Similarities Between Imran Khan Of Pakistan and Recep Tayyip Erdogan of Turkey.
Urdu Comparison Of Khan And Erdogan.
By Muhammad Kashif Yahya.
طیب اردگان اور عمران خان میں بہت سی بے قدریاں مشترک ہیں۔ دونوں دین فروش ہیں، دونوں پاسٹ گلوری کے مارے ہیں، دونوں زمینی حقائق سے نابلد ہیں، دونوں بلا کے انا پرست اور متکبر ہیں، دونوں اپنی قوم کو جھوٹ پر پالتے ہیں، دونوں حقائق سے نظریں چرا کر اپنے مائنڈ پیرٹرنز کے مطابق دنیا کو چلانا چاہتے ہیں
یہ ہی وجہ ہے کہ نتائج بھی دونوں ممالک کے ایک جیسے ہی برآمد ہورہے ہیں، اس ہی طیب اردگان کی حکومت میں وہاں کے یوتھیوں نے ڈالر پھاڑے تھے جلائے تھے امریکہ کو مکے بنا بنا کر دکھائے تھے، جب طیب اردگان کی حکومت آئی اس وقت ایک ڈالر میں ڈھائی لیرا آتے تھے اب حال یہ ہے کہ ایک ڈالر میں سولہہ لیرا آرہے ہیں۔ بےروزگاری غربت افلاس ترکی کی پہچان بنتے جا رہے ہیں
عمران خان کہتا تھا کشکول توڑ دونگا خود کشی کر لونگا مگر قرض نہیں لونگا، امریکہ سے ڈکٹیشن نہیں لونگا اور پتہ نہیں کیا کیا بکتا تھا۔ اب زمینی حقائق یہ ہیں کہ ایک ارب ڈالر کے قرض کے لئیے بھی دنیا بھر میں زلت رسوائی ہو رہی ہے، تمام شرائط مانی جا رہی ہیں، انکے اپنے پنجاب کے گورنر نے یو کے میں ایک تقریب میں فرمایا ہے کہ پورا ملک گروی رکھہ دیا گیا ہے، زلت آمیز شرائط سر جھکا کر قبول کی جا رہی ہیں
دوہزار اٹھارہ میں جب عمران خان کی حکومت آئی تھی اس وقت ڈالر سو سے ایک سو دس کے درمیان تھا، آج ایک سو اسی کی سطح کو چھو رہا ہے، مہنگائی کا تو موازنہ کیا ہی نہیں جا سکتا جنہیں یہ چور کہتا تھا وہ چوری کرنے کے بعد بھی سستائی برقرار رکھے ہوئے تھے یہ نام نہاد ساہوکار خود ساختہ صادق و امین ایمانداری کے ساتھہ غریبوں کی چیخیں نکال رہا ہے۔ کارخانے لگانے کے بجائے لنگر خانے کھول رہا ہے، جادو ٹونوں سے حکومت چلا رہا ہے، لوگ مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث خودکشیاں کر رہے ہیں اور اسے فکر ہے کہ اگلے الیکشن الیکڑونک مشین سے کیسے کرانے ہیں۔ کسی بھی ملک کا حکمران قوم کے باپ کی حیثیت رکھتا ہے اولاد تکلیف میں ہو تو باپ کیسے خوش ہو سکتا ہے، بھوک ننگ بے روزگاری اور مہنگائی سے لوگوں کی جو حالت کر دی گئی ہے اس میں حکمراں کے شانے جھکے ہوئے ہونے چاہئیں، چہرے سے ملک و قوم کی فکر جھلکنی چاہئیے اسکے لہجے میں اداسی سنجیدگی ہونی چاہئیے مگر یہ فیشل کروا کہ شانے اکڑا کے متکبرانہ چال چلتا ہے زہریلی ہنسی ہر وقت اسکے چہرے پر ہوتی ہے یہ باپ نہیں سانپ ہے۔ اپنے لوگ بھوک ننگ سے مر رہے ہیں اس مہینے کا امپورٹ بل آٹھہ ارب ڈالر مزید بڑھہ گیا ہے، پاکستان کے وسائل اپنے لوگوں پہ خرچ کرنے کے بجائے افغانستان پر خرچ کئے جا رہے ہیں، پاکستان کی سستی پیداور افغانیوں کو اسمگل جا رہی ہیں اور اپنے لوگوں کو وہ ہی اشیاء دیگر ممالک سے امپورٹ کر کے مہنگے داموں دی جا رہی ہیں اسکا بھگتان عام آدمی کو مہنگائی کی شکل میں ادا کرنا پڑ رہا ہے، یہ سراسر وطن سے غداری ہے لیکن یوتھیوں کے نزدیک یہ غداری بھی مقدس ہے کیونکہ یہ غداری انکے عسکری ادارے اور عمران خان کر رہا ہے
جنہیں سائنسدانوں کو بینچ مارک بنا کر فلمیں اور ڈرامے بنانے کی ضرورت تھی وہ ملنگوں اور جھوٹی من گھڑت تاریخ پر ڈرامے بنا کر قوم کو جھوٹ پر پالنے میں لگے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کا انجام آسمان پر صاف لکھا نظر آرہا ہے۔
Pashto Times Tags
Similarities Between Imran Khan Of Pakistan and Recep Tayyip Erdogan of Turkey.
Comparison Of Imran Khan And Tayyip Erdogan. Imran VS Erdogan Comparison.
Urdu Comparison Of Khan And Erdogan.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.