باڈی بلڈنگ (جسمانی اعضاءیا پٹھوں کی مضبوطی اور کٹس بنانا) کرنا آج
نوجوانوں کا محبوب مشغلہ بنتا جا رہا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے باڈی
بلڈنگ کرنے والے بھاری بھرکم اور بہت زیادہ غذا کا استعمال کرتے ہیں، جو
بعض اوقات ان کے لئے فائدہ کے بجائے نقصان کا باعث بھی بن جاتی ہے۔ پٹھوں
کی مضبوطی اور قوت کے لئے بعض باڈی بلڈر اپنی پسندیدہ یا ذائقہ دار غذا کی
قربانی بھی دے دیتے ہیں، لیکن یہاں ہم آپ کو عضلاتی مضبوطی اور خوبصورتی کے
لئے ایسی غذاﺅں کے بارے میں بتائیں گے، جن کے استعمال سے آپ کو بہت زیادہ
فائدہ ہو سکتا ہے اور آپ کو اپنی پسندیدہ غذا کے ذائقے کی قربانی بھی نہیں
دینا پڑے گی۔
انڈہ: غذائیت سے بھرپور انڈہ جسمانی پٹھوںکی مضبوطی اور خوبصورتی کے لئے نہایت موثر خوراک ہے۔ انڈے کی زردی میں موجود کولیسٹرول نہ صرف مختلف ہارمونز کو متحرک کرتا ہے بلکہ انڈے میں موجود لیوسین پٹھوں کو بنانے میں بھی نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
گری دار میوہ: کسی بھی مشقت والی ورزش کے لئے گری دار میوہ کا استعمال نہایت ضروری ہے کیوں کہ ایک اونس بادام اور کاجو میں 150سے 170کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ گری دار میوہ جات ایک مکمل مرکب ہے، جس میں مختلف پروٹین، فیٹس اور ریشے پائے جاتے ہیں۔
پروٹین سے بھرپورجوس: پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور جوس عضلاتی خوبصورتی کے لئے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے لیکن باڈی بلڈنگ شروع کرنے سے قبل اسے استعمال کیا جائے، تو پٹھوں کی نشوونما اور بڑھوتری پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
دودھ اور دہی کی پنیر: باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے پنیر دو طرح سے خدمات سرانجام دیتا ہے۔ ایک تو پنیر میں موجودکیسن نامی مادہ پروٹین کو ہضم کرنے کا عمل سست کر دیتا ہے، جس سے آپ کے خون کا درجہ حرارت آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔ دوسرا پنیر میں پایا جانے والا بیکٹریا دیگر غذاﺅں میں شامل پروٹین کو بھی اچھی طرح سے جسم کا حصہ بنانے کے قابل بنا دیتا ہے۔
مصری چنا: اگر آپ طبعیت میں سستی محسوس کر رہے ہیں تو چاولوں میں مصری چنا کو شامل کرکے اپنی خوراک میں تبدیلی لائیں، کیوں کہ مصری چنا میں 45گرام کاربونیر اور 12گرام فائبر(ریشے) ہوتا ہے۔ مصری چنا کے استعمال سے عضلاتی نشوونما پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ان کے علاوہ بڑا گوشت، روسٹ چکن، مسور کی دال، مچھلی اور ڈیری مصنوعات بھی باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے ہر لحاظ سے نہایت مفید غذا ہے۔
انڈہ: غذائیت سے بھرپور انڈہ جسمانی پٹھوںکی مضبوطی اور خوبصورتی کے لئے نہایت موثر خوراک ہے۔ انڈے کی زردی میں موجود کولیسٹرول نہ صرف مختلف ہارمونز کو متحرک کرتا ہے بلکہ انڈے میں موجود لیوسین پٹھوں کو بنانے میں بھی نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
گری دار میوہ: کسی بھی مشقت والی ورزش کے لئے گری دار میوہ کا استعمال نہایت ضروری ہے کیوں کہ ایک اونس بادام اور کاجو میں 150سے 170کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ گری دار میوہ جات ایک مکمل مرکب ہے، جس میں مختلف پروٹین، فیٹس اور ریشے پائے جاتے ہیں۔
پروٹین سے بھرپورجوس: پروٹین اور کاربوہائیڈریٹ سے بھرپور جوس عضلاتی خوبصورتی کے لئے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے لیکن باڈی بلڈنگ شروع کرنے سے قبل اسے استعمال کیا جائے، تو پٹھوں کی نشوونما اور بڑھوتری پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
دودھ اور دہی کی پنیر: باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے پنیر دو طرح سے خدمات سرانجام دیتا ہے۔ ایک تو پنیر میں موجودکیسن نامی مادہ پروٹین کو ہضم کرنے کا عمل سست کر دیتا ہے، جس سے آپ کے خون کا درجہ حرارت آہستہ آہستہ بڑھتا ہے۔ دوسرا پنیر میں پایا جانے والا بیکٹریا دیگر غذاﺅں میں شامل پروٹین کو بھی اچھی طرح سے جسم کا حصہ بنانے کے قابل بنا دیتا ہے۔
مصری چنا: اگر آپ طبعیت میں سستی محسوس کر رہے ہیں تو چاولوں میں مصری چنا کو شامل کرکے اپنی خوراک میں تبدیلی لائیں، کیوں کہ مصری چنا میں 45گرام کاربونیر اور 12گرام فائبر(ریشے) ہوتا ہے۔ مصری چنا کے استعمال سے عضلاتی نشوونما پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ان کے علاوہ بڑا گوشت، روسٹ چکن، مسور کی دال، مچھلی اور ڈیری مصنوعات بھی باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے ہر لحاظ سے نہایت مفید غذا ہے۔
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.