Skip to main content

Posts

Showing posts with the label Dilip Kumar

Childhood Photograph Of Mohammed Yusuf Khan, Dilip Kumar. Rare Seen Pic

Childhood Photograph Of Mohammed Yusuf Khan, Dilip Kumar. Rare Seen Pic Childhood Photograph Of Mohammed Yusuf Khan, Better Known By His Stage Name Dilip Kumar, During The Days He Lived In Peshawar. Dilip Kumar was born Yusuf Khan in December 1922 in Peshawar - in what is now Pakistan - before the partition of India. Like some of his Muslim contemporaries, he took on a Hindu name - Dilip Kumar - when he joined the Hindi film industry. He debuted in 1944 in Jwaar Bhata but it was the 1949 hit, Andaz, that shot him to fame. The blockbuster love triangle also starred Nargis and Raj Kapoor, who went on to become celebrated actors. Kumar's biographer Lord Meghnad Desai compares him to Hollywood great Marlon Brando or Italian legend Marcello Mastroianni.

Dilip Kumar. A Lesson Learned Story By Great Actor Dalip Kumar. Urdu Story

Dilip Kumar. A Lesson Learned Story By Great Actor Dalip Kumar. Urdu Story دلیپ کمار کہتے ہیں "اپنے کیرئیر کے عروج پر ایک بار میں جہاز سے سفر کر رہا تھا.  میرے ساتھ والی سیٹ پر ایک بڑی عمر کا بندہ بیٹھا تھا جس نے سادہ سی شرٹ اور پینٹ پہن رکھی تھی اور حلیے سے ہی مڈل کلاس پر اچھا پڑھا لکھا شخص لگ رہا تھا. دوسرے مسافر تو شاید مجھے پہچان رہے تھے پر اس بندے کو تو جیسے میری موجودگی سے کوئی سروکار ہی نہیں تھا  وہ اخبار پڑھ رہا تھا کھڑکی سے باہر دیکھ رہا تھا اور جب چائے پیش کی گئی تو خاموشی سے اسکی چسکیاں لینے لگا. اس سے گفتگو کی کوشش میں میں نے اس کی طرف مسکرا کر دیکھا اس شخص نے بھی ازروئے مہربانی واپسی مسکراہٹ دکھائی اور مجھے ہیلو کہا. ہماری گفتگو شروع ہو گئی اور میں نے موضوع سینما اور فلم کی طرف موڑ دیا اور اس سے پوچھا 'آپ فلمیں دیکھتے ہیں؟ ' اس شخص نے جواب دیا 'اوہ بہت کم.  کئی سال پہلے ایک فلم دیکھی تھی. ' میں نے بتایا کہ میں فلم انڈسٹری میں کام کرتا ہوں.  وہ شخص جواباً بولا 'اوہ بہت خوب.  آپ کیا کرتے ہو؟ ' 'میں اداکار ہوں ' میں نے جواب دیا. اس شخص نے

Faiz Ahmad Faiz And Dalip Kumar. Dilip Kumar And Faiz Ahmad Faiz.

Faiz Ahmad Faiz And Dalip Kumar. Dilip Kumar And Faiz Ahmad Faiz. Faiz Ahmad Faiz Aur Dalip Kumar Ki Kahani. Urdu Adab. ‏‎فیض صاحب کی بیٹی منیزہ ہاشمی فرماتی ہیں ایک مرتبہ میرے بیٹے نے مجھ سے پوچھا کہ شہرت کا کیا جملہ بناؤں۔ ‎ تو میں نے کہا کہ یہ لکھ دو کہ میرے نانا کی بہت شہرت ہے۔ تو اس نے کہا کہ واقعی ہمارے نانا کی بہت شہرت ہے؟ ‏‎ مگر جب میں چھوٹی تھی تو میں بھی یہی سمجھتی تھی- ایک دفعہ ابّا اِنڈیا گۓ تو انھوں نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارے لۓ وہاں سے کیا لاؤں- ان دنوں دلیپ کمار کا بہت دور دورہ تھا- میں نے کہا کہ میرے لۓ دلیپ کمار سے آٹوگراف لے آئیں۔  جب ابّا واپس آئے تو آٹوگراف کے ضمن میں بالکل چُپ رہے۔  جب میں نے پوچھا ابّا آپ دلیپ کمار کی آٹوگراف لاۓ۔ تو کہنے لگے نہیں۔ میں نے کہا کیا آپ کو دلیپ کمار نہیں ملا۔  تو بولے ملا تھا۔  میں نے کہا آپ نے دلیپ کمارکی آٹوگراف کیوں نہیں لی تو کھسیانے سے بولے،  بیٹا دراصل بات یہ ہے کہ وہ تو مجھ سے آٹوگراف مانگ رہا تھا- ‏‎ تو میں نے حیران ہو کر کہا " ابّا کیا دلیپ کمار آپ کو جانتا تھا۔” تو اس وقت میں بھی نہیں جانتی تھی میرے ابّا اتنے مشہور ہیں۔

