Pakistani Establishment, Nawaz Sharif And Malik Riaz.
By Qais Anwar
What Is Establishment? In Pakistan
اگر اسٹبلشمنٹ کو اس کی پاکستانی تعریف `ملٹری اسٹبلشمنٹ =اسٹبلشمنٹ ` سے ہٹ کر دیکھا جائے تو پاکستانی سیاست میں میاں نواز شریف کے کردار کو بہتر طور پر سمجھا جا سکتا ہے – اسٹبلشمنٹ افراد کا ایک غیر رسمی نیٹ ورک ہوتا ہے جو کہ نظام کے تسلسل کی ضمانت ہوتا ہے – اس میں شامل لوگ اپنے ادارہ جاتی کردار سے ہٹ کر غیر رسمی روابط کے ذریعے اسٹبلشمنٹ کے بنیاد ی مقاصد پر توجہ مرکوز رکھتے ہیں
پاکستان کا حاضر سروس آرمی چیف ، میاں نواز شریف ، حاضر سروس آئ ایس آئ چیف اور ملک ریاض اس وقت پاکستانی اسٹبلشمنٹ کے فیصلہ سازی کے Pyramidپر سب سے اوپر ہیں – میاں نواز شریف نے اپنی موجودہ سطح تک پہنچنے کے لیے ضیاء الحق کی طرف سے ملی طاقت اور پاکستان قومی اتحاد کے ووٹ بینک کو نظریاتی اور عددی وسعت دی ہے – میاں نواز شریف اور حاضر سروس آرمی چیف جن طبقات ، کرداروں اور ذریعوں سے `سول ` اور `غیر ملکی ` حمایت حاصل کرتے ہیں ان میں سے بہت سے مشترک ہیں -میاں نواز شریف اس حمایت میں اپنا ایک مستقل حصّہ بنا چکے ہیں
پاکستانی اسٹبلشمنٹ بحران کا شکار اس وقت ہوتی ہے جب میاں نواز شریف فیصلہ سازی میں دوسروں کے کردار کو کم کرنے یا ان کے مطالبات کو نظر انداز کرنے کی کوشش کرتے ہیں – ایسے میں حاضر سروس آرمی چیف اور / یا آئ ایس آئ چیف کی فوجی طاقت اور ان کے سول حصّہ دار میاں نواز شریف کو اقتدار سے باہر تو کرسکتے ہیں لیکن ان کی طاقت کو ایک حد سے کم نہیں کر سکتے اور نہ ہی ان کے اور ان کے ساتھیوں کے لیے جان کا خطرہ بن سکتے ہیں - جہاں تک ملک میں دور رس معاشی ، عدالتی اور آئینی اصلاحات کا تعلق ہے اسٹبلشمنٹ کی اس
layer
کو ان میں کوئی دلچسپی نہیں
آصف زرداری اسٹبلشمنٹ کی طاقت کے اس Pyramid میں دوسرے درجے کے حصّہ داروں میں سے ہیں – فیصلہ سازی میں ان کا کردار صرف اسی وقت زیادہ ہوتا ہے جب اسٹبلشمنٹ بحران کا شکار ہو اور کسی فریق کو ان کی ضرورت ہو - ان کی طرف سے اصلاحات کی کوششیں اسٹبلشمنٹ کی بنیادی فیصلہ سازی میں اپنے درجے کے کردار میں اضافے کے لیے ہوتی ہیں
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.