Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Afghan History

Who Are Pashtuns. From Saadullah Jan Burq Book Nasliyat E Hindu Kash

 Who Are Pashtuns. From Saadullah Jan Burq Book Nasliyat E Hindu Kash پشتون کون ہے اور کہاں سے آئے؟؟ سعد اللہ جان برق صاحب کہتے ہیں کہ میری تحقیق کے مطابق کوہ ہندوکش اور اردگرد کی زمینوں میں رہنے والی بہت ساری اقوام میں پشتون سب سے قدیم قوم ہے کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں جو نہ کبھی یہاں سے گئے ہیں اور نہ ہی کہیں سے آئے بلکہ اسی پہاڑی سلسلے اور قرب و جوار میں ہمیشہ رہے ہیں۔  جب اس پہاڑی خطے اور گردونواح سے مختلف انسانی جتھے نکل رہے تھے تو ان سب کی کچھ نہ کچھ باقیات یہاں رہ جاتی تھیں یا تھوڑا سا سفر کرکے اس گرد و نواح میں رہ جاتی تھی۔ مثال کے طور پر آساک یہاں سے نکلے اور مصر تک میں ہیکسوس کے طور پر ظاہر ہوئے لیکن آساک اسی ایسب، ایسپ زئی، اچکزئی، اسحاق زئی اور ساکا وغیرہ کی صورت میں یہاں بھی باقی رہ گئے تھے۔ اسی طرح ختی یا خٹی گئے لیکن یہاں خٹک کے طور پر باقی رہے۔ ہوری یا متانی گئے لیکن یہاں بھی غری، غوری کی شکل میں موجود رہے۔ یہ لوگ چلے گئے اور مختلف حطوں میں خلط ملط ہو گئے لیکن یہاں جو باقی رہے اور اپنے اصل سرچشمے کے آس پاس بستے رہے ان کا مجموعی نام پشتون ہے جسے ہم نسل نہیں بلکہ قوم کہیں گے۔ ب

Ariana Afghan Airlines flight attendants in late 1978

Ariana Afghan Airlines flight attendants in late 1978. Ariana Afghan Airlines: A Look at the National Airline's History, Peak Times, and Decline" Ariana Afghan Airlines is the national airline of Afghanistan and has been in operation since 1955. During its peak, Ariana Afghan Airlines operated flights to destinations in Asia, Europe, and the Middle East. The airline also had a fleet of Soviet-built aircraft, including the Il-62 and Tu-154. However, the airline has faced several challenges throughout its history. During the Soviet-Afghan War in the 1980s, many of the airline's aircraft were destroyed or grounded. Additionally, the ongoing political instability and violence in Afghanistan has made it difficult for the airline to maintain operations and attract customers. In recent years, the airline has struggled financially and has had to cancel flights and reduce its fleet. The United States and the European Union have also imposed sanctions on Ariana Afghan Airlines, maki

Return of a King: The Battle For Afghanistan William Dalrymple

Return of a King: The Battle For Afghanistan. Book Review and Story Of Kohi Noor Diamond.  William Dalrymple The year 1809 opened auspiciously for Shah Shuja ul-Mulk. It was now March, the very beginning of that brief Afghan spring, and the pulse was slowly returning to the veins of the icy landscape long clotted with drifts of waist-high snow... It was just then, at that moment of thaw and sap, that Shah Shuja received two pieces of good news – something of a rarity in his troubled reign. The first concerned the recovery of some lost family property. The largest diamond in the world, the Koh-i-Nur, or Mountain of Light, had been missing for more than a decade, but such was the turbulence of the times that no attempt had been made to find it.  Shah Zaman, Shuja’s elder brother and predecessor on the throne of Afghanistan, was said to have hidden the gem shortly before being captured and blinded by his  enemies. A huge Indian ruby known as the #Fakhraj , the family’s other most precious

Alexander The Great In Bajaur, Dir Swat, Bazeera.

