ضدو سمیت کھبی دل کو چھوڑنا ہوگا۔
یہ ایٴنہ کسی پتھر پہ توڑنا ہوگا
یہی نہیں کہ ہیمں توڑکر گیا ہے کوءی
اُسے بھی خود کو بہت دیر جوڑنا ہوگا
تُلی ہوءی ہے بہت سرکشی پہ ھجر کی رُت
یہ رت رہی تو کہی سر ہی پھوڑنا ہوگا
طلب کو تو نہ ملے گا تو اور بہت لوگ
کسی طرف تو یہ طوفان بھی موڑنا ہوگا
کبھی متاع سفر تھا جو دل رُبا محسن
خبر نہ تھی اسے رستے میں چھوڑنا ہوگا
محسن نقوی
یہ ایٴنہ کسی پتھر پہ توڑنا ہوگا
یہی نہیں کہ ہیمں توڑکر گیا ہے کوءی
اُسے بھی خود کو بہت دیر جوڑنا ہوگا
تُلی ہوءی ہے بہت سرکشی پہ ھجر کی رُت
یہ رت رہی تو کہی سر ہی پھوڑنا ہوگا
طلب کو تو نہ ملے گا تو اور بہت لوگ
کسی طرف تو یہ طوفان بھی موڑنا ہوگا
کبھی متاع سفر تھا جو دل رُبا محسن
خبر نہ تھی اسے رستے میں چھوڑنا ہوگا
محسن نقوی
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.