشین یا فدائیوں کا ذکر ہے جنہیں مؤرخین بھنگ یا حشیش کے عادی سمجھتے

A short history of nearly everything. Urdu

A short history of nearly everything by Bill Bryson. Urdu  “ چونکہ ہم انسان اینٹی بائیوٹکس اور جراثیم کش ادویات بنانے اور استعمال کرنے کے ماہر  ہیں، اس لیے ہمیں اپنے آپ کو یہ باور کرانا آسان ہے  کہ ہم نے بیکٹیریا کے وجود کو کنارے تک پہنچا دیا ہے۔ آپ کو یقین نہیں آتا۔ بیکٹیریا شہر نہیں بنا سکتے یا دلچسپ سماجی زندگی نہیں گزار سکتے، لیکن جب سورج پھٹ جائے گا تو وہ یہاں موجود ہوں گے۔ یہ ان کا سیارہ ہے، اور ہم اس پر صرف اس لیے ہیں کیونکہ وہ ہمیں اس میں رہنے دیتے ہیں” ۔ بل برائسن ( A short history of nearly everything) ( ایک پڑھنے کے قابل کتاب ) Pashto Times

Is America willing to tell the truth about its history. Urdu Translation

Book Review Is America willing to tell the truth about its history. کیا امریکہ اپنی تاریخ کی سچائی بتانے کے لئے تیار ہے  مصنف  Tish Harrison Warren  ٹش ہیریسن وارن  مترجم ۔عقیلہ منصور جدون  مجھے یاد نہیں کب مجھے پہلی بار یہ سمجھایا گیا کہ خانہ جنگی کی وجہ غلامی نہیں تھی ۔میں سفید فام ٹیکسن ہوں، اگرچہ اس خیال کا وجود  بھی “اچھے غلام مالکان “ اور “ گمشدہ وجہ “ جیسی رومانوی اصطلاحات کی طرح کہیں خلاؤں  میں تھا ۔میں جانتی تھی کہ امریکہ کی تاریخ نسل پرستی پر مبنی ہے ۔لیکن جب میں بچی تھی تو اس کی تفصیل اور اس کا مطلب بلکل مبہم اور غیر واضح تھا ۔ یہ عام تجربہ ہے ۔تحقیق اور بنیادی ماخذ پر مبنی میری قوم کی تاریخ میں معروضی سچائی ہے ۔لیکن جیسا کہ کلنٹ سمتھ / Clint Smith اپنی کتاب “How the word is passed “ میں لکھتا ہے ،امریکہ میں لوگ اکثر سفید فام لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچنے سے بچانے کے لیے تاریخ کا غیر منصفانہ رخ دکھاتے ہیں ۔مسٹر سمتھ اس بات کو نمایاں کرتا ہے ،کہ کیسے خانہ  جنگی کے فورا” بعدعالمی طور پر غلط اطلاعات پھیلانے کی مہم شروع کر دی گئی ۔جس سے امریکیوں کی اکثریت نے اپنے نسل پرست ماضی ک