Alexander The Great In Bajaur, Dir Swat, Bazeera. Pashto History Blog سکندر اعظم کا اورنوس،۔۔۔ایمبولاما ۔۔۔۔وغیرہ  سکندر اعظم باجوڑ کے رستے دیرزیریں اور سوات میں داخل ہوا،بازیرہ یا بریکوٹ ایک بڑا شہر تھا،اس کوفتح کرکے اس کی فوج اورنوس کی طرف بڑھ گٸ ۔ اورنوس کہاں تھا؟  اورل سٹین اور اٹلی کے ماہرین نے شاہراہ سکندر اعظم پر کام کیا ہے،اورل سٹین کے مطابق اورنوس ،پیرسر تھا جو شانگلہ اور دریاے سندھ کے مغربی کنارے پر ایک چوٹی ہے،مگر بریکوٹ سے پیرسر جانا اس زمانے میں ناممکن سی بات لگتی ہے،دوسری بات یہ کہ سٹرابو نے اورنوس کو چارمربع میل میدان لکھا ہے،ایسا کوی میدان پیرسر میں نہیں ہے   بعض مورحین و ماہرین آثار کوہ ایلم کو اورنوس بتاتے ہیں،کیونکہ کوہ ایلم کے اوپر چارپانچ میل مسطح میدان ہے نیز یہاں ایک عظیم ڈھلوان چٹان بھی ہے،مگر مشکل یہ ہے کہ سکندر کے مورخین نے اس ڈھلوان کو دریاے سندھ کی سمت بتادیا ہے(شاید کتابت کی غلطی ہو)  ایک دو ماہرین نے نوگرام ضلع بونیر کو اورنوس بتا دیا ہے،حالانکہ نوگرام سکندر اعظم سے چارسو سال بعد بدھوں کا مستقر بنا تھا  اگر ہم تکے لگانے کے عادی ہوتے،تو جھٹ کہہ دیتے،کہ کوہ

Road To History. Sher Shah Suri. Info Blog

 Road To History. Sher Shah Suri. Info Blog The Road to History - II  Sher Shah extended this centuries old route from Chittagong to Kabul and called it Jarnaili Sarak (جرنیلی سڑک). He planted the trees along the entire stretch on both sides of the road to provide shade to travelers. He dug wells and constructed caravanserais, where travelers would rest and recover from the days’ journey. In Mughal era, the road was named as Sadak-e-Azam (سڑک اعظم) or Badshahi Azam (بادشاہی سڑک). And British called it Grand Trunk due to heavy plantation alongside the road. It was in 1830s, when the part of GT Road was first time paved. The road was considerably rebuilt between 1833 to 1860 by the British.  The kingdoms and empires have long gone. But the 2400 KM long ancient route from Kabul (Afghanistan) to Chittagong (Bangladesh) still exists save with interruption of three international borders.   The road-track leading to the Losar Baoli from Budha caves of Shah Allah Ditta village was once part of

Quetta. Old Quetta Or Little London. Pashto History Blog

Quetta. Old Quetta Or Little London. Pashto History Blog پخوانۍ کوټه؛ يا کوچنی لندن:  د کال ۱۸۷۷ په شروع کښي برطانوي فوج په کوټه باندي قبضه وکړه او ډېر ژر ئې د چهاوڼۍ او سول افسرانو دپاره د استوګني انتظامات شروع کړل. د انګرېزانو په کوټه باندي د قبضې دوه بنيادي مقاصد وو، اول دا چي د دې ځائ په پښتني قبائلو باندي د افغان اثراتو خاتمه وکړل شي او دوهم او چي هم په دغه لاره د افغانستان په جنوبي سيمو باندي سياسي او فوجي اثرات او اقدامات په اساني سره واچول شي. په اول اپريل ۱۸۸۳ کښي د کوټي او پښين يوه ضلع جوړه کړل شوه او ښاغلی ايچ بي بارنس د دې نوي ضلعې اولين پوليټکل ايجنټ وټاکل شو. نن هم بارنس روډ د دۀ په نامۀ دی. د Country of Balochistan مولف په کال ۱۸۷۷ کښي د کوټي ښار داسي بيانوي. “د کوټي اب و هوا ډېره ښه ده. په ژمي کښي ښه ډېر بارانونه او واوره اوري. د ښار ټوله ابادي پښتانۀ دي دا ډېر بااخلاقه او صفا خلګ دي. کوټه همېشه د افغانستان برخه وه او د دې ځائ د خلګو روح هم له افغانستان سره تړلی دی.” په اپريل ۱۸۸۰ کښي دلته يوه مضبوطه فوجي چهاوڼۍ جوړه کړل شوه او په اول سر کښي دلته ۱۲ زره فوج ؤ چي اوس تر

