Plastic Roads. An Hazardous Idea In Pakistan.
By Zaigham Qadeer.
پلاسٹک روڈ آبی و بری جانوروں اور پرندوں کے لئے بیماریوں اور موت کا پھندہ
پلاسٹک کا جب سورج کی روشنی اور خاص کر حرارت سے سامنا ہوتا ہے تو یہ مائیکرو پلاسٹک نامی مضر صحت عنصر میں بدلنا شروع ہو جاتی ہے۔ یہ مضر صحت عنصر مٹی میں جذب ہو کر اپنے گرد زہریلے اجزاء جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اور
بارش آنے پر یہی اجزاء پانی کیساتھ بہہ کر مختلف جگہوں میں پھیل سکتے ہیں جن میں پانی کی ندیوں کیساتھ ساتھ چراگاہیں شامل ہیں اور وہاں پہ موجود مچھلیاں یا مویشی اس مائیکرو پلاسٹک نامی ویسٹ کی وجہ سے مختلف طرح کی بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔ جس میں سب سے لیڈنگ بیماری جو ابھی تک دیکھی گئی ہے وہ پرندوں میں معدے کا تیل ختم ہو جانا ہے۔ اس کے علاوہ یہ ویسٹ دیگر جانوروں کے جسم میں موجود خامروں کو متاثر کرتی ہے اور ان متاثر شدہ پروٹینز کو کھانے پہ انسانوں پہ کیا اثرات ہو سکتے ہیں وہ ابھی سٹڈی کرنے والے ہیں۔
ان شارٹ
یہ خبر ان کے لئے کافی "مثبت" ہے جنہوں نے تحقیق کی بجائے کاپی پیسٹ کرکے وزیراعظم آفس سے شیلڈ لینی ہے کہ بہترین کام کیا ورنہ اس وقت مجارٹی ویسٹرن ریسرچ پلاسٹک سے روڈ بنانے کو پورے ایکو سسٹم کے لئے اور ماحول کے لئے نقصاندہ سمجھتی ہے۔ مگر ہم محض "کارکردگی " دکھانے کے لئے اسے بہت بڑی اچیومنٹ سمجھ رہے ہیں مگر یہ جانوروں کے لئے یہ بیماریوں اور موت کا پھندہ ہیں۔
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.