Value Addition Of Products
What Is Value Addition? Explained In Urdu
Value Addition In Products, Services and Growth In Businesses. Urdu Article
"ویلیو ایڈیشن" نئی سوچ نیا زوایہ۔
پاکستان میں تعینات سابق امریکی سفیر کیمرون مونٹر
(Cameron mounter)
نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا کہ، پاکستانی اپنی "پراڈکٹس" میں "ویلیو ایڈیشن" کو اس مقام تک نہیں لیکر جا سکے جہاں سے وہ بین الاقوامی مارکیٹس میں اپنا بڑا شئیر حاصل کر سکیں۔ یہ بات کافی سنجیدہ ہے اور اس موضوع پر ہمارے سوشل میڈیا پر بہت سے حضرات وقتا فوقتا "مغزماری" کرتے رہتے ہیں ۔ جناب "ابن فاضل" صاحب ان سرپھروں کے سرخیل ہیں جو اس میدان میں برسر پیکار ہے۔ آسان الفاظ میں "ویلیو ایڈیشن" سے مراد کسی "پراڈکٹ" یا کسی "آئیڈیا" کو جو پہلے سے موجود ہو اس انداز سے پیش کرنا ہے جس سے اس کی "افادیت" میں اضافہ ہو جائے۔ یہ افادیت کسی بھی درجے میں ہو سکتے ہیں مثلا "پیکیجنگ" میں کوئی ایسی صورت پیدا کر لینا جس سے "کسٹمر" کو زیادہ فائد ہو۔ کسی پراڈکٹ کو اس طرح "پراسیس" کر لینا کہ اس کے ذائقے ،معیار اور "مدت استعمال" کو بڑھا دینا۔ الغرض چھوٹی چھوٹی چیزوں سے بھی "ویلیو ایڈیشن" کی جا سکتی ہے جو کاروبار کو چار چاند لگا دیتی ہے
"ویلیو ایڈیشن" آجکل کا "ہاٹ ٹاپک" ہے۔معاشرتی اصلاح کیلئے ویلیو ایڈیشن کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا سکتا ہےاور بہت سے لوگ اس کو بطور ہتھیار استعمال کر بھی رہے ہیں ۔ مرے ذہن میں اس لحاظ سے ایک نقطہ آیا جو میں بیان نہ کروں تو شاید معاشرے کے ساتھ "ناانصافی" ہوگی اور ضمیر مجھے "علمی خیانت" کا قصور وار ٹھہرائے گا۔ بطور مسلمان ہم دنیا و آخرت کی کامیابی کے طلبگار ہے اور یہ کامیابی ہم بنا محنت کے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ شارٹ کٹ ہماری مجموعی رویوں کا حصہ بن چکا ہے۔ ہر کام میں "جگھاڑ" ڈھونڈنا ہماری سرشت میں شامل ہے۔ اولاد کی تربیت موجودہ معاشرے میں "جوئے شیر" لانے سے بڑھ کر ہے۔ والدین کے پاس وقت کم ہے اور سکولوں، کالجوں میں تعلیم کم "احساس محرومیت" کی تشہیر زیادہ ہے۔ ہر کوئی یہ چاہتا ہے کہ اسکی اولاد دنیاوی تعلیم "انگلش میڈیم" سکولوں میں حاصل کرے لیکن ساتھ ساتھ وہ قرآن وحدیث کے ماہر بھی ہوجو کہ کسی حد تک ناممکن سی بات نظر آتی ہے۔
ایک دوسرا مسئلہ ہمارے معاشرے کے اندر سماجی رشتوں میں تناو ہے۔ خاص طور پر میاں بیوی کے درمیان ناچاقی کا ہے۔ میاں بیوی دونوں کی کوشش ہوتی ہے کہ گاڑی کا پہیہ بننے کے بجائے "اسٹئیرنگ" بن جائیں تاکہ "کمانڈ" اپنے ہاتھ میں ہو۔ اس رشتے میں تناو کی وجوہات میں سے بیوی کے دماغ اندر "کمپیٹیشن" کا عنصر نہ ہونا بھی شامل ہے اور کام کے بوجھ کا زیادہ ہونا بھی ۔ بعض اوقات حد سے زیادہ فراغت بھی مضر اثرات کا باعث ہوتی ہے
