Who Was Mansoor Halaj? Mansoor Helaj Life Story In Urdu.
منصور_حلاج
یہ معلومات اُن ساتھیوں کے لئے ہیں جو منصور کے متعلق ناآشنا تھے یا کچھ دوست مجھ سے پوچھ کررہے تھے
* کہ منصور کون ہے؟
*اُس کے ساتھ ایسا برتاؤ کیوں کیا گیا؟
*کن مولویوں نے اس پر فتویٰ دیا اور کونسے مولویوں نے اُس کی حمایت کی؟
#معلومات_شخصیت
پیدائش سنہ:- 858 صوبہ فارس
وفات:- 26 مارچ 922 بغداد
وجۂ وفات:- پھانسی
شہریت:- دولت عباسیہ
مذہب:- اسلام,اہل سنت
#عملی_زندگی
استاد :- جنید بغدادی
پیشہ:- شاعر، متصوف، معلم
پیشہ ورانہ زبان:- فارسی، عربی
شعبۂ:- عمل تصوف
مؤثر:- ذوالنون مصری، بايزيد بسطامى
متاثر :- حافظ شیرازی، شیخ فرید الدین عطار، سنائی غزنوی، مولانا جلال الدین محمد بلخی رومی، بالیم سلطان، سچل سرمست
#الزام
الزامات کلمۂ کفر
منصور حلاج (پیدائش 858ء، وفات 26 مارچ 922ء) ایک فارسی صوفی اور مصنف۔
پورا نام #ابو_المغیث_الحسین_ابن_منصور_الحلاج تھا۔ والد منصور پیشے کے لحاظ سے دھنیے تھے۔ اس لیے نسبت حلاج کہلائی۔
فارس کے شمال مشرق میں واقع ایک قصبہ #الطور میں پیدا ہوئے۔ عمر کا ابتدائی زمانہ عراق کے شہر واسط میں گزرا۔ پھر اہواز کے ایک مقام تستر میں سہل بن عبد اللہ اور پھر بصرہ میں عمرو مکی سے تصوف میں استفادہ کیا۔ 264ھ میں بغداد آ گئے اور #جنید_بغدادی کے حلقۂ تلمذ میں شریک ہو گئے۔ عمر کا بڑا حصہ سیر و سیاحت میں بسر کیا بہت سے ممالک کے سفر کیے جن میں مکہ، خراسان شامل ہیں۔
#تفصیلاً
حسین بن منصور حلاج ٢٤٤ھ میں ایران کے شہر طوس میں پیدا ہوئے۔۔۔ سولہ برس کی عمر میں انہوں نے قرآن شریف حفظ کیا اور سہیل بن عبداللہ تستری کے مرید ہوگئے۔۔۔ وہ صوم وصلواة کے پابند اور سیر وسیاحت کے دلدادہ تھے۔۔۔ بیس سال کی عمر میں حسن بصری کے مدرسہ میں پہنچے۔۔۔ بصرہ میں جب حکومت وقت نے انہیں پریشان کیا تو وہ بغداد چلے گئے جہاں وہ ایک صوفی کے طور پر ابھرے
یہاں انہوں نے شادی بھی کی اور ان کے چار بچے بھی ہوئے۔ بغداد میں بھی جب ان کے مریدوں کی تعداد بڑھنے لگی تو وہ حکومت کی نظروں میں کھٹکنے لگے اور انہیں طرح طرح سے تنگ کیا جانے لگا۔۔۔ ان پر رعایا کو حکومت کے خلاف بھڑکانے کے الزامات لگائے گئے۔۔۔ یہاں سے نکل کر وہ حج پر روانہ ہوئے اور تین سال تک وہاں رہنے کے بعد خراساں چلے گئے۔ اس کے بعد مشرقی ایران میں پانچ سال گزارنے کے بعد واپس تستر لوٹ آئے۔۔۔ پھر ہندوستان کا دورہ کیا اور یہاں ہندو فلسفہ کامطالعہ کیا۔۔۔ ترکستان میں بدھ مذہب کامطالعہ کیا۔۔۔ تیسرا حج کرنے کے بعد واپس بغداد چلے گئے جہاں انہوں نے خانۂ کعبہ کاایک ماڈل تیار کیا۔ وہ عبادت اور تبلیغ میں دن رات مشغول رہتے تھے
