ترجمہ و تخلیص. سمیع اللہ خاطر
بہت کچھ ہو رہا ہے۔ ہزاروں سال منقطع ہونے کے بعد ،اسرائیل گمشدہ قبائل واپس آکر "یہوداہ کے باقیات کے ساتھ دوبارہ رابطہ قائم کرنے لگے ہیں۔ چاہے وہ مغربی افریقہ میں ایگبو ہو یا مشرقی ہندوستان کا بنی مینشے ، جنوبی افغانستان میں بنی اسرائیل کے درمیان بیداری کو اس سلسلے میں سب سے زیادہ قریبی طور پر دیکھا جاتاہے جو قبائلی طور پر پشتون کہلاتے ہیں ، بنی اسرائیل لاکھوں افراد پر مشتمل ہے جو بہت سے رواج یہودیوں کے بہت قریب ہے۔ ان میں سے رسم رواج میں آٹھویں دن کا ختنہ کرنا ، چار کناروں والی شال جس میں کنارے ہیں ، جمعہ کی شب میں شببت موم بتیاں روشن کرنا ، خاندانی پاکیزگی کے قوانین اور بہت کچھ شامل ہیں۔ پشتونوں نے اپنے قوانین کو قرآن پاک سے بالا تر پشتونولی کہا ہے۔ پشتونولی قدیم بائبل کا قانون معلوم ہوتا ہے۔ خود پشتونوں کی ایک مضبوط داخلی روایت ہے کہ وہ در حقیقت اسرائیل کی گمشدہ قبائلیوں کی اولاد ہیں جو 700 عیسوی کے لگ بھگ افغانستان پہنچے تھے ، جو دس قبائل کو جلاوطن کیے جانے کے فورا بعد ہی تھا جو آج کردستان ہے۔
وہاں سے بہت سے ماہر بشریات کا کہنا ہے کہ کھوئے ہوئے قبائلی پشتون کے ٹائم لائن کے ساتھ ہی مشرق کی سمت جاتے۔ اس جمعرات کو اسرائیل اور پشتون کے مابین پہلی بار یروشلم میں کانفرنس ہورہی ہے۔ اس کانفرنس کا عنوان ، کانفرنس برائے افغانستان کی دس گمشدہ قبائل کے لئے ، دی ایسوسی ایشن برائے بنی اسرائیل افغانستان اور آئی ٹرائب کے زیر اہتمام منعقد کی جارہی ہے۔ بنی اسرائیل پر ظلم پشتون یا بنی اسرائیل ، ڈیورنڈ لائن کے دونوں اطراف ، جنوبی افغانستان اور پاکستان کے پہاڑوں میں رہتے ہیں۔ یہ وہ مصنوعی حد ہے جو برطانوی نوآبادیات نے تیار کی ہے ، بظاہر اس مقصد پر کہ وہ دیسی پشتون آبادی کو تقسیم کریں۔ برسوں کے دوران اس تقسیم نے پشتونوں کو بہت سے کم عمر پشتونوں کو بنیاد پرست اسلام پسندوں کے حوالے کرنے کو کمزور کردیا ہے اور اس طرح وہ اپنے قدیم اسرائیلی رسم و رواج کو تقدیر بخش کررہے ہیں۔ پشتونوں میں نئی بیداری کے ساتھ ، ایک موقع موجود ہے کہ اسرائیل اپنے گمشدہ بھائیوں کے لئے ایک راستہ بناسکے اور اسرائیل کا پورا مکان بحال کرے۔ یہ آسان نہیں ہوگا۔ آج کے بہت سے پشتون اسلام کو مانتے ہیں اور اپنی پرانی روایات کو فراموش کر چکے ہیں۔ جمعرات کی یہ کانفرنس مغربی دنیا کی نو نوآبادیاتی کوششوں کو توڑنے کے لئے ایک طاقتور موقع ہے جس میں یعقوب کی اولاد کو تقسیم کیا جائے اور 12 قبائل کو ایک نئی سلطنت کے تحت متحد کیا جائے۔
یہ مضمون ایک اسرائیلی اخبار رائزنگ اسرائیل میں چند برس قبل شائع ہوا ہے.اگر چہ جدید نظریات اور تحقیقات اس کے بلکل الٹ اور برعکس ہیں..یہ ترجمہ صرف اپکے معلومات میں اضافہ کے لئے شائع کیا گیا.
khatirnama_sidebar-right-2-1_AdSense1_160x600_as
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.