James Web Telescope Reached Its Final Destination.
عالم انسانیت کو مبارکباد کہ
تقریباً ایک ماہ کے سفر کے بعد
جیمز ویب دوربین اپنے حتمی مدار میں پہنچ چکی ہے۔۔۔
امریکہ کے وقت کے مطابق
سوموار جنوری 24 کی صبح ناسا کے انجینیئرز جیمز ویب دور بین کے راکٹس کو فائر کر کے اس کا راستہ تبدیل کردیا تاکہ
دوربین اپنے حتمی مدار میں لیگرانج پوائنٹ
Lagrange point
کے گرد عمودی چکر کاٹنے لگے
دوربین کی لانچنگ سے اب تک کا سفر اس دوربین کی زندگی کا کٹھن ترین مرحلہ تھا جس میں دوربین کے کئی حصوں کو unfold
ہو کر اپنی فائنل کنفیگریشن
Final configuration
میں آنا تھا-
اس پراسیس کے سینکڑوں اسٹیپس تھے اور ہر اسٹیپ میں کسی مکینیکل پرزے کے فیل ہو جانے کا امکان موجود تھا-
اس وجہ سے ماہرین کو یہ خدشہ تھا کہ
ان میں سے کم سے کم کوئی ایک سسٹم فیل ہو جائے گا جس سے یا تو یہ دوربین ناکارہ ہو جائے گی یا اگر ناکارہ نہ ہوئی تو بھی اپنے فل پوٹینشل پر کام نہیں کر پائے گی۔۔۔۔
لیکن داد دینی چاہیے ناسا کے انجینیئرز کی مہارت کو کہ
یہ سینکڑوں سٹیپس خوش اسلوبی سے طے پائے اور نہ صرف دوربین ماہرین کی توقع سے بھی زیادہ بہتر طور پر کام کر رہی ہے بلکہ ناسا کے حکام نے ایک اور خوشخبری بھی دی ہے-
لانچنگ سے پہلے دوربین کے اپنے راکٹس میں جب ایندھن بھرا گیا تھا تو ماہرین کا اندازہ تھا کہ
اس ایندھن کا کچھ حصہ دوربین کو اپنے حتمی مدار تک پہنچانے میں صرف ہو جائے گا اور باقی ماندہ ایندھن دوربین کو پانچ سال تک فعال رکھ پائے گا-
لیکن لانچنگ کے دوران یورپی یونین کے ڈیزائن کردہ راکٹ نے اس قدر پریسیژن
precision
سے دوربین کو لانچ کیا کہ
دوربین کو اپنے راکٹس فائر کر کے کورس کوریکشن
Course correction
'کی ضرورت نہیں پڑی
چنانچہ لانچ کے بعد ماہرین نے اعلان کیا کہ دوربین میں اس قدر ایندھن موجود ہے جو دوربین کو دس سال تک فعال رکھ سکتا ہے-
اب جبکہ دوربین اپنے حتمی مدار میں پہنچ چکی ہے، ماہرین نے دوربین کے راکٹس میں ایندھن کی مقدار کی ریڈنگ دیکھ کر یہ اعلان کیا ہے کہ
جیمز ویب کو حتمی مدار میں پہنچانے کے لیے اس قدر کم ایندھن استعمال ہوا کہ
اب باقی ماندہ ایندھن اس دوربین کو بیس سال تک فعال رکھ پائے گا۔۔۔
ناسا کی طرف سے یہ اعلان کیا گیا ہے کہ
جیمز ویب دوربین اپنے حتمی مدار میں پہنچ چکی ہے-
اب جیمز ویب کے سینسرز کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کرییوجینک سسٹم
Cryogenic system
کو آن کر دیا گیا ہے تاکہ دوربین کے سینسرز کا درجہ حرارت مزید کم کیا جائے-
اس وقت ان سینسرز کا درجہ حرارت منفی 210 ڈگری سینٹی گریڈ ہے
سینسرز کو درست طور پر کام کرنے کے لیے انہیں
منفی 233 ڈگری سینٹی گریڈ
تک ٹھنڈا ہونا ہے-
اس کے علاوہ اب ایک ایک کر کے جیمز ویب کے تمام سسٹمز کو کیلیبریٹ کیا جائے گا جس میں چند ماہ درکار ہوں گے-
جیمز ویب کے مشاہدات کا آغاز جون 2022 سے ہو گا
Copied
James Web Telescope Reached Its Final Destination.
James Web Telescope Will Be Fully Operational In June 2022.
Pashto Times Latest Updates about James Web Telescope In Urdu.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.