Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Afghan Hostory

Saur Revolution To Taliban Mullacratic Regime. An Analysis by Jadujehad

Saur Revolution To Taliban Mullacratic Regime. An Analysis by Jadujehad فغانستان: ثور انقلاب کی روشن صبح سے طالبان کی تاریک رات تک زی۔کے (افغان ثور انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر خصوصی تحریر دوبارہ شائع کی جا رہی ہے) اپریل 1978ء کا ثور انقلاب افغانستان کی تاریخ کا ایسا روشن باب ہے جس نے نہ صرف افغان سماج اور ثقافت پر دیر پا اور دور رس اثرات مرتب کیے بلکہ اس کی بدولت دنیا بھر کے محنت کش اور مظلوم طبقات کا صبح انقلاب پر یقین مزید پختہ ہوا۔ چنانچہ قائد انقلاب کامریڈ نور محمد ترہ کئی دنیا بھر کے مظلوم اور محکوم عوام کو انقلاب کی نوید ان الفاظ میں دیتا ہے: ”ثور انقلاب صرف افغانستان کے مزدوروں اور سپاہیوں تک محدود نہیں ہے بلکہ یہ پوری دنیا کے مزدوروں اور محکوم عوام کا انقلاب ہے۔ یہ انقلاب جسے خلق پارٹی کی قیادت میں سپاہیوں نے انجام دیا‘ پوری دنیا کے مزدوروں کے لئے ایک عظیم کامیابی ہے۔ 1917ء کے جس انقلاب نے پوری دُنیا کو جھنجھوڑ دیا تھاوہ ہمارے لئے ایک مشعل راہ ہے جس نے ایک مرتبہ پھر دُنیا کو جھنجوڑنا شروع کیا ہے۔“ انقلاب کے بعد برسر اقتدار آنیوالی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی آف افغانستان (PDPA) کی ان...

Who Are Pashtuns. From Saadullah Jan Burq Book Nasliyat E Hindu Kash

 Who Are Pashtuns. From Saadullah Jan Burq Book Nasliyat E Hindu Kash پشتون کون ہے اور کہاں سے آئے؟؟ سعد اللہ جان برق صاحب کہتے ہیں کہ میری تحقیق کے مطابق کوہ ہندوکش اور اردگرد کی زمینوں میں رہنے والی بہت ساری اقوام میں پشتون سب سے قدیم قوم ہے کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جو نہ کبھی یہاں سے گئے ہیں اور نہ ہی کہیں سے آئے بلکہ اسی پہاڑی سلسلے اور قرب و جوار میں ہمیشہ رہے ہیں۔  جب اس پہاڑی خطے اور گردونواح سے مختلف انسانی جتھے نکل رہے تھے تو ان سب کی کچھ نہ کچھ باقیات یہاں رہ جاتی تھیں یا تھوڑا سا سفر کرکے اس گرد و نواح میں رہ جاتی تھی۔ مثال کے طور پر آساک یہاں سے نکلے اور مصر تک میں ہیکسوس کے طور پر ظاہر ہوئے لیکن آساک اسی ایسب، ایسپ زئی، اچکزئی، اسحاق زئی اور ساکا وغیرہ کی صورت میں یہاں بھی باقی رہ گئے تھے۔ اسی طرح ختی یا خٹی گئے لیکن یہاں خٹک کے طور پر باقی رہے۔ ہوری یا متانی گئے لیکن یہاں بھی غری، غوری کی شکل میں موجود رہے۔ یہ لوگ چلے گئے اور مختلف حطوں میں خلط ملط ہو گئے لیکن یہاں جو باقی رہے اور اپنے اصل سرچشمے کے آس پاس بستے رہے ان کا مجموعی نام پشتون ہے جسے ہم نسل نہیں بلکہ قوم ک...

