اتمان خیل قبائل
اتمان خیل قبائل کا تعارف
اتمان خیل انگریزی :Utmankhel) اتمان خیل قوم دوسری اقوام کی طرح کئی قبیلوں ، شاخوں اورذیلی شاخوں میں تقسیم ہے۔ جن میں چند مشہور اور بنیادی شاخیں اور قبیلے مندرجہ ذیل ہے۔
اتمان خیل کی بنیادی شاخیں
1) :ماندل (2) آصیل (3) علی زئی(4) شموزئی (5) بُٹ خیل (6)اسماعیل زی (7) بہمری (8) گوری (9) سنیزے (10)ستانہ دار، اوراس کے علاوہ سینکڑوں ذیلی شاخیں ہیں
اتمان خیل قبائل پاکستان میں اٹھارہ 18 اضلاع میں آباد ہیں
اسی طرح افغانستان میں بھی اتمان خیل قوم اٹھارہ 18 ولایت میں کی بڑی تعداد رہائش پزیر ہے ۔ ہندوستان اور ایران میں بھی آباد ہیں
اتمان خیل قبیلے کاتاریخی پس منظر
دوست محمد خان کامل "مرحوم"ْ اپنی کتاب ( خوشخال خان خٹک) جو اُردو زبان میں لکھی گئی ہے، کے دیباچہ میں لکھتے ہیں کہ 500 ق م میں ایک یونانی مورْخ ہیروڈاٹس پشتونوں کی اس سرزمین سے گذرااور یہاں پکتولیس نامی ایک قوم کا ذکر کرتے ہیں جو غالباً اُس نے اس کو اپنے لہجہ میں ڈھالا ہے اور دراصل یہ پکتہا ، پکتون پختون یا پشتون کی نشان دہی کرتا ہے ۔
آگے چل کر ہیر وڈاٹس دریائے سندھ کے کنارے آباد چار اقوام کا ذکر کرتے ہیں جن میں ایپریٹائے، سیٹگیڑلے، اوراُٹومان کا ذکر کرتے ہیں۔یہ بھی ہیروڈائس کے لہجے کی تبدیلی ہے۔ اور غالباً گمان کیا جاتاہے کہ ایپریٹائے افریدی قوم،سیٹگیڈلے،خٹک اور اُٹومان اتمانخیل قوم کی نشان دہی کرتا ہے۔ خان روشن خان یوسفزئی قوم کی سرگزشت "میں رقمطر از ہیں کہ اُتمان خیل قوم پٹھانوں کا ایک مشہور قبیلہ ہے۔ اور مصنف آگے اُتمان خیل قبیلے کی مردانگی اور بہادری رطب اللسان ہیں۔
اے ایچ، میک مہن سابقہ انگریز پولیٹیکل ایجنٹ اور اسسٹینٹ پولیٹیکل ایجنٹ برائے دیر، سوات، چترال، باجوڑ اور ملاکنڈ نے انگریز حکومت کی طرف سے رازدارانہ طور پر اُتمانخیل قوم کے علاوہ دیگر اقوام کی تاریخی معلومات کو اکٹھا کرکے چھپوایا۔ جسے ایک وقت تک صیغہ راز میں رکھا گیا۔ اور یہ اس لیے کہ انگریز حقائق کو جاننا بھی ضروری سمجھتا تھا۔
Report on the tribes of Dir, Swat, and Bajour together with the Utman-khel and Sam Ranizai By A. H. McMahon And A. D. G. Ramsay کی رپورٹس کی روشنی میں اتمان خیل قوم کا بنیادی تعلق"خراسان"کے علاقہ غورہ مورگہ سے سمجھا گیا۔ خراسان ،بلوچستان کے ضلع "ژوب"میں واقع ہے
