Buddhism In Swat. Gandhara Civilization Of Swat.
سوات میں بدمت کی امد تقریباً ٣۵٢ ق م میں ہوا
سوات پر چندر گپت کا دور حکومت ٣٠٣ ق م سال تک جاری رہا۔
راجہ کنشک نے سوات پر ٢٠٠ عیسوی تک بادشاہت کی۔
راجہ ورائٹھ نے ٢٢٠ عیسوی تک سوات کو اپنا تخت بنایا تھا۔
چینی سیاح فاہیان نے سوات کی سر زمین پر ۴٠٠ سے ۴٠٣ , میں قدم بوسی کی تھی۔ کہتے ہے کہ فاہیان نے اس وقت سوات میں تمام علاقوں کا دورہ کیا تھا اور جاتے ہوئے اپنے کتابوں میں اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے . کہ سوات میں بدمت کا عروج ہے
سوات پر ایک اور راجہ کی حکومت قائم ہوتا ہے جس کا نام دنیا والوں کی لیے اجنبی نہیں ہے اندر بوتا ۴٠۵ عیسوی تک سوات پر حکومت کرتا ہے ۔
آسکی علاوہ سوات کی طرف ایک اور چینی سیاح ہیون سانگ کی امد تقریباً ٦٠٠ سے ٦٠٣ عیسوی کی درمیان میں ہے ۔ ہیون سانگ کی بارے میں تاریخی کتابوں میں بہت سے باتیں مشھور ہیں ۔ ہیون سانگ نے سوات میں تمام علاقوں کا دورہ کیا تھا۔ اسکی علاوہ ہیون سانگ خود اپنے سفرناموں میں رقمطراز ہے کہ دریائے سوات کے کنارے پر بہت زیادہ عبادت خانے اباد تھے ۔ جس میں صبح سویرے لوگ دور دور سے عبادت کے لیے اتے تھے ۔ ہیون سانگ مزید لکھتے ہے کہ اس وقت سوات میں بدمت کا عروج بہت زیادہ تھا۔ اور لوگ دور دور سے بدمت مزھب کی بارے میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اتے تھے ۔۔
٧۵٦ ع میں ایک اور چینی سیاح دو کنگ نے سوات کا رخ کیا تھا۔۔ تحریر و تحقیق یوسف خان انقلابی سواتی متراوی۔
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.