Utmankhel Pashtun Tribes. Malakand Pedia By Amjad Ali Utmankhel
Utmankhel Ki Tarikh. Da Utmankhelo Tareekh. History Of Utmankhail Pashtuns.
ملاکنڈ پیڈیا.
قبیلہ اُتمانخیل...انگریز اسسٹنٹ کمشنر اے ایف ڈی کننگھم نے ڈپٹی کمشنر پشاور کو 30 مئ 1877 کو ایک رپورٹ بیجھی.اس رپورٹ میں اسسٹننٹ کمشنر کہتا ہے,کہ میرے لئے یہ بڑی خوشی اور اعزاز کی بات ہے,کہ میں قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں یہ رپورٹ پیش کر رہا ہوں.جو ہم نے ابازئی کے علاقے میں مارچ اور اپریل کے مہینوں میں ترتیب دی.یہ رپورٹ موجودہ قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں ایک خاکہ آپکی خدمت میں پیش کر رہا ہے.جس میں اس قبیلے کی ذیلی شاخوں ,گاؤں,سڑکوں, تنازعات, دھڑوں اور ملکان وغیرہ کے بارے میں تفصیل بیان کی گئ ہے. مجُھے اُمید ہے کہ میری یہ رپورٹ میکگریگر کی اُس رپورٹ سے بھی زیادہ تفصیل میں ہوگی,جو اُس نے شمال مغربی سرحدی علاقوں کے بارے میں گزیٹییر کی شکل میں لکھی. میری اس رپورٹ میں قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں جو خاکہ پیش کیا گیا ہے اُسکی index میں یہ چیزیں شامل ہیں.اس قبیلے کا تعارف,ابتدائی تاریخ,1852 کے بعد اس قبیلے کا اچھا روّیہ,قبیلہ اُتمانخیل کے علاقوں کے حدود,قبیلہ اُتمانخیل کے علاقوں کے بارے میں معلومات, دامان, قبیلہ اُتمانخیل کی شاخیں اور ذیلی شاخیں,اسماعیلزئی,شموزئی,اصیل, اصیل کی بادو شاخ,بالو,اصیل کے گاؤں,مندل,علیزئی,متکی,گورئ,سنیزئی,سواڑخیل,پیغزئ, بمبرئ,
جبکہ اُتمانخیل قبیلے کی ابتدائی
settlement and emigration
بُوٹ کور اور اصیل کے درمیان تنازغات,
قبیلہ اُتمانخیل کے ذیلی شاخوں کے بارے میں جنرل رپورٹ
,اخوند آف سوات اور پیرخانہ آف اُتمانخیل کے بارے میں معلومات ,
دامان کے بارے میں تفصیل,
قبیلہ اُتمانخیل کے زیرِ قبضہ علاقے,
قبیلہ اُتمانخیل کے ملکان, علاقہ امبار,برنگ, ارنگ کے اُتمانخیل کے بارے میں رپورٹ,
مندل ,علیزئی,متکی,شموزئی کے گاؤں
سمہ رانیزئی کے گاؤں ہریانکوٹ,کوٹ,گڑھی عُثمانی خیل,اور سوات رانیزئی کے علاقوں ٹوٹئی اور آگرہ کے اُتمانخیل کے بارے میں معلومات
اسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ لکھتے ہے,قبیلہ اُتمانخیل کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے میں میری دلچسپی اُس وقت پیدا ہوئی جب 1852 میں پہلی بار برٹش گورنمنٹ نے قبیلہ اُتمانخیل کے دو قبیلوں عُمرخیل آف پڑانگ غر اور خُمارخیل آف کیلہ بانڈہ آف تنگی کے خلاف مُہم جوئی سر کولن کیمپبل کی کمان میں کی.اس مُہم جوئی کی اصل وجہ ان دو قبائل کے درمیان اشنغر کے زمینوں پر جاری لڑائی کا خاتمہ تھا,جو بعد میں سر کیوگنری نے حل کردیا.برٹش گورنمنٹ نے ان قبائل کے ساتھ ایک دستاویز پر دستخط کئے,کہ یہ قبائل 25 سال تک پُرامن رہے گے,اور اپنے پڑوسیوں مہمند اور یوسفزئی کے علاقائی حدود پر آباد اُتمانخیل کے ساتھ بھی پُرامن رہے گے,اُتمانخیل قوم کے خلاف آخری مُہم جوئی پھر 9 دسمبر 1876 کو ہوئی جب ابازئی کے علاقے میں دریائے سوات میں کام کرنے والے مزدوروں کوں قتل کیا گیا.
