Colonel Nadir Ali Memories about Bangladesh, 16 December, 1971.
بنگال فتح نہ ہو، بنگالن تو فتح ہو سکتی ہے
خالدہ ضیا جب پاکستان آئیں تو ان کے ساتھ ایک ریٹائرڈ بریگیڈیر آئے ہوئے تھے۔ یہاں لاہور میں ان سے ملاقات ہوئی۔ میں نے ان سے کہا کہ سنا ہے بنگلہ دیش میں ہندوستان کے خلاف شدید جذبات کی وجہ سے فوج میں بھی پاکستان کی حمایت بڑھ گئی ہے۔
کچھ وقفے کے بعد وہ بولے لیکن میں کس طرح پاکستان کا حامی ہو سکتا ہوں۔ میری کہانی تو تمھیں یاد ہوگی۔ اس بریگیڈیر کی بہن پاکستان آرمی کی واحد بنگالی لیڈی ڈاکٹر تھی۔ مغربی پاکستان کے فوجیوں نے اس کو جیسور میں ریپ کیا اور پھر قتل کر دیا۔ وہ بریگیڈیر کہنے لگا ’اس زخم کی یاد تو دن رات ہمارے خاندان کے ساتھ ہوتی ہے۔ ہمارے لیے تو جنگ ابھی تک جاری ہے۔
(کرنل ریٹائرڈ نادر علی کی یاداشتوں اقتباس)
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.