Life Story Of Farah Khan. Farhat Shehzadi Aka Farah Khan.
Farah Khan Life Story In Urdu.
خاتون اول کی قریبی دوست فرح خان کون
فرح خان 1995 میں اپنی بہن مسرت شہزادی کے ساتھ شیخوپورہ سے لاہور آئیں تھیں۔ فرح کا اصل نام فرحت شہزادی ہے، یہ دونوں بہنیں ایک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتی تھیں
لاہور آ کر انہوں نے گلبرگ کالج میں داخلہ لیا۔ فرح شیخوپورہ میں سکول لیول پر اور پھر کالج میں بھی ہاکی کی کھلاڑی رہیں۔ جب کہ ان کی بہن مسرت بیڈمنٹن کی کھلاڑی تھیں۔ فورٹریس سٹیڈیم لاہور میں ایک مشہور کپڑوں کا برانڈ نی پنہال ہوا کرتا تھا جس کے مالک کو فوٹو گرافی کا شوق تھا
نوے کی دہائی میں ہی فرح کی ان سے دوستی ہوئی اور انہوں نے ان کا فوٹو شوٹ کیا اور سوشل سرکل میں داخل کر دیا۔اسی دوران فرح کی ملاقات ان کے شوہر احسن جمیل گجر سے ہوئی جنہوں نے کچھ عرصے بعد گجرانوالہ میں جی مگنولیا نامی ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کا آغاز کیا تھا۔
نوے کی دہائی کے اواخر میں فرح اور احسن جمیل گجر نے شادی کر لی۔ فرح ان کی دوسری بیوی ہیں جبکہ ان کے دو بچے ہیں۔دوست نے مزید بتایا کہ فرح نے احسن سے شادی کے بعد ان کے کاروبار کی دیکھ بھال شروع کر دی اور گلبرگ سینٹر پوائنٹ کے
قریب واقع اپنے شوہر کے دفتر میں بیٹھنا شروع کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ فرح خان نے انگریزی زبان پر عبور حاصل کرنے کے لیے ایک استاد بھی رکھا۔ فرح خان زبان اور غصے کی انتہائی تیز ہیں، یہاں تک کہ ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملات میں بھی
سرمایہ کار ان سے بات کرنے سے گھبراتے تھے۔ سماجی سرگرمیوں کے دوران فرح کی ملاقات عمران خان کی موجودہ اہلیہ بشریٰ بی بی سے ہوئی اور ان کی دوستی بڑھتی چلی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دوستی اس حد بڑھی کہ عمران خان کی شادی کی
تقریب کا اہتمام بھی فرح خان کے ڈیفنس لاہور والے مکان میں کیا گیا۔ شادی کی تصاویر میں فرح خان کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
فرح کے دوست نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار احسن جمیل گجر کے قریبی دوست تھے
اورعثمان بزدار کوعمران خان اور بشریٰ بی بی کے قریب لانے والے بھی یہی دونوں میاں بیوی تھے۔ اگرچہ لاہور کی ماڈرن کلاس کے سماجی حلقوں میں فرح خان کا نام تقریباً ڈیڑھ دہائی سے مشہور ہو چکا تھا لیکن میڈیا پر فرح خان کا
نام بشریٰ بی بی اور عمران خان کی 2018 میں ہونے والی شادی کے بعد سامنے آیا۔اور تو اور فرح خان بشریٰ بی بی کے لاہور کے دوروں کے دوران بھی ان کے ہمراہ ہوتیں اور انہیں حکومت کی جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جاتا رہا۔
فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر کا نام بھی میڈیا پر تب سامنے آیا جب عمران خان کی حکومت بننے کے بعد پاکپتن کے ڈی پی او رضوان گوندل کو تبدیل کروانے کا الزام احسن جمیل گجر پر آیا۔اگست 2018 میں پولیس کی جانب سے بشریٰ بی بی کے