Double Shah. Sayyed Sabtul Hassan Aka Double Shah Life Story In Urdu

Double Shah. Sayyed Sabtul Hassan Aka Double Shah Life Story In Urdu. ‏*ڈبل شاہ*ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوا. ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر بی ایس سی اور بی ایڈ کیا، اور وزیر آباد کے قریب نظام آباد کے گورنمنٹ ہائی سکول میں سائنس کا استاد بھرتی ہو گیا۔ غربت زیادہ تھی اور خواب اونچے، وہ نوکری سے اکتا گیا۔ اس نے چھٹی لی اور 2004ء میں دوبئی چلا گیا۔ وہ چھ ماہ  ‏دوبئی رہا۔ چھ ماہ بعد وزیر آباد واپس آگیا۔ وزیر آباد میں اس نے ایک عجیب کام شروع کیا۔ اس نے ہمسایوں سے رقم مانگی۔ اور یہ رقم پندرہ دن میں دوگنی کر کے واپس کردی۔ ایک ہمسایہ اس کا پہلا گاہک بنا‘ یہ ہمسایہ جاوید ماربل کے نام سے ماربل کا کاروبار کرتا تھا۔ ہمسائے نے رقم دی اور ‏ٹھیک پندرہ دن بعد دوگنی رقم واپس لے لی۔ محلے کے دو لوگ اگلے گاہک بنے‘ یہ بھی پندرہ دنوں میں دوگنی رقم کے مالک ہو گئے‘ یہ دو گاہک اس کے پاس پندرہ گاہک لے آئے۔ اور پھر یہ پندرہ گاہک مہینے میں ڈیڑھ سو گاہک ہو گئے۔ یوں دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کی لائین لگ گئی۔ لوگ زیورات بیچتے، ‏گاڑی، دکان، مکان اور زمین فروخت کرتے، اور رقم اس کے حوالے کر دیتے۔ وہ یہ رقم دوگنی کر کے واپس کر دیتا۔

Russia. History Of Russia Name And Russia Ancient Tribe Russia. Urdu Info

Russia. History Of Russia Name And Russia Ancient Tribe Russia. Urdu Info روس کو کیوں ایسے کہتے ہیں؟ روسی زبان میں ملک روس کو "روسیا" کہا جاتا ہے- یہ نام روس کے اس قبیلے کے نام سے وابستہ ہے جو قدیم زمانے میں آج کے روس کے یورپی حصے میں آباد تھا- یہ لوگ جنوب کی طرف سے کوۂ قفقاز کے دامن کے علاقے سے آۓ تھے- تاحال ان علاقوں میں کچھ دریاؤں، شہروں اور لوگوں کے نام بھی قدیم روسی جادو کی کہانیوں اور دانستانی نغموں میں پاۓ جانے والے ناموں سے ملتے ہیں- دراصل ازمینۂ وسطیٰ کے روسی تاجروں کے مخطوطوں میں لکھا ہے کہ واقعی ایسا روس قبیلہ موجود تھا جس کے لوگ دریاۓ کوُبان کے علاقے میں رہتے تھے- تاجروں نے اس کافی بڑے قبیلے کی طرز زندگی کے بارے میں لکھا تھا اور سفید پتھر کے بنے ہوۓ ان کے مضبوط قلعوں کی تصویر کشی کی تھی- کہتے ہیں کہ روس بہادر اور کافی حد تک جنگ جو تھے- وہ جہاز رانی کے بہت اچھے ماہر بھی تھے- لیکن 9 ویں اور 10 ویں صدیوں میں وحشیانہ خانہ بدوش قبائل نے ان کو شمال کی طرف دریاۓ ڈان اور دریاۓ دنیپر کی جانب پسپا کردیا جہاں سلاو قبائل بسے ہوۓ تھے- ان میں اور روسوں میں قربت کافی تھی- روسوں

Did Afghanistan Vote Against Pakistan In United Nation?

