Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Insurance In Pakistan

Islamic Banking VS Conventional Banking In Pakistan.

Islamic Banking VS Conventional Banking In Pakistan. By Faizullah Khan بینکوں سے بطور احتجاج رقوم نکالنے والی بات ایک حد تک ٹھیک ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے پاس متبادل کیا ہے ؟ یقینی طور پہ کچھ نہیں ہے مثلاً توہین مذھب سے لیکر مسلم خطوں پہ حملوں تک بطور احتجاج کبھی پیپسی کبھی کوک کبھی ٹیلے نار کا بائیکاٹ ہوا کبھی مخصوص اسٹورز انکی مصنوعات کی بائیکاٹ کی مہم چلی جذبات کے پیش نظر دیکھیں تو چلیں نفس کی تسکین بھی ہوگئی اور احتجاج بھی ہوگیا مگر دل پہ ہاتھ رکھ کر بتائیں یہ مہمات کتنا عرصہ چل سکیں ؟ ایک خاص وقت کے بعد بائیکاٹ کرنے والوں کی اکثریت دوبارہ انہی اشیاء کی خریداری پہ لگ جاتی ہے  مسئلہ انکے نہ صرف متبادل بلکہ اس سے بہترین بینک چاکلیٹ کپڑے گاڑی موبائل سروس تعلیمی اداروں  وغیرہ وغیرہ کی فراہمی ہے ہم بائیکاٹ کردیتے ہیں متبادل پہ کوئی توجہ نہیں دیتا اسی جذباتی نظریات کے سہارے ہماری زندگیاں گزر گئیں  مفتی تقی عثمانی صاحب نے ایک کوشش کی ہے اور اچھی کی ہے مگر ذاتی طور پہ اسلامی و غیر اسلامی بینکاری کی چونکہ ککھ سمجھ نہیں ہے مگر جو موٹی بات میری موٹی عقل میں لوگوں کو سنکر بیٹھی ہے اسکے مطابق

Islamic Banking VS Conventional Banking In Pakistan. Islamic Touch

Islamic Banking VS Conventional Banking In Pakistan. Banking With Islamic Touch آپ عام بینک سے ایک سال کے لیے ایک لاکھ روپیہ قرضہ لیں تو سال بعد بینک آپ سے ایک لاکھ پندرہ ہزار لیتا ہے، یہ رقم انگریزی میں سود کہہ کر وصول کی جاتی ہے، یہ خالص سود اور حرام ہے۔ آپ اسلامی بینک سے ایک سال کے لیے ایک لاکھ روپیہ قرضہ لیں جس کے بورڈ میں مفتی صاحب بیٹھے ہیں تو سال بعد بینک آپ سے ایک لاکھ پندرہ ہزار نہیں لیتا کیونکہ یہ تو حرام ہے بینک آپ کا بزنس پارٹنر بنتا ہے حالانکہ ایک لاکھ سے بزنس آپ نے کرنا ہے منافع آپکو طے کرنا چاہیے لیکن بینک منافع خود طے کرتا ہے اور ایک لاکھ اٹھارہ ہزار سے لے کر ایک لاکھ پچیس ہزار تک آپ سے وصول کرتا ہے، اماؤنٹ فکس نہیں کرتا کیونکہ مفتی صاحب اور شریعہ بورڈ کی  بھاری بھرکم تنخواہ بھی تو دینی ہے، یہ سود نہیں اور حلال ہے کیونکہ یہ سودی بینکوں سے بھی زائد رقم عربی لفظوں میں وصول کی جاتی ہے۔ اب آپ عام بینک سے گاڑی لیز پر لیتے ہیں، بیس لاکھ کی کار بینک آپکو خرید کر اسکا مالک بناتا ہے، اور ہر ماہ اس پر سٹیٹ بینک کی دی گئی شرح سود کائبر وغیرہ کے مطابق سود ، انشورنس اور قسط وصول کرت

Bicycle Is Real Enemy Of Market Economy. Urdu Blog about Bicycle.

