Trinidad and Tobago, A Country where Pakistani Can Go Without Visa. Urdu Info Blog
Trinidad And Tobago. Urdu Article
ٹرینی ڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کا نام بھی ان ملکوں میں شامل ہے جہاں پاکستانی ویزہ کے بغیر جا سکتے ہیں – اسی وجہ سے عام پاکستانی اسے تیسری دنیا کا کوئی غیر معروف اور غریب سا ملک سمجھتے ہیں
کریبین کا یہ چھوٹا سا ملک 'زیادہ فی کس آمدنی ' والے ملکو ں میں شمار ہوتا ہے – 2020میں اس کی فی کس جی ڈی پی 15،384 امریکی ڈالر تھی جبکہ اسی سال پاکستان کی فی کس جی ڈی پی 1،194تھی ( یہ اعدادو شمار تھوڑے کم زیادہ ہو سکتے ہیں لیکن دونوں ملکوں میں فرق اتنا ہی ہے
ٹرینی ڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کی جی ڈی پی میں مینو فیکچرنگ / ویلیو ایڈڈ کا حصّہ 21% ہے جو مسلسل بڑھ رہا ہے جبکہ پاکستان میں 11% ہے جو مزید کم ہو رہا ہے
اس ملک کے پاکستان کے ساتھ ویزا فری سفر کی وجوہات تاریخی ہیں – نو آبادیاتی دور میں مزدوروں کے طور پر آنے والے ہندوستانی ٹرینی ڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کا سب سے بڑا ایتھنک گروہ ہیں – بھارت اور پاکستان کے سفری انتظامات کی بنیاد ان ملکوں کا اس گروہ کا آبائی وطن ہونا ہے
پاکستانی اس ویزا فری ملک پر دھاوا بولنے سے اس لیے محروم رہے کیونکہ یہاں یو کے یا یونایٹڈ سٹیٹس سے گزر کر آنا پڑتا تھا – بعض پاکستانی اس روٹ کے سفر کو لندن میں غائب ہونے کے لیے استعمال کیا کرتے تھے
میں نے پہلی بار اس ملک کا نام اس وقت سنا جب پشاور میں ہماری ایک انٹرن کو یہاں یو این والنٹیر کے طور پر کام کا موقعہ ملا – اور میں پہلی بار یہاں اس وقت آیا جب باربا ڈوس سے جارج ٹاؤن جاتے ہوئے غلطی سے پورٹ آف اسپین میں اتر گیا اور بڑی مشکل سے دوبارہ جہاز میں سوار ہوا
پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی کے حوالے سے ٹرینی ڈاڈ اینڈ ٹوبیگو کی معاشرت کا انتہائی اہم پہلو غریب -کالا مسلمان کی شناخت ہے
یہاں کے زیادہ تر انتہا پسندوں کا تعلق افریقی وراثت کے ان لوگوں سے ہے جو پچھلی چار پانچ دہائیوں میں مسلمان ہوئے – ان کے زیادہ تر حامی سڑکوں پر ٹھیلے اور چھابڑیاں لگاتے ہیں- یہ لوگ امریکا کے افریقی وراثت کے لوگوں کی تحریکوں سے متاثر ہو کر منظم ہوئے
By Qais Anwar.
Pashto Times Tags For Blog.
Urdu Info Blog about Caribbean Country Trinidad And Tobago. Urdu Blog. Sociology And Political Science In Trinidad And Tobago. Pakistanis In Trinidad And Tobago.
Indians And Pakistanis In Trinidad And Tobago. Urdu Mazmoon.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.