Tariq Jamil About Saraiki Poets, Poetry and Whores.
طارق جمیل صاحب سرائیکی کلام سنا کر کہہ رہے ہیں کہ سرائیکی عجب زبان ہے، اس میں شاعر اپنے لئے عورت کا صیغہ استعمال کرتا ہے اور کہیں اس کی مثال نہیں ملتی اور واہ واہ ہورہی ہے۔
مولانا صاحب یہ صوفی اور mystics کی عارفانہ شاعری کا خاصہ رہا ہے اپنے لئے صیغہ موئنث استعمال کرنا کیونکہ وہ سمجھتے تھے کہ ان کا کلام ان کی رُوح کی آہ اور پکار ہے ، روح موئنث ، یا یوں کہیے سوہنی ہے جو اپنے ماہیوال یعنی خُدا سے جُدا ہوگئی اور ہجر میں چیخ و پکار مچا رہی ہے ، ماتم کررہی ہے۔
یہ انداز قبل از اسلام عارفین اور امریکی شاعر واٹ وٹمین وغیرہ کے ہاں بھی عام رہا ہے
آپ کا میدان حُوروں کی پیمائش ہے، اسی تک محدود رہا کریں۔ ہماری سرائیکی عورتوں کے پیچھے نہ پڑیں۔ آپ کو چل گیا ہوگا پتہ کہ آپ کی حوروں سے زیادہ خوبصورت ہوتی ہیں
Jamshed Iqbal بشکریہ
Pashto Times Sufi Lines. Saraiki Sufi Poetry and Tariq Jamil. Pashto Times Urdu Blog about Saraike Poetry and Poets. Tariq Jamil About Saraiki Poets, Poetry and Whores
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.