Those who were filming against Islam have converted to Islam.
دین اسلام کی حقانیت اور نبی آخر الزماں ؐ کی شخصیت کا سحر ومعجزاتی طاقت رکھتا ہے کہ جو دشمنوں کی دشمنی کو محبت اور اطاعت شفاری میں بدل دیتا ہے۔ اس کی تازہ مثال نیدرلینڈ کا وہ سیاستدان ہے جو ایک وقت پر اسلام دشمنی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور تھا لیکن آج نہ صرف وہ بلکہ اس کا جدید تعلیم یافتہ بیٹا بھی اپنی اسلام دشمنی سے تائب ہوکر اسلام کے مبنی برحق پیغام کو قبول کرچکے ہیں۔ آرناؤڈ ڈورن ہالینڈ کی ”پارٹی فارمز فریڈم“ کے سرگرم رکن تھے۔ وہ 2008ء میں اسلام مخالف فلم ”فتنہ“ کے تقسیم کار تھے۔ اس فلم میں اسلام اور پیغمبر اسلامؐ کی شخصیت کے خلاف انتہائی نازیبا پراپیگنڈہ کیا گیا تھا۔ محض پانچ سال بعد آرناؤڈ نے اس وقت دنیا کو حیران کردیا جب یہ خبر سامنے آئی کہ وہ اسلام قبول کرچکے ہیں۔ آج ایک دفعہ پھر ان کا نام خبروں کی زینت بنا ہوا ہے کیونکہ ان کے بیٹے سکندر امین نے بھی اسلام قبول کرلیا ہے۔ دبئی پیس کنونشن کے حاضرین اس وقت ششدر رہ گئے جب سکندر نے قبول اسلام کا اعلان کیا۔ اس نے کہا کہ میں اپنے باپ کو قبول اسلام کے بعد زیادہ پرسکون محسوس کیا اور خود بھی قرآن کا مطالعہ کرکے اس مذہب کی سچائی کو پالیا۔
دین اسلام کی حقانیت اور نبی آخر الزماں ؐ کی شخصیت کا سحر ومعجزاتی طاقت رکھتا ہے کہ جو دشمنوں کی دشمنی کو محبت اور اطاعت شفاری میں بدل دیتا ہے۔ اس کی تازہ مثال نیدرلینڈ کا وہ سیاستدان ہے جو ایک وقت پر اسلام دشمنی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور تھا لیکن آج نہ صرف وہ بلکہ اس کا جدید تعلیم یافتہ بیٹا بھی اپنی اسلام دشمنی سے تائب ہوکر اسلام کے مبنی برحق پیغام کو قبول کرچکے ہیں۔ آرناؤڈ ڈورن ہالینڈ کی ”پارٹی فارمز فریڈم“ کے سرگرم رکن تھے۔ وہ 2008ء میں اسلام مخالف فلم ”فتنہ“ کے تقسیم کار تھے۔ اس فلم میں اسلام اور پیغمبر اسلامؐ کی شخصیت کے خلاف انتہائی نازیبا پراپیگنڈہ کیا گیا تھا۔ محض پانچ سال بعد آرناؤڈ نے اس وقت دنیا کو حیران کردیا جب یہ خبر سامنے آئی کہ وہ اسلام قبول کرچکے ہیں۔ آج ایک دفعہ پھر ان کا نام خبروں کی زینت بنا ہوا ہے کیونکہ ان کے بیٹے سکندر امین نے بھی اسلام قبول کرلیا ہے۔ دبئی پیس کنونشن کے حاضرین اس وقت ششدر رہ گئے جب سکندر نے قبول اسلام کا اعلان کیا۔ اس نے کہا کہ میں اپنے باپ کو قبول اسلام کے بعد زیادہ پرسکون محسوس کیا اور خود بھی قرآن کا مطالعہ کرکے اس مذہب کی سچائی کو پالیا۔
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.