How Employees Are Treated In America. Urdu Blog By Nadia Batool Bukhari.
آج نیویارک میں ژالہ باری کے باعث بہت سے کاروباری مراکز بند ہیں ۔ میں جس کمپنی میں ملازمت کرتی ہوں وہ امریکہ کی ٹاپ فائیو فارچون کمپنیز میں سے ایک ہے۔ آج صبح دس بجے انھوں نے مجھے میسیج بھیجا کہ آج موسم کی خرابی کے باعث آپ سب گھروں ہی میں رہیں اور اپنا خوب خیال رکھیں آپ کی تنخواہ آپ کو مل جائے گی۔ اب میرا مسئلہ یہ ہے کہ نہ میں ای میلز پڑھتی ہوں نہ ہی میسیج پہ توجہ دیتی ہوں بلکہ جو خطوط میری رہائش گاہ پہ آتے ہیں ان میں سے بیشتر کئی سال گزرنے کے باوجود آج بھی لفافے میں بند ہی ہیں۔
خیر اپنی اسی سستی کے باعث جب میں کام پہ پہنچی تو مجھے سیکیورٹی نے بتایا کہ آفس بند ہے۔ میں نے بجائے اپنی آفس کی App پہ جانے کے مینجمنٹ کو ایمیل کردی ۔ جس کو پاتے ہی اب تک مجھے انتظامیہ کی کئی فون کالز اور ایمیلز آچکی ہیں کہ پلیز ٹیکسی لے لو اور ٹرینیں خطرناک ہیں اس موسم میں ہم آپ کی ٹیکسی کا کرایہ ادا کریں گے۔ میں مسلسل سمجھا رہی ہوں کہ آپ بے فکر ہو جائیں میں محفوظ ہوں اور اگر ٹیکسی لینی پڑی تو یقیناً آپ کو اطلاع دے دوں گی۔
اب میں ہوں اور نیویارک کی برف کی سفید چادرسے ڈھکی سڑکیں ہیں ۔ ماسک میں نے نہیں پہنا بس سرد ہوائیں کھا رہی ہوں اور بائیں پسلی میں درد بھی شروع ہو گیا ہے لیکن میں ایک ضدی بچے کی طرح یخ بستہ ہواؤں سے الجھ رہی ہوں ۔ لیکن اسی دوران اپنی کمپنی کی انتظامیہ پہ حیران بھی ہوں مجھے صلواتیں سنانے کی بجائے کہ آپ نے کیوں ہمارا پیغام نہیں پڑھا بار بار مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ خیریت سے گھر پہنچیں یا نہیں ۔ مجھے آج بھی یاد ہے کہ جب میرا اس کمپنی کے لیے آٹھواں اور فائنل انٹرویو ہوا اور مجھے بتایا گیا کہ میں ان پانچ افراد میں شامل ہوں کہ جنھیں تین سو سے زائد اپلائی کرنے والوں میں سے پرماننٹ پوزیشن کے لیے منتخب کرلیا گیا ہے۔ میرے ابتدائی دنوں میں کمپنی کا ہیڈ مجھے ملا میں نے دیکھتے ہی شکریہ ادا کرنا چاہا مگر میرے بولنے سے پہلے ہی ہیڈ بولا
“ نادیہ بتول بخاری ہم آپ کے بیحد شکرگزار ہیں کہ آپ نے ہماری کمپنی کو جوائن کرکے ہمیں عزت بخشی اور آج سے آپ ہماری فیملی میں بہت ہی خوبصورت اضافہ ہیں”
میں دم بخود تھی کہ آٹھ سو افراد میری کمپنی میں ملازمت کرتے ہیں اور کمپنی ہیڈ کو میرا نام کیسے یاد رہ گیا؟ آج میرے تمام سینیرز کا مجھےڈانٹنے کے بجائے مجھے اپنے کسی فیملی ممبر کی طرح باربارفون کرکے خیریت معلوم کرتا دیکھ کر پہلی بار ایسا لگا کہ میں نیویارک میں تنہا نہیں بلکہ آٹھ سو افراد پہ مبنی ایک بہت بڑی فیملی کا حصہ ہوں
نادیہ بتول بخاری
Nadia Batool Bokhari
How Employees Are Treated In America. Urdu Blog By Nadia Batool Bukhari.
How I was Treated as Employee In United States Company of thousands Staffers. Nadia Tells The Story In Urdu. Urdu blogs
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.