Mughal Azam Film, K Asif, Parthavi Raaj, Dilip Kumar and Budget Of Mughal Azam. Urdu Info

 Mughal Azam Film, K Asif, Parthavi Raaj, Dilip Kumar and Budget. By Aslam Malik جہاں فلم "مغل اعظم" کی تیاری میں کئی سال لگے وہاں ریلیز میں بھی مختلف وجوہ سے تاخیر ہوتی گئی. مثلاً یہ کہ فلم ساز کے آصف نے کاسٹ میں  پرتھوی راج کپور  کا نام دلیپ کمار اور مدھوبالا سے پہلے لکھوایا ۔  مدھو بالا اور دلیپ کمار اس پر  ناراض تھے پرتھوی راج نے کے آصف سے کہا: 'چھوٹے موٹے جھگڑے کے لیے فلم کو کیوں لٹکا رہے ہو۔ ان دونوں کا نام مجھ سے پہلے جلی حروف میں لکھ دو۔ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا۔' کے آصف نے کہا: 'دیوان جی، میں مغل اعظم بنا رہا ہوں، "سلیم اور انارکلی" نہیں۔ یہ بات ان دونوں کو سمجھ  نہیں آ رہی کہ میری اس فلم کا ہیرو ایک ہے اور وہ اکبر اعظم ہے۔'   فلم کے معاہدے کے طور پر کے آصف نے پرتھوی راج کو بلینک چیک پیش کیا تھا۔پرتھوی راج کپور نے لطف اندوز ہوتے ہوئے کہا، جہاں اتنا لکھا تھا تو رقم بھی لکھ دیتے۔ کے آصف نے کہا: پہلے یہ بتائیں کہ کتنی رقم لکھوں؟ پرتھوی راج کی نے کہا: 'تم نہیں جانتے کیا؟' کے آصف نے کہا: 'جانتا تو پوچھتا ہی کیوں؟' پرتھوی راج نے کہا

Dilip Kumar About Berlin Wall. Urdu

 Dilip Kumar About Berlin Wall Of Germany. برلن بالکل میری طرح ہے دو حصوں میں تقسیم یہ انسانی سماج پر ایک داغ ہے لوگ کیوں اسکو ٹریجڈی سے منسوب کر رہے ہیں اور بعض اوقات اپنے آپ سے بھی اس میں کوئی ٹریجڈی نہیں ہے یہ دیوار دو مختلف نظریات رکھنے والوں کی نمائندگی کرتی ہے یہ دلوں کو بھی کاٹتی ہے  میں یہ دیوار دیکھنے کے لئے نہیں جانا چاہتا مجھے یہ دیوار انسان کا تمسخر اڑاتی نظر آتی ہے  یہ دیوار انسانی فکر کے ارتقا کی نفی کرتی ہے لیکن اس حقیقت سے کیسے انکار کریں کہ یہ دیوار ہماری آنکھوں کے سامنے کھڑی ہے  ہم ہٹ دھرم نسل ہیں اور دنیا میں اپنی اپنی دیواریں اٹھائے پھرتے ہیں (دلیپ کمار)