حسین ذہنی اعتبار سے ایک نئی روایت کے علمبردار تھے۔ ان کی شاعری باغیانہ اور ان کے خیالات اس عہد کی فکری رویوں کے بالکل برعکس تھے۔۔۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگوں نے انہیں دیوانہ قرار دیا۔۔۔ وہ انسان کو مرکزی حیثیت دیتے تھے۔۔۔ ان کے مطابق انسان کی ذات کے اندر ہی خدا کا وجود ہے۔۔۔ وہ اس بات پر زور دیتے تھے کہ فرد میں خودی اور عزت نفس کا احساس اس قدر اجاگر ہونا چاہیے کہ و ہ اپنی انفرادیت کو منوا سکے۔۔۔ اس بات پر ان کی مخالفت ہوئی اور انہیں طرح طرح کے مصائب کا سامنا کرنا پڑا۔۔۔ اس وقت عرب میں بغاوتیں ہورہی تھیں اور لوگ عباسی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہورہے تھے۔۔۔ حسین بن منصور کے کارناموں اور ان کے پیروکاروں کی بڑھتی ہوئی تعداد سے حکومت خوفزدہ تھی۔۔۔ چنانچہ حاکم وقت حامد بن عباس نے ٢٩٧ھ کو ابن داؤد اصفہانی سے حسین بن منصور حلاج کے قتل کافتویٰ لے کر ان کو گرفتار کروایا۔۔۔ ایک سال کے بعد وہ فرار ہوگئے اور علاقہ
خوزستان (سوس) چلے گئے۔۔۔
٣٠١ھ میں انہیں پھر گرفتار کیا گیا۔۔۔ کئی سال تک جیل میں رہنے کے بعد جب رہا ہوئے تو حامد بن عباس کے اسرار پر پھر گرفتار ہوئے۔۔۔ ایک سال تک ان پر مقدمہ چلنے کے بعد ٣٠٩ھ میں انہیں بے دردی سے قتل کیا گیا اور لاش جلا کر راکھ کو دریا میں بہا دیاگیا:
"حامد بن عباس وزیر مملکت نے چیخ کر کہا۔۔"جاؤ اور اس کے جسد خاکی کو جلا دو۔۔۔ خاک اڑا دو ۔۔۔اس کی انا کو میں نے قتل کر دیا ہے۔۔ اب وہ کیسے حق کو پکارے گا۔۔" وہ پھر رقص کرنے لگا۔۔۔
پھر وہ بھاگا اور اس نے خلقت کے ہجوم کو چیر کر راستہ بنایا۔۔۔ پھر اس کے کٹے ہوئے سر بریدہ لاشے کو ان مثلہ کیے ہوئے بازوؤں اور پاؤں کو اس ڈھیر پر رکھ کر آگ لگادی۔۔۔ ہجوم برابر نعرے لگارہا تھا اور واویلا کررہا تھا اور ہوا میں شعلے اور چنگاریاں اور ذرے
” اناالحق” پکار رہے تھے۔۔۔ اتنی بہت سی آنکھیں اس پر نگراں تھیں اور محمی کا پوتا حسین خود آتش کدہ بن گیا تھا تاکہ اس آگ کو فروزاں رکھ سکے جو اسے خون کی امانتوں کے طور پر ملی تھی۔۔۔ وہ ایک شعلے میں تبدیل ہورہا تھا کہ خود شعلہ تھا۔۔۔ انا الحق کہہ رہا تھا کہ وہ حق تھا۔۔۔
انا الحق
اناالحق
اناالحق
اسلامی تاریخ میں حسین بن منصور حلاج کی شخصیت متنازعہ رہی ہے۔۔ اختلاف رائے کا سب کو حق ہے۔ شکریہ۔۔۔
Who Was Mansoor Halaj? Mansoor Helaj Life Story In Urdu. Mansoor Halaj Kon Tha? Mansoor Halaj Sook Wo? Who Is Mansoor Alaj? Life Story Of Mansor Halaj. Anal Haq By Mansoor Hilaj. Mansor Hilaj anal Haq. |
Pashto Times Urdu Blogs. Who Is Who In Urdu.
Who Was Mansoor Halaj? Mansoor Helaj Life Story In Urdu.
Mansoor Halaj Kon Tha? Mansoor Halaj Sook Wo? Who Is Mansoor Alaj? Life Story Of Mansor Halaj.
Anal Haq By Mansoor Hilaj. Mansor Hilaj anal Haq.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.