Sahir Lodhianvi Urdu Kalam Poem Name. Shikast نظم شکست ساحر لدھیانوی اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی لاش مدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تھا دو چار دل کو ہر طرح سے برباد کیا ہے میں نے جب بھی راہوں میں نظر آئے حریری ملبوس سرد آہوں میں تجھے یاد کیا ہے میں نے اور اب جب کہ مری روح کی پہنائی میں ایک سنسان سی مغموم گھٹا چھائی ہے تو دمکتے ہوئے عارض کی شعاعیں لے کر گل شدہ شمعیں جلانے کو چلی آئی ہے میری محبوب یہ ہنگامۂ تجدید وفا میری افسردہ جوانی کے لیے راس نہیں میں نے جو پھول چنے تھے ترے قدموں کے لیے ان کا دھندلا سا تصور بھی مرے پاس نہیں ایک یخ بستہ اداسی ہے دل و جاں پہ محیط اب مری روح میں باقی ہے نہ امید نہ جوش رہ گیا دب کے گراں بار سلاسل کے تلے میری درماندہ جوانی کی امنگوں کا خروش ریگزاروں میں بگولوں کے سوا کچھ بھی نہیں سایۂ ابر گریزاں سے مجھے کیا لینا بجھ چکے ہیں مرے سینے میں محبت کے کنول اب ترے حسن پشیماں سے مجھے کیا لینا...
Pashto Times is your go-to destination for all things Pashto language, culture, and literature. From language learning resources to cultural insights, our blog offers a wealth of information for anyone interested in Pashto. Stay up-to-date with the latest news and trends, and deepen your understanding of this fascinating language and culture.