Lafz Afghan. History And Origin Of Afghan Word.
تاریخ کے جھروکوں سے
Word Afghan Origin And History.
پشتونوں کے لئےمُختلف نام استعمال ہوتے ہیں لیکن جو نام زیادہ استعمال ہواہے وہ افغان ہے.زُبان کے ماہرین کہتے ہیں کہ افغان پراکرت نام اسواک سے نکلا ہے,گھوڑے کو سنسکرت میں آشوا,فارسی میں اسپ,پراکرت میں آسہ اور پشتو میں اس کہتے ہیں گھوڑے پالنے والو کو سنسکرت میں آشواکا ,پراکرت میں اساکا یا اسواک اور پشتو میں اسوال کہتے ہے,چونکہ گھوڑوں کو پہلی دفع پشتونوں نے متعارف کروایا اسلئے انکے ہمسائے انکوں اسواک کہتے تھے. پہلی دفعہ یہ نام کمبوچہ کے لئے استعمال ہوا,جو ہندوستان کے سرحد پار آباد تھے ,ہندوستانی انکو آساکینی ,آسپاسی اور اشواکا کے نام سے یاد کرتے ہیں مہا بھارت میں کمبوچہ کو بہترین گھڑ سوار لکھا گیا ہے.قدیم پالی زُبانوں میں انکی زمین کو گھوڑوں کی زمین لکھا گیا ہے.مہا بھارت میں ہند کے شمال مغربی سرحدی علاقوں پر آباد لوگوں کو اسوا کا نام سے ذکر کیا گیا ہے.سکندراعظم نے 326 قبل مسیح میں شمال مغربی سرحدی علاقوں پر اپنے حملوں کے وقت ان لوگوں کو اساکینی کے نام سے یاد کیا .
بُہت سے مورخین جیسے کرسٹن لیسن,ایم سی کرینڈل,سینٹ مارٹن,اور ای ریکلس اس نظریہ کی حمایت کرتے ہیں کہ افغان نام اسواک سے نکلا ہے.انڈیا کا مترجم مسٹر کرنڈی اپنی تحقیق میں لفظ افغان سنسکرت کے کسی بگڑے ہوئے لفظ کی شکل گردانتا ہے.
پانچویں صدی قبل مسیح کے ماہر لسانیات پانینی ان کو اشواکیان اور اشوایان کہتے ہیں کہ ایک قدیم ہندی مورخ وارا متھرا 6 عیسویں میں بھارت سمریتا میں افغان کا ذکر اوگانہ کی شکل میں کرتا ہے جبکہ بعض مورخین کا خیال ہے,کہ افغان انڈو آرین قبائل کی اولاد ہیں جو اشواکا کہلاتے تھے.انڈو پارتھین حُکمران گونڈیفر جو پارتھین پشتون تھاانکے کتبوں میں اُنکوں گونڈیفربگان کے نام سے یاد کیا گیا ہے.
مورخ مائچانو وسکی لکھتے ہےکہ سومیرین بدخشاں کے لوگوں کے لئے اب برگان نام استعمال کرتے تھےجبکہ اُزبک زُبان میں پشتونوں کے لئے اوگان نام استعمال ہوتا تھا.ارمینین پشتونوں کے لئے نام الوان استعمال کرتے تھےجسکے معنی پہاڑی لوگ جو فارسی لہجہ میں پھر اوغان سے بدل گیا.
ساسانی حُکمران شاہ پور اول اپنے کتبوں میں ابگان قوم کا ذکر کرتے ہیں اور شاہ پور سوئم نے انکوں آپاگان سے یاد کیا ہے.اس کے علاوہ چینی سیاح ہیونگ سانگ اپنے سفر نامے میں کوہِ سلیمان کے شُمالی حصے میں آباد ایک قوم کو اپوکین نام سے یاد کرتے ہیں. مشہور کتابوں متاالسادین اور جامع التواریخ میں افغانوں کو اوغان نام سے یاد کیا گیا ہے.تُرک بھی افغانوں کو اغوان کہتے تھے.پشتونوں کے لئے افغان نام عربوں نے ساتویں صدی عیسویں میں استعمال کیا,جب عربوں نے افغانستان فتح کیا تو اُنہوں نے اوغان نام کو بگاڑ کر افغان استعمال کرنا شروع کیا.افغان نام کم از کم ہزار سال پہل موجودہ شکل میں حدودوالعالم میں لکھا گیا ہے
حدودالعالم میں افغانوں کو کشورِ افغان,مرز افغان اور حد افغان ناموں سے یاد کیا گیا ہے. حدودالعالم نامی تاریخی کتاب دسویں صدی عیسوی میں لکھی گئ ہے.
امیر تیمور کے زمانے کے مورخین نے بھی پشتونوں کو افغان لکھا ہے ,ابنِ بطوطہ اپنے سفر نامے میں لکھتے ہے کہ جب میں نے 1313 عیسویں میں شمال مغربی سرحدی علاقوں کا دورہ کیاتو وہاں ایک قصبہ تھا جہاں خرشین افغان تھا.
1720
عیسویں میں میرویس افغان نے ایران پر قبضہ کیا,اُسکی حُکومت 1737 تک قائم رہی,بعد میں نادر شاہ نے اُسکی
حکومت کا خاتمہ کیا
ان تمام تحریروں سے ثابت ہوتا ہےکہ مورخین نے پشتونوں کو اسواک,اساک,ساکا,اساکینی,اسوان ناموں سے یاد کیا ہےجو پھر بعد کے درمیانی عرصے میں بگڑ کر اوگان,اوغان,ابگان,اپوکین اور پھر افغان بن گی
عربوں کی آمد تک پشتونوں کے لئے افغان نام کہیں نہیں ملتا جبکہ بعد میں احمد شاہ ابدالی نے 1749 عیسویں میں افغان نام سے ایک وسیع سلطنت افغانستان کے نام سے قائم کی اور تمام دُنیا پشتونوں کو افغان نام سے یاد کرنے لگی.......
ترتیب و تحقیق امجد علی
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.