 Bicycle Is Real Enemy Of Market Economy. Urdu Blog about Bicycle. ‏*سائیکل معیشت کی دشمن ہںے..* ایک ملٹی نیشنل بینک  کے سربراہ نے معاشی ماہرین کو اس وقت سوچ میں ڈال دیا جب اُس نے کہا کہ سائیکل ملکی معیشت کیلئے تباہی کا باعث ہںے.. کیا...؟ سب ماہرین نے حیران ہںو کر پوچھا. ماہرین میں سے "سی، ای، او" نے کہا اِس لئے کہ سائیکل چلانے والا ‏کار نہیں خریدتا وہ کار خریدنے کیلئےقرض بھی نہیں لیتا انشورنس نہیں کرواتا پیٹرول نہیں خریدتا اپنی گاڑی سروس اور مرمت کیلئےنہیں بھیجتا کار پارکنگ کی فیس ادا نہیں کرتا ٹول پلازوں پر ٹیکس ادا نہیں کرتا سائیکل چلانےکیوجہ سےصحت مند رہتا ہںےموٹا نہیں ہںوتا صحت مند رہنے کےباعث ‏دوائیں نہیں خریدتا،ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کےپاس نہیں جاتاحتی کہ ملک کے GDP میں کچھ بھی شامل نہیں کرتا اس کےبرعکس ہر نیا فاسٹ فوڈ آؤٹ لیٹ اپنے ملازمین کےعلاوہ کم از کم 30 طرح کےلوگوں کیلئےروزگار کا سبب بنتا ہںے جن میں ڈاکٹر،  امراض قلب کےماہر ماہرِ معدہ و جگر ماہر ناک کان گلہ ‏دندان ساز، کینسر سپیشلسٹ، حکیم اور میڈیکل اسٹور مالکان وغیرہ شامل ہیں چنانچہ یہ بات ثابت ہںوئی کہ سائیکل معی

EFU Insurance Fraud and UBL Pakistan

 EFU Education Insurance and UBL Pakistan. Urdu Blog about EFU Insurance in Pakistan. بیمہ کرا لو ۔ اظہر حفیظ EFU Life Insurance Company اپنی زندگی کبھی قیمتی محسوس ھی نہیں ھوئی۔ اس لئے جہاں جہاں خودکش حملے ھوتے تھے،  وھاں کام کے سلسلے میں ضرور پہنچے. 2009 میں ایک 80 دن کا کورس فرنٹیئر کور کو شروع کروایا اور ھفتے میں پانچ دن پڑھانے کیلئے پشاور قلعہ بالا حصار جانا پڑتا تھا۔ روزانہ نہیں پر ھر جمعہ کو خودکش حملہ یا تو ھوتے دیکھتے تھے یا پھر آواز ضرور آتی تھی۔ خبر تو روز ھی آتی تھی حملہ کہاں ھوا ھے۔ ان حالات سے گزر رھے تھے کہ کسی نے مشورہ دیا کہ آپ انشورنس کروالیں بعد میں بچیوں کے کام آئے گی۔ اور میری ایک سنگین غلطی کہ میں الائیڈ بنک ستارہ مارکیٹ اسلام آباد گیا اور وھاں  ای ایف یو لائف انشورنس والوں کا اشتہار لگا ھوا تھا کہ بچوں کی تعلیم کے لئے انشورنس کروایں اور میری اس وقت تین بیٹیاں تھی میں نے ان تینوں کیلئے ماہانہ ایک ھزار روپے اور سالانہ بارہ ھزار پریمیم والی تین انشورنس پالیسیاں لے لیں۔ مجھے زیادہ معلومات نہیں تھی۔ جو صاحب وھاں پر تشریف فرما تھے انھوں نے مجھے بہت سی جھوٹ پر مبنی معلو