Methodological Naturalism explained In Urdu.
What Is Methodological Naturalism in Urdu?
میتھڈولوجیکل نیچرلزم ملحدین سائنسدانوں کا سائنسی طریقہ کار ہے
میتھڈولوجیکل نیچرلزم ایک فلسفیانہ نظریہ ہے اور یہ مؤقف رکھتا ہے کہ دنیا کی کسی بھی مطالعاتی سرگرمی کو سائنس کا درجہ کے لیئے ضروری ہے کہ خدا کی تخلیقی سرگرمی (یا کسی بھی قسم کی الہی سرگرمی) کا حوالہ نہیں دیا جائے۔ اوریہ کہ الہٰیات کی تجاویز پر کو مسترد کیا جائے خواہ وہ تجاویز درست ہی کیوں نہ ہوں -
آسان الفاظ میں اس کا مفہوم ہے کہ سائنس محض مادی اشیاء تک محدود ہے اور اللہ کے وجود کو قبول نہیں کر سکتی۔
یہ بات بذاتِ خود نہایت غیر سائنسی ہے۔ تصور کریں کہ اگر رنگوں کی شناخت کے لیئے ہم کوئی مشین منتخب کرنے لگیں اور ساتھ ہی یہ طے کر دیں کہ مشین صرف اسی کو کہا جائے گا جو صرف سرخ رنگ ہی دکھائے گی۔
یہ بات صرف تصور تک محدود نہیں ہے بلکہ ملحدین اسے حقیقت کا روپ دے چکے ہیں۔
اس ضمن میں Gregory W. Dawes اور Tiddy Smith مندرجہ ذیل لکھتے ہیں:
'سائنس کی خصوصیت ہے جسے بعض اوقات "میتھوڈولوجیکل نیچرلزم" کہا جاتا ہے، جو الہی ایجنسی کی بات کو نظر انداز کرتا ہے۔'
یعنی یہ نہیں کہہ رہے کہ ہم سائنس کو کیا سمجھتے ہیں بلکہ یہ میتھوڈولوجیکل نیچرلزم کو مجموئی طور پر سائنس کہہ رہے ہیں!
ملحد سائندانوں کے اس نظریاتی جبر سے بہت سے سائنسی محققین اختلاف بھی رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر یونیورسٹی آف نوٹرےڈیم سے تعلق رکھنے والے معروف فلاسفر ایلوِن پلانٹینگا کہتے ہیں:
'سائنس کا اصل عمل اور مواد اس دعوے (میتھوڈولوجیکل نیچرلزم) کو چیلنج کرتا ہے۔ بہت سے شعبوں میں غیر جانبدار نہیں ہے۔ مزید یہ کہ یہ طریقہ کار فطرت پرستی کے عمومی دلائل سنگین خامیوں کا شکار ہیں۔'
منطقی طور پر بھی اگر اس نظریئے کو دیکھا جائے تو یہ سائنس سے کھلی بغاوت کے سوا کچھ نہیں ہے۔ سائنس کا تاریخی اور اصولی مؤقف ہی یہ کہ شواہد کا تعاقب کرتے ہوئے آپ نتائج تک پہنچیں۔ اگر یہ پہلے ہی طے کر دیا جائے کہ جہاں اشارہ اللہ کی طرف جائے اس سے انکار کر دیا جائے تو پھر کوئی محقق کیسے حقیقت تک پہنچ سکتا ہے؟
اسی نظریئے کی مدد سے بہت سے الحادی نظریات بھی سائنس کی آڑ میں سمگل کیئے جاتے ہیں۔ مثال کے طور پر ارتقاء کے بارے میں یہ نظریہ رکھنا کہ یہ ایک ان گائڈڈ اور بلائنڈ پراسس ہے، کسی بھی اعتبار سے سائنسی نہیں ہے کیونکہ اس کی سائنسی اصولوں کے مطابق ٹیسٹنگ نہیں کی جاسکتی۔ لیکن چونکہ وجودِ خدا سے پہلے ہی انکار ہو چکا ہوتا ہے، اس لیئے اسی قسم کے غیر سائنسی اور غیر منطقی نظریات قائم کر لیئے جاتے ہیں۔
لیکن یہاں ایک اہم سوال پیدا ہوتا ہے۔ اگر کسی تحقیق، تھیوری یا مطالعہ میں کوئی چیز ایسی سامنے آ جائے جس کی کوئی فطری وضاحت نہ ہو تو پھر کیا کیا جائے؟
اس کا جواب ہے کہ ہر صورت میں خدا کا انکار کر کے خدا کے مقابلے میں کوئی چیز کھڑی کر دی جایے یا یہ کہہ دیا جائے کہ یہ جاننے کی ضرورت ہی نہیں۔
اس کی بہترین مثالیں ڈارونزم اور کوزمولوجی میں مل جائیں گی۔
ڈارونزم میں نیچرل سلیکشن خدا کا ایک متبادل ہے۔ اس پر صرف ایمان ہی لایا جاسکتا ہے۔ سائنسی بنیادوں پر کبھی بھی یہ وضاحت پیش نہیں کی جاسکتی کہ ایک بے مقصد جہاں (ایک الحادی نظریہ) میں نیچر کس مقصد کے لیئے انواع کو سلیکٹ کرتی ہے۔
ایسے ہی کوزمولوجی میں جب علت و معلول کے سلسلے کا ریورس سفر کرتے ہوئے بگ بینگ کے کاز پر سوال اٹھایا جائے تو عام طور پر جواب مللتا ہے کہ یہ جاننے کی ضرورت نہیں ہے۔
اس آرٹیکل کو شیئر کرنے کا مقصد یہ ہے کہ جب یہ سنا جائے کہ 'سائنس یہ کہتی ہے' تو ہم آنکھیں بند کر کے اس بات پر یقین کرنے کی بجائے پوچھ لیں کہ آپ کی سائنس سے مراد میتھوڈولوجیکل نیچرلزم تو نہیں۔ کیونکہ اگر ایسا ہے تو اس بات کو شک کی نظر سے ہی دیکھاجاسکتا ہے کیونکہ یہ طریقہ کار سائنسی ایمانداری کی بجائے ایک فلسفیانہ نظریہ پر قائم ہے
By Qaisar Ahmad Raja.
Methodological Naturalism explained In Urdu. Urdu Science Blog. Naturalism in Science.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.