Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Franz Kafka

Urdu Quotes. Best Urdu Quotes. Women, Khalil Jibran And Bacha Khan

Urdu Quotes. Best Urdu Quotes. Women, Khalil Jibran And Bacha Khan. Urdu Best Sayings In Written. اگر خُدا نے عورت سے زیادہ کوئی خوبصورت چیز بنائی ہوگی تو وہ اپنے پاس ہی رکھی ہوگی۔ خلیل جبران ❤️ زندگی کو معنی تب ہی ملے گی جب آپ اسے تخلیق کریں گے۔ یہ ایک شاعری ہے جس کی تشکیل کی جائے، یہ ایک گانا ہے جسے گایا جائے، یہ ایک موسیقی ہے جس پر رقص کیا جائے۔ 😘 #اوشو Beauty Quotes In Urdu. حسن ایک ایسا نشہ ہے جو ایک مُلا سے لیکر زاھد، عابد اور پنڈت سب کا ایمان خراب کردیتا ہے.❤️ 😘 تورس طوری ۔۔ بھیک میں خیرات ملتی ہے کسی کی توجہ عزت اور محبت نہیں 💔 😞 Khalil Jibran Quotes Translated To Urdu. زندگی اور آذادی کے متعلق بیروت کے شاعر،مصور، فلسفی خلیل جبران نے کیا خوب کہا ہے۔ ایک جگہ خلیل جبران لکھتے ہیں کہ۔ زندگی آذادی کے بغیر روح سے محروم وجود کی طرح ہے اور آذادی بغیر فکر کے ایسی ہے جیسے روح گمراہی کا  شکار ہو!! Depression, Urdu Quotes About Life. ‏”ڈپریشن دراصل دماغ کا بھیجا گیا حفاظتی سگنل ہے کہ آپ جو کردار ادا کر رہے ہیں اس سے وہ تھک چکا ہے اسے بدلیں یا پھر پریشان ہی رہیں۔“ Franz Kafka Quotes In

Ranjeet Sing, Indian Panjabi Hero And Rasam E Sati. Urdu Info

Ranjeet Sing, Indian Panjabi Hero And Rasam E Sati. Urdu Info رنجیت سنگھ 27 جون 1839 کو جب فوت ہوا تو اس کے ارتھی کے  ساتھ اس کی چار رانیاں اور چار کنیزیں بھی ستی ہوئی تھیں۔کانگڑہ سے تعلق رکھنےوالی رانی نے مہاراجہ کا سر اپنی گود میں رکھا اورخود کو آگ کے شعلوں کے سپرد کردیا تھا۔ ستی کی غیر انسانی رسم کے موقع پر بہت زور زور سے میوزک/ڈھول بجائے جاتے تھے تاکہ ستی ہونے والی عورت کی جلتے چیخیں اس میوز ک کے شور میں گم ہوجاتی تھیں۔ عام طور پربانجھ یا اولاد نرینہ عورتوں کو ستی ہونا پڑتا تھا۔جو عورت ستی ہونے سے انکار کرتی اس کے سسرالی رشتہ دار اسے زبردستی آگ میں پھینک دیا کرتے تھے۔یہ یورپین کالونی گیر تھے جنھوں نے ستی کی رسم پر پابندی لگائی اور سب سے پہلے پرتگالی گورنر گوا میں رسم کو خلاف قانون قراردیا تھا۔ ہندوستان کے جن علاقوں پر فرانس کا قبضہ ہوا وہاں فرانس نے بھی اس رسم کو غیرقانونی قراردے کر اس پر پابندی لگائی تھی۔ ستی کی رسم پر باقاعدہ قانونی پابندی ایسٹ انڈیا کمپنی کے گورنر جنرل لاڑد ولیم بینٹنک نے 4 دسمبر 1829کو بنگال ستی ریگولیشن کے قانون کے ذریعے لگائی تھی اور ستی کے رسم کے موقع پر موج