سابق شوہر خاور مانیکا کے اہل خانہ کی گاڑی روکنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کے دفتر سے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کو تبدیل کرنے کا حکم جاری ہوا۔اس واقعے کی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کے چیف مہر خالق داد لک
نے اکتوبر 2018 میں جمع کروائی۔رپورٹ کے مطابق مانیکا فیملی نے پولیس کے ساتھ تلخ کلامی بھی کی تھی۔ اس رپورٹ پر اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار نے نوٹس لیا اور احسن جمیل گجر کو عدالت سے غیر مشروط معافی مانگنی پڑی اور حلف
اٹھانا پڑا کہ وہ آئندہ کسی حکومتی معاملے میں دخل اندازی نہیں کریں گے۔آئی جی ڈی آئی ڈی سی وغیرہ کی تقرریاں فرح کے زریعے ہوتی تھیں، فرح صرف نام تجویز کرتی تھی بزدار اس پے عمل کرنے کا بانپد ہوتا تھا
رشوت کا لیا گیا پیسہ فرح اپنا حصہ رکھ کے بنی گالہ پہنچا دیا کرتی تھی، شاہ سلمان نے نیازی جو گھڑی تحفے میں دی تھی اسے دبئی فروخت کرنے کا سارا انتظام بھی فرح نے کیا تھا، پنکی پیرنی اور فرح کی نانی کا ایک گاوں سے تعلق تھا
آپ حیران ہونگے کے 1995 سے لیکے اب تک فرح کا تعلق پنکی پیرنی سے رہا لیکن اسے روحانیت کی طرف نہ موڑا گیا کیوں روحانیت سے زیادہ پیسہ بنانے کی فرح ماہر تھی سو اس سے وہی کام لیا گیا جو اسے اتا تھا، عمران خان سے شادی کرنا پنکی پیرنی
کے لیئے اس لیئے بھی آسان تھا کے نیازی وزراتِ عظمی کے کسی بھی عقیدے کو اپنانے کے لیئے ذہنی طور پے تیارتھا سو نیازی کو سچے جھوٹے خواب سنا کے استخارے کرکے اسے وزیرِآعظم کی کوشخبریاں سناتی رہتی تھی
پنکی جانتی تھی اس نے وزیرِ آعظم بن جانا ہے کیوں اسٹیبلشمنٹ بھر پور طریقے سے نیزی کے ساتھ تھی، اپنی اسی دوراندیشی کو پنکی پیرنی نے کیش کرانے کا سوچا پنکی پیرنی نے نیازی کو اس راہ پے لگا دیا کے
مجھے استخارے مین تم سے شادی کرنے کا حکم ہوا سو خاورمانیکا سے مشاورت شروع ہوئی ، خاور مانیکا بھی نئی بینٹلے لیکے پنکی دینے پے رضی ہوگیا، فرقین میں معالات طے ہونے کے بعد پنکی طلاق لیکے فرح کے گھر شفٹ ہوگئی
پنکی اور نیازی کی شادی کے تمام انتظامات فرح نے کیئے۔ پھر انتخابات ہوئے بکسے چوری ہوئے اور نیازی وزیرِ آعظم بن گیا وزیرِ آعظم بننے کے بعد فرح اور پنکی پیرنی کا کھیل؛ شروع ہوگیا سب سے پہلے تو فرح کے شوہر احسن جمیل گجر نے
اپنے بہت ہی قریبی دوست عثمان بزدار کو وزیرِ آعلی پنجاب بنانے کی سفارش کی جو پنکی پیرنی عمران کے زریعے پوری کردی اب دوسرا کھیل تھا مال بنانے کا بزدار کے وزیرِ آعلی بنتے ہی مال بنانے کا کھیل شروع ہوگیا
عثمان بزدار صرف عہدے کی حد تک وزیرِ آعلی تھا جو فرح کی احکامات کی تعمیل کیا کرتا تھا اب فرح فرار ہوچکی ہے اور پنکی پیرنی کا کوئی پتہ نہیں وہ کہاں ہے ایا بنی گالہ میں ہے لاہور مِیں ہے کہاں ہے
یہ تھا وہ کرپشن کا کھیل
By Ali Malik
Life Story Of Farah Khan. Farhat Shehzadi Aka Farah Khan.
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.