Black September And General Muhammad Zia Ul Haq operation against Palestinians In Jordon.
By Mubashar Hassan.
بلیک ستمبر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اردن نے 1970ء میں اسرائیل مخالف فلسطینی فدائیان کو ملک سے نکالنے کا فیصلہ کیا تو ضیاء الحق نے مشن ٹریننگ اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی پلان مرتب کیا۔اسی آپریشن کو "بلیک ستمبر‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور اس میں 25000 کے قریب معصوم فلسطینی اردن کی افواج اور ضیاءالحق کے ہاتھوں مارے گئے تھے
اسلام کے خود ساختہ امیر المومنین ضیاء الحق کا تاریخی پس منظر ناقابل فراموش ہے۔ فلسطینیوں نے جب اسرائیل کو فوجی شکست سے دو چار کیا تو اس وقت کے بریگیڈیئر ضیاء الحق نے 25 ہزار سے زائد فلسطینیوں کا قتل عام کر کے اسرائیل کی شکست فتح اور فلسطینیوں کو شکست میں بدل دیا۔ اس قتل عام کو تاریخ میں ’’بلیک ستمبر‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ اسی قتل عام کے بعد فلسطینی قیادت کو اردن سے دھکیل کر باہر کر دیا گیا
ضیاء الحق 1967ء سے 1970ء تک کا عرصہ اردن میں موجود رہا اور اس وقت وہ بریگیڈیئر تھا۔ اور وہ اردن کی فوج کی تربیت کر رہا تھا
15
ستمبر 1970ء کو برگیڈئیر ضیا الحق کی در پردہ قیادت میں اردن کی فوج نے فلسطینیوں پر حملہ کیا اور انہیں اردن سے باہر کر دیا، اردن فلسطینیوں کے دباؤ میں سے نکل آیا اوراسرائیل پر سے بڑا خطرہ ٹل گیا، اس وقت فلسطینی، اردن کی آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتے تھے دریائے اردن کے مغربی کنارے میں بھی اتنے ہی فلسطینی تھے ،فلسطینیوں نے دریائے اردن کے مغربی کنارے کو اپنی آزادی کا بیس کیمپ بنا یا ہوا تھا، یہاں سے فلسطینیوں کو تربیت دے کر مقبوضہ علاقے میں اسرائیلیوں کے خلاف چھاپہ مار سرگرمیاں جاری رکھنے کے لئے بھیجا جاتا تھا
بلیک ستمبر کے دوران پاکستانی آرمی کے ایک ٹریننگ کمیشن (جس کی قیادت ضیاء الحق کر رہا تھا) نے 25000 فلسطینیوں کا اردن میں قتل عام کیا تاکہ فلسطینیوں کا اردن سے صفایا کیا جا سکے۔
اردن نے 1970 میں اسرائیل مخالف فلسطینی فدائیان کو ملک سے نکالنے کا فیصلہ کیا تو یہی آمر جنرل ضیاء الحق تھا جس نے مشن ٹرینینگ اور فلسطینیوں کے خلاف جنگی پلان مرتب کیا اور فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے آپریشن میں اردن کے سپاہیوں کی قیادت کی۔
اس آپریشن کو ’’کالے ستمبر‘‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے اور اس میں 25000 کے قریب معصوم فلسطینی اردن کی افواج اورضیاء الحق کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔
ستمبر 1970ء کو عربوں کی تاریخ میں بلیک ستمبر کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ اس کو “افسوسناک واقعات کا دور” بھی کہا جاتا ہے۔ 15 ستمبر کو اردن کے بادشاہ نے مارشل لاء لگادیا اگلے دن پاکستانی اور اردن کی آرمی نے ضیاء الحق کی قیادت میں عمان میں موجود فلسطینیوں کے ہیڈ کوارٹر پر حملہ کیا۔ آرمی نے فلسطینیوں کے کیمپس اربد، السلط، صويلح، البقعة، الوحدات والزرقاء پر حلمہ کیا۔ اس دوران ضیاء الحق نے سیکنڈ ڈویژن کی قیادت کرتے ہوئے ہزاروں فلسطینیوں کا قتل عام کیا
15
ستمبر سے لیکر 27 ستمبر تک ظلم کا ایک سیاہ باب لکھا گیا۔ اس وقت کے اسرائیل کے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ”اتنے فلسطینی ہم نے بیس سال میں نہیں مارے جتنے ضیاء الحق نے گیارہ دن میں مار ڈالے
انہی خدمات کی بنیاد پر اردن کی شاہی حکومت نے بریگیڈیئر ضیاء الحق کو ’اردن کے اعلیٰ اعزاز
"کوکب استقلال" سے نوازا جبکہ اسی بنیاد پر بعد میں جب ضیاءالحق کو ترقی دے کر جنرل بنایا گیا تو جنرل ضیاءالحق کو پاکستان کا چیف آف آرمی سٹاف بنایا گیا۔
(نیچے دی گئی ضیاءالحق کی تصویر اسی عرصے کی یادگار تصویر ہے جب وہ برگیڈیئر تھے اور اردن کی فوج کی ٹریننگ کے سلسلے میں اردن میں تھے)
Pashto Times Tags.
Urdu Info about What Is Black September? Zia Ul Haq Operation In Jordon against Refugees of Palestine. Black September And General Muhammad Zia Ul Haq operation against Palestinians In Jordon. The Story Of Black September In Urdu.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.