Ababeel. Interesting Facts About Swifts Bird In Urdu.
From Shaoor FB Page.
کیا یہ اللہ کی شان نہیں کہ اُس نے ایسا پراسرار پرندہ بھی پیدا کیا ہے جو 10ماہ تک بغیر زمین پر اترے، ہوا میں پرواز کر سکتا ہے۔
زیر نظر تصویر میں دکھائی دینے والے پرندے کا نام سوئفٹ (swift)
ہے، جسے اردو زبان میں ابابیل کہا جاتا ہے۔
ابابیل ایک مرتبہ ہوا میں اڑنا شروع کر دے تو بغیر رکے 14 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر سکتا ہے، جو کہ کسی بھی پرندے کا ہجرت کے وقت کیا جانے والا سب سے طویل سفر ہے۔
اب تک ابابیل کی جو سب سے طویل پرواز ریکارڈ کی گئی ہے، وہ برطانیہ سے افریقہ تک کی ہے۔
یہ پرندہ موسم سرما گزارنے کیلئے افریقہ کا رُخ کرتا ہے-
یونیورسٹی آف لندن کی ایک تحقیق کے مطابق ابابیل نامی یہ پرندہ 10ماہ یا اِس سے بھی طویل عرصے تک بغیر زمین پر اترے ہوا میں پرواز کر سکتا ہے۔
یہ دنیا کا واحد پرندہ ہے جو ہوا میں پرواز کرتے وقت سو سکتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ پرندہ پرواز کرتے وقت اپنی توانائی بچانے کیلئے گلائیڈنگ کرتا ہے، یعنی کچھ دیر پر ہلانے کے بعد اُنہیں کھلا چھوڑ دیتا ہے اور یوں ہوا میں اڑتا چلا جاتا ہے۔
قدرت نے اس پرندے کے پروں کا ڈیزائن کچھ اس ترتیب سے بنایا ہے کہ ہلکی سی ہوا بھی اسے آگے دھکیل دیتی ہے، جس کی وجہ سے پرواز کرتے وقت اسے زیادہ توانائی خرچ نہیں کرنا پڑتی۔
جرنل کرنٹ بائیولوجی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ یہ پرندے گلائیڈنگ کرتے وقت ہی سو جاتے ہیں، یہ زمین سے اِتنی اونچائی پر چلے جاتے ہیں کہ اِنہیں سوتے وقت اچانک زمین سے ٹکرانے کا خطرہ نہیں رہتا۔
یہ پرندہ 20 برس تک زندہ رہ سکتا ہے اور اپنی خوراک بھی ہوا میں پرواز کرتے ہوئے کھا لیتا ہے۔
مکڑیاں اور مکھیاں اس پرندے کی مرغوب غذا ہیں ، جنہیں کھانے کیلئے یہ 20میٹر تک نیچے آ جاتا ہے، لیکن زمین پر اترتا نہیں ہے۔
محققین کے مطابق تمام تر ریسرچ کے باوجود اِس پراسرار پرندے سے متعلق سائنسی معلومات ابھی بھی بہت محدود ہیں۔“
Swifts Bird Facts. Interesting Facts About Swifts Birds In Urdu
کیا یہ اللہ کی شان نہیں کہ اُس نے ایسا پراسرار پرندہ بھی پیدا کیا ہے جو 10ماہ تک بغیر زمین پر اترے، ہوا میں پرواز کر سکتا ہے۔
زیر نظر تصویر میں دکھائی دینے والے پرندے کا نام سوئفٹ (swift) ہے، جسے اردو زبان میں ابابیل کہا جاتا ہے۔
ابابیل ایک مرتبہ ہوا میں اڑنا شروع کر دے تو بغیر رکے 14 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر سکتا ہے، جو کہ کسی بھی پرندے کا ہجرت کے وقت کیا جانے والا سب سے طویل سفر ہے۔
اب تک ابابیل کی جو سب سے طویل پرواز ریکارڈ کی گئی ہے، وہ برطانیہ سے افریقہ تک کی ہے۔
یہ پرندہ موسم سرما گزارنے کیلئے افریقہ کا رُخ کرتا ہے-
یونیورسٹی آف لندن کی ایک تحقیق کے مطابق ابابیل نامی یہ پرندہ 10ماہ یا اِس سے بھی طویل عرصے تک بغیر زمین پر اترے ہوا میں پرواز کر سکتا ہے۔
