Shadi Karna. Bari Umar Ki Aurat Say Shadi Karna. Younas Butt
”” بڑی عُمر کے عورت سے شادی کرنا ““
عورت اس لئے شادی کرتی ہے کہ تعریف کرنے کے لئے ایک بندہ مل جائے اور مرد اس لئے شادی کرتا ہے کہ تعریف کئے بغیرعورت مل جائے -
ویسے گھر کو جنت بنانے کے لئے شادی ضروری ہے - میرا ایک دوست کہتا ہے یہ ٹھیک ہے کیونکہ مرنے کے بعد ہی جنت مل سکتی ہے -
میرے خیال میں تو کنوارا احمق ہوتا ہے لیکن میرا دوست کہتا ہے کہ کنوارا احمق ہوتا ہے مگر اسے اپنے احمق ہونے کا پتہ تب چلتا ہے جب وہ شادی کرتا ہے-
پہلے میرا بھی یہی خیال تھا کہ ہر عورت شادی کرے مگر کوئی مرد شادی نہ کرے - لیکن اب میں کہتا ہوں ہر مرد کو بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا چاہئے -
میرے دوست کے خیال میں شادی نہ کرنے کی ایک صورت یہ بھی ہے کیونکہ آپ جس عورت سے بھی یہ کہیں گے کہ میں بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا چاہتا ہوں تو وہ کہےگی کہ اس کا مطلب آپ میرے ساتھ شادی نہیں کرنا چاہتے -
پھر بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا محمکۂ آثار قدیمہ کے ملازمین کے لئے توٹھیک ہے کہ جوں جوں چیز پرانی ہوتی جاتی ہے اس میں ان کی دلچسپی بڑھتی جاتی ہے -
بڑی عمر کی عورت سے شادی کرکے آپ حضرت آدم علیہ السلام کی طرح دنیا کے ان خوش نصیب خاوندوں میں سے ایک ہونگے جن کے یہاں ساس نہیں ہوتی ، " ورنہ جب تک سانس تب تک ساس " ، پھر آپ کو بیوی کا حکم مانتے ہوئے بھی شرم نہیں آئیگی کیونکہ حکم ہے کہ بڑوں کی حکم عدولی نہ کرو-
لڑکے بالے جب جوانی میں بے قابو ہوجاتے ہیں تو بڑے بوڑھوں کے پاس ان کا یہی علاج رہ جاتا ہے کہ ان کی شادی کردیں گویا ہمارے یہاں شادی علاج جوانی ہے -
دنیا کی وہ عورت جسے آپ ساری زندگی متأثر نہیں کرسکتے وہ بیوی ہے اور وہ عورت جسے آپ چند منٹوں میں متأثر کرسکتے ہیں وہ بھی بیوی ہے مگر کسی دوسرے کی -
بیوی کی خوبیاں تلاش کرنا ایسا ہی ہے جیسے اپنی خامیاں تلاش کرنا -
بندہ اس لئے شادی کرتا ہے کہ سکون سے رہے، جو شادی نہیں کرتے وہ بھی اسی لئے شادی نہیں کرتے -
شادی وہ عمل جس میں دو لوگ مل کر اس طرح رہتے ہیں کہ ایک دوسرے کو رہنے نہیں دیتے -
ویسے شاعروں کو ضرور شادی کرنی چاہئے اگر بیوی اچھی ملی تو زندگی اچھی ہوجائیگی ، اگر بیوی اچھی نہ ملی تو شاعری تو اچھی ہو جائیگی -
بیوی سے بحث میں ہرانے سے زیادہ بے عزتی والی بات ہے اس میں بحث سے جیتنا - وہ خاوند کو تکلیف اور مصیبت میں نہیں دیکھ سکتی اسی لئے وہ اس کے رنڈوا ہونے کی دعا نہیں مانگے گی ، اپنا بیوہ ہونا قبول کرلے گی -
ویسے عورت اگر اپنے مرد سے اسی اخلاق سے پیش آئے جیسے وہ اجنبی مردوں سے ملتی ہے تو اسے کبھی طلاق نا ہو - خاوند بھی اگر اسے دن میں ایک بار ایسے دیکھ لے جیسے وہ ہمسائی کو دیکھتا ہے تو اس کی خوشگوار ازدواجی زندگی کی ضمانت میں دے سکتا ہوں -
اگر آپ کسی کو شادی نہ کرنے کے بارے میں قائل کرنا چاہتے ہیں تو اس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اسکی شادی کردیں -
اور تو اور میرے دوست نے بھی دوسری شادی کے بعد توبہ کرلی کہ اب ساری زندگی دوسری شادی نہیں گرونگا -
اب وہ کہنے لگا ہے کہ مجھے بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنے پر کوئی اعتراض نہیں ، بس شادی کرنے پر اعتراض ہے -
سارا دن مجھے یہ کہہ کہہ کر بے سکون کرتا رہتا ہے کہ شادی نہ ہوتی تو اسے کتنا سکون ہوتا - اب میں بھی اس کی باتوں سے قائل ہوگیا ہوں کہ اگر اس کے والد کی شادی نہ ہوتی تو مجھے کتنا سکون ہوتا ......!!"
( ڈاکٹر یونس بٹ - " شیطانیاں" کے مضمون 'بڑی عمر کی عورت سے شادی کرنا' سے ماخوذ
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.