Did Afghanistan Vote Against Pakistan In United Nation? Reality and Facts Checks By Faisal Faran. _ تاريخي جهوٹ جو نصاب تعليم كا حصه هے____ ايك اور دورسے چمکتاہوا سنہرا جھوٹ جو ہر دور میں بکاگيا کہ پاکستان کے اقوام متحدہ کا رکن بننے کی صرف افغانستان نے مخالفت کی تھی اور۔اس کی وجہ افغانستان اور پاکستان کے درمیان انگریزوں کی بنائی ہوئی ڈیورنڈ لائن پر افغانستان کو اعتراض تھا ليكن يه حقيقت نهي اقوام متحدہ میں افغانستان کے نمائندے حسین عزیز نے ڈیورنڈ لائن کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار سفارتي طريقه سے ضرور کیا تھا مگر ساتھ ہی یہ بھی کہا تھاکہ وہ پاکستان کو اقوام متحدہ کا ممبر بنانے کی قطعي مخالفت نہیں کریں گے لہذا کسی بهي ملک کی مخالفت اور ووٹنگ کئے بغیر متفقہ قرار داد نمبر 107 کے تحت پاکستان کو اقوام متحدہ کا ممبر بنایا گیا تھا۔مگر دوسري طرف یکم اور دو اکتوبر انیس سو سنتالیس کے اخبارات سول اینڈ ملٹری گزٹ،پاکستان ٹائمز مین مخالفت میں اس ووٹ کي جهوٹي خبرسركاري ايما پر پاکستانی عوام کے جذبات افغانستان کودشمن ثابت كرنے، خدائ خدمتگار تحریک خلاف ملك تنظيم قراردينے اورباچاخان کوغدارثابت كرنيكو ل

Swabi, History Of Swabi, Name Of Swabi. Why Swabi. Da Swabai Tareekh

Swabi, History Of Swabi, Name Of Swabi. Why Swabi. Da Swabai Tareekh. صوابې ته صوابې ولې وائي ؟ د صوابې زوړ نوم ،سمه ،وو د تاريخي حوالو نه ثابتېږي چې دلته په صوابې کښې ،سمه ،خاندان ، 2452 ق م، کښې حکومت کړې وو . دغه راز پښتانه د غرئيزې سيمې په نسبت اوارې سيمې ته ،سمه ،وائي د ګډون خلک اوس هم د صوابۍ ميداني سيمو ته سمه وائي . منشي ګوپال داس د صوابۍ په اړه وائي چې ځنې خلک صوابې ته سهابي هم وائي . دغه راز کله چې دلته ،سمه خاندان آباد وو   نو په هغه وخت کښې به دلته د ستورو عبادت کېدو چې په عربې کښې هغه خلکو ته ،صابي، وائلې شي پدغه نسبت دې سیمې ته ،صوابي، وائل شوې. ېو سيمه ايز رواېت هم شته چې دلته دوه ورونړه وو د ېو صواب خان نوم وو او دبل منير خان صوابې او مانيرې پدغه نومونو ېاد شوي.  جميل ايسپزئې وائي چې صوابې په اصل کښې ، سوها ،او ،بهو، نه جوړ دې سوها ېو عام بوټې دې چې سنسکرت کښې ورته دا نوم وائي او ،بهو ،په سنسکرت کښې ،مېدان ،ته وائي د وخت سره د ،سوهابهو ،نه ،سوابې ،جوړ شو.   خېر الحکيم حکيم وائي چې پښتو کښې ،ص، ټکې نشته دا نوم په سين ،سوابې، ده سېوا په سنسکرت کښې ،عبادت ،ته وائي او ب ،ی،