Franz Kafka Quote Translated Into Urdu. Urdu Quotes

 Franz Kafka Quote Translated Into Urdu. Urdu Quotes 'ہر وہ چیز جس سے تم محبت کرتی ہو، ایک دن گم ہو جائے گی، لیکن بالآخر تمھیں کسی اور شکل و صورت میں ہی سہی، لیکن محبت ضرور ملے گی۔‘ فرانز کافکا

Franz Kafka Story In Urdu. Urdu Translation of Franz Kafka

 Franz Kafka Story In Urdu. Urdu Translation of Franz Kafka فرانز کافکا (1883-1924) نے  شادی نہیں کی تھی ۔ چالیس سال کی عمر میں وہ ایک دن برلن کے ایک پارک میں چہل قدمی کر رہے تھے جب انھیں ایک چھوٹی بچی ملی جو رو رہی تھی۔ پوچھنے پر اس نے بتایا کہ اس کی سب سے پسندیدہ گڑیا کھو گئی ہے کافکا نے بچی کے ساتھ مل کر گڑیا ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے کافکا نے بچی سے کہا کہ وہ کل وہیں ملے اور وہ ایک مرتبہ پھر گڑیا ڈھونڈنے کی کوشش کریں گے۔ اگلے دن جب انھیں گڑیا نہیں ملی تھی تو کافکا نے بچی کو ایک خط دیا جو اس گڑیا نے 'لکھا‘ تھا خط میں لکھا تھا کہ 'میری دوست، رو مت۔ میں دنیا گھومنے جا چکی ہوں اور میں تمھیں اپنے حیرت انگیز سفر کے بارے میں بتاؤں گی یوں ایک ایسی کہانی کی ابتدا ہوئی جو کافکا کی زندگی کے اختتام تک جاری رہی۔ بچی سے ملاقاتوں کے دوران کافکا اس گڑیا کے خطوط پڑھتے جس میں حیرت انگیز سفر اور مزے مزے کی کہانیاں ہوتیں جسے وہ بچی اپنی گڑیا کے خطوط سمجھ کر پڑھتی اور اسے دلی سکون ملتا بالآخر ایک دن کافکا نے اس بچی کو ایک گڑیا لا کر دی اور کہا کہ اس کی گڑیا دنیا کے سفر سے برلن واپس آ گئ

Franz Kafka, Brothel Street In Urdu

 Brothel Street By Franz Kafka In Urdu. By Mubashar Hassan میں جان بوجھ کر ان گلیوں میں سے گزرتا ہوں جہاں فاحشائیں رہتی ہیں۔ مجھے ان کے قریب سے گزرنے کے خیال سے جنسی ترغیب ملتی ہے۔ بظاہر یہ بعید از قیاس ہے لیکن بہر طور اس بات کا امکان موجود ہے کہ میں ان میں سے کسی سے جا ملوں۔ اسے بے ہودگی کہا جاسکتا ہے لیکن میں اس سے بہتر صورت حال کا ادراک نہیں کر سکتا۔ مجھے اپنی یہ خواہش بہت معصوم محسوس ہوتی ہے۔ نہ مجھے اس پر کوئی تاسف ہے۔ مجھے کسی فربہ اور عمر رسیدہ فاحشہ کی ضرورت ہے جس نے عام وضع کا لباس زیب تن کر رکھا ہو۔ جس کے زیورات سے اس کی مخصوص تعیش پسندی کا اظہار ہو رہا ہو۔ ایسی ہی ایک عورت سے غالباً میری کچھ شناسائی ہے۔ آج سہ پہر کو میں اس سے ملا تھا۔ وہ اپنے خاص لباس میں نہیں تھی۔ اس کے بال سر سے چپکے ہوۓ تھے۔ وہ بہت غلیظ معلوم ہو رہی تھی۔ اس نے خانساماؤں کی طرح کا ایک لمبا کرتا پہنا اور بغل میں میلے کپڑوں کا گٹھرا داب رکھا تھا۔ اس میں کوئی ایسی بات نہیں تھی جس سے کسی کو کچھ ترغیب ملے لیکن میں اس پر فریفتہ تھا۔ ہم نے عجلت میں ایک دوسرے کو دیکھا۔ شام کو موسم کچھ سرد ہو گیا تھا۔ میں نے دیکھا