Nawab Shah Jehan ruled Princely State of Dir For more than Four decades. He is Considered a worst tyrant ruler and often regarded negatively by people but Here Mr. Fawad Ahmad collected some positives of Nawab E Dir Era.
نوابِ دیر شاہ جہان(1960-1924) کی طرزِحکومت کے اہم پہلو جو آج بھی لوگ یاد رکھتے ہیں.نوابِ دیر شاہ جہان نے ریاستِ دیر پر 1924 سے 1960 تک حکومت کی. آپکی طرزِحکومت کے مثبت پہلو ج کو لوگ آج بھی یاد رکھتے ہیں مندرجہ ذیل ہیں
.مثالی امن. نوابِ دیر شاہ جہان کے دور میں امن مثالی تھا قتل, ڈکیتی اور دوسرے جُرائم نہ ہونے کے برابر تھے. جُرائم اور بدامنی نہ ہونے کی وجہ سے ریاست دیر میں جیلوں کا قیام نہ ہونے کے برابر تھا. دیر خاص دارالحکومت میں صرف ایک کمرہ جیل خانے کے طور پر قائم تھا جہاں بُہت کم مُجرم نظر آتے
انگریزی عدالتی نظام میں اگر مُرغی کے انڈے پہ کیس شروع کیا جاتا تو پُوتے کی ذات تک اس کیس کی پیروی چلتی رہتی وہ بھی مر جاتا لیکن کیس ختم نہ ہوتا, اسکے برعکس نوابی عدالت کا نظام لمحوں میں فیصلے سُناتا .
نواب شاہ جہان نے اپنی قوم کی عزت پہ کبھی کوئی آنچ نہیں آنے دی .وہ ایک بارغب اور دبدے والا حُکمران تھا. انگریز کے دور میں اور بعد میں پاکستان کے لئے ریاستِ دیر کی ایک الگ امتیازی حیثیت برقرار رکھی
ریاستِ دیر کا آس پاس کے ریاستوں پر ایک رُغب تھا. جب کوئی تاجر ہندوستان سے مال درآمد کرکے کسی پھاٹک پر پُہنچ کر نواب شاہ جہان کا نام لیتا تو اُس تاجر کو چھیڑنے سے پھاٹک کے رکھوالے باز رہتے..
نواب شاہ جہان کے دورِ حکومت میں فرقہ بندی کا نام و نشان تک نہ تھا. پوری قوم یکجتی اور یگانگت کے زنجیروں میں جکڑی ہوئی تھی.ایک دین ایک مذہب ,نواب کے حُکم سے ایک دن پر روزہ رکھا جاتا اور ایک دن پر عید منائی جاتی .جندول کے گاؤں گمبیر کے مولوی کو اس وجہ سے علاقہ بدر کیا گیا کیونکہ اُس نے نواب کے حُکم کے بغیر عید منانے کا اعلان کیا تھا. نواب شاہ جہان نے اپنی رعایا کو فرقہ بندی سے ہمیشہ محفوظ رکھا
نواب شاہ جہان کے دور میں سخت قوانین کی وجہ سے ایک شرم و حیاء والی تہذیب دیر میں پروان چڑھی. بڑوں کی عزت کی جاتی اور چھوٹو پر شفقت
نواب شاہ جہان کے دور میں غیرت, پختون ولی اور ننگ اپنے عروج پر تھے.ریاستِ دیر کے عوام پختون ولی پر جان قُربان کرتے تھے
عوام خاص حد تک نواب شاہ جہان کے پالیسیوں سے مُطمئین تھی جیسے امن امان, سادگی ,پختون روایات کی پاسداری کرنا
نواب شاہ جہان کے دور میں ریاست زرعی اجناس میں خود کفیل تھا
نواب شاہ جہان کے دور میں جنگلات کی کٹائی پر سختی سے پابندی عائد تھی.یہی وجہ ہے کہ ریاست دیر کے تمام جنگلات محفوظ رہے
نواب شاہ جہان نے اُردو اور انگریزی پر پابندی عائد تھی تھی اور دوسروں کے ثقافت کی نقالی کرنے والوں سے سخت نفرت کرتے تھے.ریاست میں جرگہ, مہمان نوازی اور دوسرے روایات زندہ رہیں
بحوالہ گمنام ریاست حِصہ دوئم از سُلیمان شاہد
Princely State OF Dir Under Nawab Shah Jehan Khan ruled the state from 1924 to 1960. Nawab e Dir Shah Jehan was 3rd Nawab Of Dir succeeded his father Nawab Aurangzeb Aka Charra Nawab ( چاړا نواب). Above is Urdu Article about good governance of Nawab as per Suliman Shahid Book Gumnam Riyasat or Gum Naam Reyasat part 2.
Tags: Nawab Of Dir Or Nawab E Dir Shah Jehan Khan Rule and governance in State. How was Nawab E Dir Rule? How bad was Nawab Shah Jehan? How bad Nawab Shah Jehan Nawab E Dir Was? Who was 3rd Nawab of Dir?
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.