Blending Tradition and Modernity: A Look at Farhad Darya's Pashto and Dari Music"

Farhad Darya Controversy. Farhad Darya Insulting Pashtuns Sparked Social Media Heated Debated. Blending Tradition and Modernity: A Look at Farhad Darya's Pashto and Dari Music" Here Is Farhad Darya Insulting Racist Post about Pashtuns On Facebook. خیریت خو دی؟  پښتون لالا، خیریت دی؟ څه درباندې شوي؟ لږ ساړه خوره او د زغم نه کار واخله یاره.  بس ټاپه دی په جب کې ده او په هرچا يي لګوې.  پښتو ژبه چې د مینې او محبت ژبه وه، د کرکې او نفرت په ژبه دې بدله کړې. هنرمندي درته ډمتوب ښکاري او ستا په نظر چې یو ډم انسان او مسلمان، حتی د خښولو اجازه نلري؛ ژوند کول خو لا پرځای پریږده. ستا د بی مهرۍ او کرکې له وجهې حتی د استاد اولمیر نه نیولی تر استاد ګل زمانه پورې ارواوې يي  د ډیرۍ خاورو لاندې ناارامه دي.  ځان مشر او د دې خاورې اصلي خاوند ګڼې، او هر هیوادوال دې چې ستا د فکر سره جوړ نه وي، د پردي او جاسوس ټاپه پری وهې. وطنداري او ورورګلوي خو په خدای که پدې کرکې او کینې وشي. ته چې ونشی کړی چې په افغانستان عاشق فرهاد دریا د خپل هیوادوال په توګه وزغمې، بیا نو څنګه کولی شی چې د بل هیو...

A romantic Story between Farhad And Sherina. Farhad Aw Sherinai Story

A romantic Story between Farhad And Sherina. Farhad Aw Sherinai Story In Different Way. Once upon a time, in a beautiful kingdom, there lived a young prince named Farhad. He was known throughout the land for his kindness, bravery and good looks. One day, while out on a hunt, Farhad stumbled upon a hidden cave deep in the forest. Inside, he found a beautiful princess named Sherina, who had been held captive by a wicked sorcerer. Farhad knew he had to save the princess, so he bravely fought and defeated the sorcerer, freeing Sherina from her prison. As they journeyed back to the kingdom together, Farhad and Sherina grew close and fell deeply in love. When they returned to the kingdom, Farhad's parents, the king and queen, were overjoyed to see their son safe and sound. They were also impressed by Sherina's beauty and grace, and they knew that the two were meant to be together. The king and queen threw a grand ball in honor of Farhad and Sherina's return, and during the ball, ...

When The Afghans Defeated The British. First Anglo Afghan War 1839 To 1842.

When The Afghans Defeated The British. First Anglo Afghan War  1839 To 1842. Urdu Documentry 19 ویں صدی کے آغاز تک برٹش ایسٹ انڈیا کمپنی برصغیر کی ایک غالب طاقت بن چکی تھی اور ہر سمت پھیلتی ہوئی برطانیہ نے ہندوستان کی وسیع پیداواری صلاحیت کا ادراک کیا اور اس اثاثے کو کسی بھی ضروری طریقے سے بچانے کی کوشش کی اسی وقت روس کے سامراج کے 1820 کی دہائی میں توسیع نے حقیقی رفتار حاصل کرنا شروع کردی جب اس نے کاکس کے پہاڑوں سے آگے جنوب کی طرف اپنا راستہ بنانا شروع کیا حالانکہ ہندوستانی سرحد کے قریب کہیں بھی روس کے عروج نے برطانویوں کو پریشان نہیں کیا  اس عظیم کھیل دشمنی نے افغانستان کی پہاڑی سلطنت کو وسط میں رکھ دیا۔ ہمیشہ سے پرجوش افغان حکمران دوست محمد خان نے اس مشکل سے فائدہ اٹھانے کی ہر ممکن کوشش کی جس میں وہ خود پائے گئے لیکن آخر کار ان کی سازشوں اور منصوبوں کو انگریزوں نے خاطر خواہ پذیرائی نہیں دی جن کی بزدلانہ جارحیت نے انہیں 1839 میں پہلی بار افغانستان پر حملہ کرنے پر مجبور کیا۔   19 ویں صدی کا آغاز افغان سیاست میں زبردست ہنگامہ آرائی کا دور تھا احمد شاہ درانی کی قائم کر...