Why Learn English? The Reason Of English Superiority. Urdu Article
Why Learn English? Student Visa Of Germany
دنیا میں جب کوئی زبان ذیادہ بولی لکھی اور پڑھی جاتی ہے تو اس کی بڑی وجہ عموماً ایک ہی ہوتی ہے کہ اس زبان میں بہت زیادہ علمی مواد پایا جاتا ہے۔ جس زبان میں علمی مواد پایا جائے وہ زبان علاقائی نہیں رہتی بلکہ بین الاقوامی زبان بن جاتی ہے۔ انگریزی زبان سے پہلے برصغیر میں فارسی زبان کا طوطی بولتا تھا۔ فارسی میں اگرچہ علمی مواد انگریزی کے مقابلے میں بہت کم ملتا ہے لیکن ہندی کے مقابلے میں یہ زیادہ وزن دار تھی۔
آپ ماضی بعید میں جھانکیں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ مسلمان مملوک کے ادوار میں زبان دانوں کو نہایت درجہ عزت و احترام حاصل تھا۔ ھبرو، یونانی اور سپنیش زبان جاننے والے ان مملوکوں کے خاص الخاص درباری ہوتے تھے۔ انہی کے دور میں یونانی فلسفہ عربی میں ٹرانسلیٹ ہو کر بزریعہ سپین، یورپ میں پہنچا تو خردافروزی معروض ہوئی، سائنس اور حرفت کو فروغ ملا یوں انگریزی زبان وزن دار ہوتی گئی اور آج دنیا بھر میں چھائی ہوئی ہے۔
بعض لوگ جو خود انگریزی نہیں جانتے، جاننے والوں کو برا سمجھتے ہیں۔ چین ترکی اور عرب کی مثالیں دیں گے کہ وہ لوگ اپنی زبان بولتے ہوئے کوئی کمپلکس محسوس نہیں کرتے
انگریزی بولنے سے کوئی عالم یا دانشور نہیں ہوجانا وغیرہ۔
امر واقعہ یہ ہیکہ انگریزی جانتے والے نہ جاننے والوں سے زیادہ علم جانتے ہیں۔ زیادہ تہذیب یافتہ ہیں، زیادہ حلقہ احباب رکھتے ہیں اور زیادہ کامیاب بھی ہیں۔ مذہب پرست ملاؤں کے نزدیک تو عربی کے سوا دنیا میں کوئی اور زبان ہونی ہی نہیں چاہئیے جو غیر عقلی اور جذباتی بات ہے۔ اسی غیر عقلی بات کو یہ اور انکے مقلدین معاشرے میں پھیلاتے ہیں کہ انگریزی بولنے والے کمپلیکس کا شکار ہیں، گویا دبے لہجے میں انگریزی سیکھنے نہ بولنے کی نصحیت فرما رہے ہیں۔
ایسے رجعت پسند مذہب پرستوں کی بات سننے کے بجائے انگریزی سیکھنے پر اپنے دو چار سال ضرور لگائیں بلکہ میری خواہش ہیکہ جرمن زبان بھی ضرور سیکھیں۔ کیونکہ جرمنی تعلیم فری ہے۔ صرف شرط یہ ہیکہ ڈوئچے زبان آتی ھو۔ آپ کو فوراً سٹوڈنٹس ویزا مل جاتا ہے اور ہارڈلی ماہانہ دوسو یورو خرچ کرکے یونیورسٹی کی اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔
افریقہ میں کئی زبانیں بولی جاتی ہیں جن میں ایک زبان زولو ہے آپ میں سے کتنے لوگوں نے زولو زبان کا نام بھی سن رکھا ہے؟ اس کی وجہ اس کا غیر معروف ہونا نہیں بلکہ علمی مواد نہ ہونا ہے۔ راقم کی مدری زبان پہاڑی ہے جو پوٹھوہاری اور ہندکو سے ملتی جلتی ہے۔ لاکھوں لوگ یہ زبان بولتے ہیں لیکن کبھی لکھنی پڑھ جائے تو ایک جملہ لکھتے ہوئے دانتوں پیسنہ اجاتا ہے کیونکہ اس میں علمی مواد نہیں سو لوگ بولتے تو ہیں لیکن لکھتے اور پڑھتے نہیں۔
اگر آپ بھی اپنی زبانوں کی ترقی و ترویج کے خواہشمند ہیں تو دیانتداری سے اس میں علمی مواد جمع کریں کل لوگ اسے بولتے ہوئے خود فخر محسوس کریں گے۔
عرب ، پریشین اور ترکوں نے جب اپنی زبانوں میں علمی مواد ڈالنا بںد کر دیا تو یہ زبانیں محدود ہو کر علاقائی زبانیں بنتی گئیں۔
گو ماہرین لسانیات کے مطابق زبان کی ترقی کے دیگر بہت سے عوامل ہیں جن میں سے ایک علمی مواد ہے لیکن راقم اس نتیجے پر پہنچا ہیکہ علمی مواد ہی کسی زبان کی ترقی وترویج کی بنیادی وجہ ہوتی ہے۔ اگر معاشی وجہ ہوتی تو عربی یورپ کی دوسری بڑی زبان ہوتی لیکن ایسا نہیں ہے۔
تحریر برکت حسین شاد۔۔۔
The Urdu Blog Covers Topics
Why We have To Learn English? How To Get German Visa Easily? How English Is Superior To Urdu? How Language Survives? English VS Urdu Comparison. Arabic VS English. German Visa On Bases of German Language.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.