Oxford University London And Taj Mahal Of Agra India.
A Comparison and Propaganda.
تاج محل اور آکسفورڈ: ایک پروپیگنڈہ
کچھ لوگ اکثر یہ بات کہتے نظر آتے ہیں کہ جب برطانیہ میں آکسفورڈ بن رہی تھیبتب ہندوستان میں ہم تاج محل بنا رہے تھے وہ بھی ایسی ملکہ کی یاد میں جس کاانتقال چودھویں حمل کے دوران ہوا تھا
اب ذرا تصویر کا دوسرا رخ دیکھتے ہیں
اس دور کی دیسی گائنیز کو داد دینا تو بنتی ہے جنہوں نے نازوں سے پلی ملکہ کی تیرہ نارمل ڈیلیوریز کروادیں۔۔۔ آج کے گوروں کی سائنس پڑھ کر تو ڈاکٹر اٹھارہ سال کی لڑکی کا آپریشن کروادیتی ہے۔۔۔
تصویر کا تیسرا رخ
تاج محل پر بی بی سی کی ایک ڈاکیومنٹری ہے جس کے مطابق جب تاج بنا تو اس میں ایروڈائنامکس سمیت 26 ایسے جدید علوم استعمال کیے گئے جو اس کی ہم عصر بننے والی آکسفورڈ یونی ورسٹی میں ابھی پڑھائے جانے تھے۔۔۔
تصویر کا چوتھا رخ
دنیا کی سب سے قدیم یونی ورسٹی نالندہ تھی جو قبلِ مسیح میں ہندوستان میں تھی اور دنیا بھر سے لوگ یہاں پڑھنے آتے تھے۔
تصویر کا پانچواں رخ
سات ہزار سال قبل مسیح میں مہر گڑھ اور پانچ ہزار سال قبل ِ مسیح میں تعمیر ہونے والے موہن جو دڑو اس بات کی گواہی ہیں کہ جب باقی دنیا کے بیشتر حصوں میں انسانوں نے جھگی بھی ڈھنگ سے بنانا نہیں سیکھی تھی، ہمارے علاقے میں دنیا کا سب سرخ
پرشکوہ شہر آباد تھا۔
تصویر کا چھٹا اور آخری رخ
مسلم دورِ حکومت کے عروج کے بعد جب زوال پذیر مغلوں کا دور آیا تو ہم جو کبھی فنِ تعمیر میں امام ہوا کرتے تھے، صنعت و حرفت کے میدان میں پیچھے رہ گئے اور کبوتر اڑانے لگے، کبوتر اور مرغ بازی کا شوق ایسا گھاتک تھا کہ آج تک ہم اسی میں مبتلا ہیں، بجائے یہ کہ ہم اپنی اصلاح کریں، اسس شوق کے زیرِ اثر ایسے شگوفے چھوڑدیتے ہیں کہ جب یورپ میں آکسفورڈ بن رہی تھی تب ہم تاج محل بنا رہے تھے۔
فواد رضا
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.