اُتمانخیل بابا اُتمان کی اولاد ہے,جو محمود غزنوی کے لشکر میں شامل تھے,جب دسویں صدی عیسوی میں سوات ملاکنڈ میں آباد ہندوشاہی بادشاہوں کے خلاف غزنوی لشکر نے مُہم جوئی کی.
ملاکنڈ پیڈیا..
..قبیلہ اُتمانخیل کے علاقوں کے حدود شمال میں باجوڑ ( خوانین خار و جار کے علاقوں تک) اور جندول تک,مشرق میں دریائے پنجکوڑہ تک اور اسکے جنکشن دریائے سوات تک اور جنوب میں برٹش سامراج کے زیرِ کمان علاقوں اشنغر اور مشرق میں ناؤگئ باجوڑ تک پھیل چُکے ہیں.دریائے پنجکوڑہ جو دیر سے بجانبِ جنوب بہتا ہے,اور یہ ارنگ نامی علاقے کے ساتھ ایک سرحدی لکیر بناتا ہے, گاؤں آگرہ اور سیلیئ پٹے کے قُرب و جوار میں دریائے پنجکوڑہ دریائے سوات کے ساتھ شامل ہوتا ہے,اور ایک مشترک دریا کی صورت میں مغرب کی جانب بہتا ہوا 20 میل کے علاقے میں اُتمانخیل کے علاقوں ارنگ,برنگ, اور امبار کو دامان سے جُدا کرتا ہے.پس اُتمانخیل کا علاقہ دریائے سوات کے دونوں جانب واقع ہے. شمالی حصہ زیادہ تر پہاڑی ہے جس میں کوہِ مور پہاڑ کی اُونچائی 8200 میٹر ہے,یہاں شمال میں مندل,علیزئی اور متکی قبائلی لوگوں کے گھر واقع ہیں.جبکہ مشرق اور جنوب مشرق کی جانب یہ پہاڑ ارنگ,برنگ,امبار شموزئی اور اصیل کے لوگوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے.جنوب کی جانب دریائے سوات اور برٹش سامراج کے زیرِ کمان علاقوں کے درمیان موجود علاقہ لمن یا دامان کہلاتا ہے جو کہ مغرب سے مشرق کی جانب خانوڑئی گاؤں کے پہاڑ سے شروع ہوکر پڑانگ غر اور پھر کوٹ ,مینہ,ہریانکوٹ اور گڑھی عُثمانخیل کے علاقوں تک پھیل گیا ہے.یہ سب لمن یا دامان کے اُتمانخیل کہلاتے ہیں,جو ان علاقوں میں رہائش پزیر ہیں. اسی طرح ہزارناؤ کے جنوبی چٹانیں دامان کو ٹوٹئ گاؤں سے جُدا کرتی ہے,جہاں سنیزئی,پیغزئی اور بھبرئ آباد ہیں,جو اُتمانخیل کی ذیلی شاخیں ہیں. نام لمن یا دامان کا معنی میدانی علاقہ کے ہے جو نہری نظام کے درمیان واقع ہوتا ہے.اُتمان بابا کی اولاد میں سے جو بڑی ذیلی شاخوں کی اولاد ان علاقوں میں پھیل گئی ہیں اُن میں اسماعیلزئی,مندل,علیزئی,متکی,گوری,ُغز,بھمبری,سنیزئی پیغزئی شامل ہیں