اُتمان خیل قوم بسلسلہ تلاش معاش اپنے آبائی علاقے ژوب سے نکل پڑے اور شمالی علاقے کی طرف روانہ ہو کر دریائے گومل کے کنارے آباد اپنے اتمان خیل بھائیوں کے ساتھ رہائش پزیر ہوئے ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی آبادی میں بھی اضافہ ہوتا رہا اور دوسری اقوام کی طرح اُتمان خیل قوم ملک کے شمالی حصّوں کی طرف رواں دواں تھی یہاں تک کہ اس قوم نے باجوڑ کے جنوبی علاقوں اور کچھ شمالی علاقوں پر اپنا قبضہ جمالیا۔ جوں جوں وقت گزرتا گیا ۔ یہ قوم باجوڑ کے جنوبی علاقوں سے نکل کر دیر لوئر اور دیر اَپر کے کئی علاقوں میں آباد ہوئی۔ اور اب یہ ان علاقوں کی ایک اکثریت قوم مانی جاتی ہے۔ جبکہ اس کی کئی شاخیں ملاکنڈ ایجنسی سے ہوتے ہوئے ضلع مردان ضلع صوابی اور ضلع چارسدہ کے بیشتر حصوں میں آباد ہیں۔ اسی طرح آمبار، پڑانگ غار اُتمانخیل قوم کے اکثریتی علاقے ہیں ۔ صوبہ سندھ کے کراچی شہر میں بھی اتمان خیل قوم کی بڑی تعداد رہائش پزیر کا ہے ،اسی طرح اتمان خیل قوم گلگت چلاس اورچترال میں رہائش پزیر ہے۔ جبکہ صوبہ بلوچستان میں ژوب اور لورالائی میں اُتمانخیل قوم کی کثیر آبادی بستی ہے۔ اسی طرح صوبہ پنجاب میں حضرو اور اس کے مضافات میں اتمان خیل قوم رہائش پزیر ہے۔ جبکہ ضلع ہزارہ میں ہری پور کے گردونواح میں اُتمان خیل قوم کا ایک جم غفیر رہتا ہے۔ باجوڑ ایجنسی کے علاوہ ضلع اورکزئی تیرا اور دریائے گومل کے ساتھ ساتھ یہ قوم رہائش پزیر ہے۔
الغرض اتمان خیل قوم پاکستان کے کونے کونے اور چپے چپے میں رہائش پزیر ہیں۔ اور اپنے وطن اور قوم پر اپنا تن من دھن قربان کرنے کے لیے تیار رہتی ہے۔
جغرافیائی حیثيت
جب سولھویں صدی میں اُتمان خیل نے باجوڑ کے جنوبی اور جنوب مشرقی حصہ پر قبضہ کر لیا۔ تو اُس وقت وہ ایک آزاد قبیلے کی حیثیت سے آباد ہوئے ۔ تاریخ میں کسی قوم نے ا ن کو زیر اور مطیع نہیں کیا ۔ اورنہ کسی کو خراج دیا ۔ قوم اُتمان خیل کا علاقہ زیادہ تر پہاڑی اور زمین پیداور کے لحاظ سے غیر ہموار اور پتھر یلی ہے۔ دریائے رود کے کنارے کا علاقہ ہموار اور زرخیز ہے۔ لیکن اس کا انحصار بارش پر ہے۔ باقی علاقہ پہاڑی اور دشوار گذا رہے۔ اُتما ن خیل کا علاقہ باجوڑ کے جنوب میں دریائے رود سے ہوتے ہوئے دریائے انبار تک پھیلاہوا ہے۔ جبکہ جنوب مشرق میں سوات رانیزئی اور سمہ رانیزئی تک پھیلا ہوا ہے۔ دوسری طرف ارنگ سے ہوتے ہوئے اتمان خیل قوم دیر لوئر کے مغربی اور جنوبی حصوں میں زیادہ تر علاقوں میں رہائش پزیر ہے۔ جبکہ اُن کے کئی قبیلے ضلع دیر اَپر میں آباد ہیں ۔
ملاکنڈ ایجنسی سے نکل کر ضلع مردان کے اکرام پور ، میاں خان سنگاو، کو ہی برمول ، کاٹلنگ اور بابو زئی شموزئی کے علاقوں پر اُتمان خیل قوم پھیل کر آباد ہوچکی ہے۔
Pashto Times Blog about
Who are Utmankhel Or Utmankhail? Otmankhel sook di. Urdu blog about Utmankhel. Blog Covers When Utmankhel Migrated from Kabul Ghwara Marghai. Pashtun Tribes. Utmankhel Or Otmankhel History.
Blogged by
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.