تیسرا مسئلہ ہمارے ہاں نوے فیصد شوہروں کا مشترکہ ہے جو کہ
" دوسری شادی" کرنے یا نہ کرنے کی "کشمکش" کا ہے۔ یہ طبقہ اپنے "شرعی حق" کے دفاع میں اس قدر کوتاہی و نااہلی کا شکار رہا ہے کہ اب تو عدالتیں بھی "دوسری شادی" کو جرم قرار دینے کے در پے ہیں۔ پورے ملک میں کثرت ازدواج کی ایک توانا آواز
" انجمن داعیان کثرت ازدواج" کے تاحیات بلا مقابلہ منتخب صدر مولانا مفتی طارق مسعود صاحب کی ہے جو کہ ناکافی ثابت ہوئی ہے
اس جیسے کئی مسائل مزید بھی ہیں لیکن طوالت کو سمیٹنے کی غرض سے تمہیدی گفتگو کو ختم کرتے ہیں اور "ویلیو ایڈیشن" سے ان مسائل کو حل کرنے کے نسخے کی طرف بڑھتے ہیں
مرے عزیز ہم وطنو ! سب سے پہلے آپ نے گھبرانا نہیں، مسائل جتنے بھی گھمبیر اور خطرناک کیوں نہ ہو راقم الحروف کی کوشش ہوتی ہے ان کو عام فہم انداز میں سمجھایا جائے۔ مذکورہ بالا مسائل کا حل "دوسری شادی" کے آئیڈیا میں "ویلیو ایڈیشن" کر بخوبی حاصل کیا جاتا ہے۔
آج سے آپ نے دوسری شادی کے حق میں دلائل دیتے ہوئے درج ذیل باتیں بطور "ویلیو ایڈیشن" ضرور ذکر کرنی ہے۔ دنیا و آخرت کی فلاح و بہبود اور اولاد کی دینی و دنیاوی تربیت کیلئے اگر آپ کی پہلی "اہلیہ" کا تعلق سکول کالج والی تعلیم سے ہے تو دوسری شادی "دینی عالمہ" سے کر لیں ۔اور اگر پہلے والی عالمہ ہے تو دوسری والی "مسٹریس" دیکھ لیں۔ اس سے دین و دنیا ایک گھر میں جمع ہو جائے گی اور دینی و دنیوی تعلیم و تربیت بھی ایک ہی چھت تلے میسر آ جائے گی۔جس کا دعوی کئی سکول کالج بڑے بڑے اشتہاروں میں کر کے آپ سے لاکھوں روپے بٹور لیتے ہیں ۔ یہ لاکھوں روپے سکولز ،کالجز کو دینے کے بجائے اپنی دوسری شادی پر لگائیں اور ایک چھت تلے اپنی "کامیاب" دینی و دنیوی تربیت گاہ قائم کریں
نیز بیویوں کے درمیان
" کمپٹیشن" بونس میں میسر ہوگا جس سے گھر کے ماحول کی فضا میں خوشگواری کا احساس ہوگا۔ اگر کام کے بوجھ کی وجہ سے دباو زیادہ تھا تو کام کے تقسیم ہونے کیوجہ سے اب "ریلیکسیشن" کا ماحول بھی میسر ہوگا۔ رہی فراغت کی بات تو اب چونکہ دوسروں کے خلاف سوچنے کے بجائے "بیگمات" اپنی شخصیت کو متاثر کن بنانے پر زیادہ توجہ دیں گی جس سے اجلا اجلا ،نکھرا نکھرا ماحول بنا رہے گا
"پولی گیمی" یا " کثرت ازدواج" آجکل دنیا کا نیا ابھرتا ہوا "ٹرینڈ" ہے جو بہت سے ملکوں میں مقبول ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں اس "کونسیپٹ" کے اندر "ویلیو ایڈیشن" کی کوشش نہیں کی گئی۔ امید ہے ناچیز کی یہ ہلکی پھلکی جسارت "متلاشئی زوجہ ثانیہ" کیلئے امید کا "جگنو" ثابت ہوگی باقی عمل تو "راقم الحروف" کے بس کا کام بھی نہیں۔
نوٹ:راقم الحروف کا کام حق بیان کرنا ( یعنی تیلی لگانا) ہے ۔نتائج کی ذمہ داری عامل پر خود عائد ہوگے
اللہ پاک ہمارے حال پر رحم فرمائے۔
ابن تاج
اتوار
26/12/21
20:08
امارات، راک
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.