..قبیلہ اُتمانخیل کی ذیلی شاخ اسماعیلزئی جو دو شاخوں شموزئی اور اصیل میں مُنقسم ہیں,اور برٹش گورنمنٹ کے ساتھ انکے مراسم بہتر ہے.شموزئی شاخ کے لوگ آرنگ نامی علاقے میں آباد ہیں,انکی تعداد چھ ہزار سے آٹھ ہزار تک ہے اور جیزل استعمال کرتے ہیں.انکوں پھر اور ذیلی شاخوں عُمر خیل,سرکانی خیل,سرنی خیل اور پئیندہ خیل میں تقسیم کیا گیا ہیں.اصیل نامی اُتمانخیل سب سے مشہور ہے,اس شاخ کے لوگ برنگ نامی علاقے اور کُچھ جو (دینی خیل) کہلاتا ہے,وہ لمن یا دامان میں آباد ہیں.اصیل کی دو شاخیں ہیں ایک بادو کہلاتا ہے اور دوسرا بالو,یہ دو بیویوں کی اولاد ہیں. بادو نامی اصیل مندرجہ ذیل شاخوں میں تقسیم ہیں
واڑہ خیل,خُمار خیل اور بُت کور
ان میں سے خُمار خیل کی ذیلی شاخیں مدک اور پئندہ خیل کہلاتی ہے, مدک شاخ پھر عُمر خیل, گُڈ خیل,شہزادہ,ذادو اور پارشئی,سواڑخیل(امجد علی اُتمانخیل کے خاندان کی ذیلی شاخ) میں مُنقسم ہیں
جبکہ پئندہ خیل پھر خادی,آدم,بائی,اور مُحبت کی شاخوں میں تقسیم ہیں.
اسطرح بُت کور مندرجہ ذیل شاخوں محمد خیل,عُمرخیل اور موسی میں مُنقسم ہیں.
ان شاخوں میں سے محمد خیل پھر شاتی,آدم اور عیسیٰ میں مُنقسم ہیں,
جبکہ عُمر خیل خود , خان,اکو,بانی,صالح,شہداد,پاخانی,اور کریم نامی شاخوں میں مُنقسم ہیں.
اسطرح بالو اصیل نامی اُتمانخیل,امبار,صیب الدین, طوری خیل,صد بیگ,مُغل خیل,شینو,غازی, وغیرہ نامی ذیلی شاخوں میں مُنقسم ہیں
اصیل اُتمانخیل کی بڑی تعداد برنگ نامی علاقے میں رہائش پزیر ہیں.جو دریائے سوات سے آگے آرنگ اور امبار کے علاقوں تک پھیل چُکے ہیں.بُت کور نے امبار کو آماجگاہ بنایا ہے, عُمر خیل دریائے سوات اور لمن کے درمیانی علاقے میں رہائش پزیر ہیں.دینی خیل نامی اصیل ناؤے ڈنڈ نامی علاقے میں رہائش پزیر ہیں,اور عُمر خیل پڑانگ غر میں آباد ہیں
اسطرح قبیلہ اُتمانخیل کی مندل نامی شاخ امبار اور باجوڑ کے درمیان آباد ہیں. ان کا برٹش سامراج کے ساتھ کوئی قریبی تعلق نہیں. مندل پھر مندرجہ ذیل ذیلی شاخوں سواڑخیل,موتا,گڈو اور ڈاپر میں مُنقسم ہیں,ا
قبیلہ اُتمانخیل میں سنیزئی نامی شاخ کو زیادہ تر لوگ اُتمانخیل نہیں سمجھتے. لیکن یہ شموزئی کے قریب ہیں.یہ ہزار ناؤ نامی پہاڑ کے شمالی جانب برہ ٹوٹئی اور کوٹ نامی علاقوں میں آباد ہیں, اس شاخ کا تمام واسطہ رانیزئی قبیلے کے ساتھ ہے,جبکہ اُتمانخیل قبیلے کے دوسری شاخوں کے ساتھ اسکا واسطہ بُہت کم ہے.
رپورٹ جاری ہے.
تحریر ..امجد علی اُتمانخیل
Utmankhel Pashtun Tribes. Malakand Pedia By Amjad Ali Utmankhel
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.