یہ دنیا کا واحد پرندہ ہے جو ہوا میں پرواز کرتے وقت سو سکتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ پرندہ پرواز کرتے وقت اپنی توانائی بچانے کیلئے گلائیڈنگ کرتا ہے، یعنی کچھ دیر پر ہلانے کے بعد اُنہیں کھلا چھوڑ دیتا ہے اور یوں ہوا میں اڑتا چلا جاتا ہے۔
قدرت نے اس پرندے کے پروں کا ڈیزائن کچھ اس ترتیب سے بنایا ہے کہ ہلکی سی ہوا بھی اسے آگے دھکیل دیتی ہے، جس کی وجہ سے پرواز کرتے وقت اسے زیادہ توانائی خرچ نہیں کرنا پڑتی۔
جرنل کرنٹ بائیولوجی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ یہ پرندے گلائیڈنگ کرتے وقت ہی سو جاتے ہیں، یہ زمین سے اِتنی اونچائی پر چلے جاتے ہیں کہ اِنہیں سوتے وقت اچانک زمین سے ٹکرانے کا خطرہ نہیں رہتا۔
یہ پرندہ 20 برس تک زندہ رہ سکتا ہے اور اپنی خوراک بھی ہوا میں پرواز کرتے ہوئے کھا لیتا ہے۔
مکڑیاں اور مکھیاں اس پرندے کی مرغوب غذا ہیں ، جنہیں کھانے کیلئے یہ 20میٹر تک نیچے آ جاتا ہے، لیکن زمین پر اترتا نہیں ہے۔
محققین کے مطابق تمام تر ریسرچ کے باوجود اِس پراسرار پرندے سے متعلق سائنسی معلومات ابھی بھی بہت محدود ہیں۔“c
کیا یہ اللہ کی شان نہیں کہ اُس نے ایسا پراسرار پرندہ بھی پیدا کیا ہے جو 10ماہ تک بغیر زمین پر اترے، ہوا میں پرواز کر سکتا ہے۔
زیر نظر تصویر میں دکھائی دینے والے پرندے کا نام سوئفٹ (swift) ہے، جسے اردو زبان میں ابابیل کہا جاتا ہے۔
ابابیل ایک مرتبہ ہوا میں اڑنا شروع کر دے تو بغیر رکے 14 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کر سکتا ہے، جو کہ کسی بھی پرندے کا ہجرت کے وقت کیا جانے والا سب سے طویل سفر ہے۔
اب تک ابابیل کی جو سب سے طویل پرواز ریکارڈ کی گئی ہے، وہ برطانیہ سے افریقہ تک کی ہے۔
یہ پرندہ موسم سرما گزارنے کیلئے افریقہ کا رُخ کرتا ہے-
یونیورسٹی آف لندن کی ایک تحقیق کے مطابق ابابیل نامی یہ پرندہ 10ماہ یا اِس سے بھی طویل عرصے تک بغیر زمین پر اترے ہوا میں پرواز کر سکتا ہے۔
یہ دنیا کا واحد پرندہ ہے جو ہوا میں پرواز کرتے وقت سو سکتا ہے۔
محققین کے مطابق یہ پرندہ پرواز کرتے وقت اپنی توانائی بچانے کیلئے گلائیڈنگ کرتا ہے، یعنی کچھ دیر پر ہلانے کے بعد اُنہیں کھلا چھوڑ دیتا ہے اور یوں ہوا میں اڑتا چلا جاتا ہے۔
قدرت نے اس پرندے کے پروں کا ڈیزائن کچھ اس ترتیب سے بنایا ہے کہ ہلکی سی ہوا بھی اسے آگے دھکیل دیتی ہے، جس کی وجہ سے پرواز کرتے وقت اسے زیادہ توانائی خرچ نہیں کرنا پڑتی۔
جرنل کرنٹ بائیولوجی کی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ یہ پرندے گلائیڈنگ کرتے وقت ہی سو جاتے ہیں، یہ زمین سے اِتنی اونچائی پر چلے جاتے ہیں کہ اِنہیں سوتے وقت اچانک زمین سے ٹکرانے کا خطرہ نہیں رہتا۔
یہ پرندہ 20 برس تک زندہ رہ سکتا ہے اور اپنی خوراک بھی ہوا میں پرواز کرتے ہوئے کھا لیتا ہے۔
مکڑیاں اور مکھیاں اس پرندے کی مرغوب غذا ہیں ، جنہیں کھانے کیلئے یہ 20میٹر تک نیچے آ جاتا ہے، لیکن زمین پر اترتا نہیں ہے۔
محققین کے مطابق تمام تر ریسرچ کے باوجود اِس پراسرار پرندے سے متعلق سائنسی معلومات ابھی بھی بہت محدود ہیں۔“
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.