Colonel Nadir Ali Memories about East Pakistan
ایک گولی کتنے بنگالیوں میں سے گزرتی ہے؟
کومیلا میں اے پی پی کا نمائندہ ٹونی میسکیریناس تھا۔ کومیلا ہمارا ڈویژنل ہیڈکوارٹر تھا جہاں جنرل شوکت رضا تعینات تھے۔ جنرل شوکت رضا واحد آدمی تھے جو پورے ایکشن سے الگ تھلگ رہے۔ جنرل شوکت رضا میرے پرانے انسٹرکٹر تھے۔ ان سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ یہ جو بھی ہو رہا ہے ان لوگوں کو کوئی سمجھ نہیں کہ یہ کیا کر رہے ہیں۔
لیفٹیننٹ کرنل بیگ ان کا سٹاف افسر تھا۔ کرنل بیگ سے بات چیت ہوئی تو اس نے کہا میں نے تو گلاب کے پھول لگائے ہوئے ہیں۔ بس ان کو دیکھتا رہتا ہوں۔ ٹونی میسکیریناس بھی وہیں کہیں ان کے پاس تھا۔ وہ ادھر سے بھاگ کر براستہ کلکتہ، لندن پہنچ گیا۔ وہاں جا کر اس نے اپنی کہانی ٹائمز آف لندن کو بیچی۔ اس میں کہا گیا کہ کرنل بیگ لوگوں کو اپنے پھول وغیرہ دکھاتا ہے لیکن اس کا سگنل افسر روایت کرتا ہے کہ 'میں تجربہ کر رہا تھا کہ اگر بنگالی ایک قطار میں کھڑے کیے جائیں تو کتنے بنگالیوں میں سے گولی گزرتی ہے۔ میں نے آٹھ بندے ایک لائن میں کھڑے کروا کر ایم ون بندوق سے فائر کیا تو گولی آٹھوں میں سے گزر گئی'۔
ہم سب کو ٹونی میسکیریناس کی کہانی کی فوٹو کاپی بانٹی گئی اور ساتھ میں آرڈر آیا کہ صحافیوں سے غیر ضروری باتیں نہ کی جائیں۔
(کرنل ریٹائرڈ نادر علی کی یاداشتوں اقتباس)
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.