Currency Trade, Currency Exchange And Fraud And Scams. Urdu Info Blog. Scammers Of London.
Haroon Malik
میں لِکھنے بیٹھا تو یاد آیا کہ پہلے لِکھ چُکا ہُوں لیکن چلیں آپ میں سے بُہتوں کے لیے تفصیلات نئی ہوں گی تو انجووئے کریں ۔
لندن کے نوسرباز
نوسرباز اور ٹھگ دُنیا کے ہر مُلک میں موجود ہوتے ہیں بعض اوقات اُن کے فراڈ اور “ ٹھگیاں “ مِلتی جُلتی بھی ہوتی ہیں اور ظاہر ہے معاشرے و مُلک کے اعتبار سے بڑے مُنفرد اور آؤٹ اوو دی باکس بھی ہوتے ہیں ۔ انگلینڈ بالخصوص لندن میں کئی طرح کے مالیاتی فراڈ اور سکیمز موجود ہیں جو میں وقتاً فوقتاً آپ کے گوش گُزار کروں گا ۔ میری عُموماً کوشش یہ ہوتی ہے کہ جو فراڈی اور نوسرباز کِسی نہ کِسی طرح مُجھ سے یا میرے کِسی قریبی عزیز یا دوست سے ٹکرائے ہوں اور میرا اُن سے بلاواسطہ یا بلواسطہ رابطہ ہُوا ہو وُہی قصہ لکھا جائے ۔
یہ سن 2014 کی بات ہے میں کرنسی ایکسچینج کا کام کرتا تھا ۔ خُود بھی ایکسچینج جاتا اور کام کے لیے دو بندے بھی رکھے ہُوئے تھے ۔ اُن میں سے ایک پاکستانی خان دلاور تھا اور ایک سری لنکن گنورتنے تھا ۔ کرنسی کا کام بظاہر آسان ہے لیکن اگر اِس کام میں آپ کے پاس مکمل مہارت ، عِلم اور مارکیٹ میں موجود سکیمز یعنی نوسربازیوں اور نوسربازوں کے کام کرنے کے طریقے معلوم نہ ہو تو آپ اپنے سرمایے کے بڑے حصے سے پَل بھر میں محروم ہوسکتے ہیں ۔ اِس ضمن میں برطانوی ادارہ ایف سی ایس جو کرنسی اور مالیاتی شُعبے کو ریگولیٹ کرتا ہے اور نیشنل کرائم ایجینسی دونوں کے باہمی اشتراک سے ایسے کاروبار کرنے والے یا اُس میں کام کرنے والے ہر شخص پر بُنیادی سرٹیفیکیشن کا حصول ایک لازمی امر تھا ۔ اگر آپ اِن ہدایات کو نظر انداز کرتے ہیں تو اُس کا کہیں نہ کہیں آپ کو نُقصان ہوکر ہی رہتا ہے بہرحال 2014 میں نے کافی سوچ بچار کے بعد کرنسی کے اِس کام کو سیل کرنے کا سوچا کیونکہ اِس کام پر اب زوال آیا ہُوا تھا جتنے خرچے تھے اور جتنا وقت دینا پڑتا تھا اُس حساب سے آمدنی نہیں ہورہی تھی اور بڑی حد تک یہ سفید ہاتھی بنتا جارہا تھا اگر کوئی ایسا بندہ خرید لیتا جو یہاں خُود ہر وقت بیٹھتا اور کام کو دیکھتا تو وُہ کم از کم دو بندوں کی تنخواہ بچا سکتا تھا لیکن سرِدست یہ میرے بس میں نہیں تھا کہ میں ہروقت یہاں ہی موجود رہتا ۔
اپنے ایک پراپرٹی ڈیلر دوست مائیکل سمارٹ جو ایک نائیجرین تھا اُس کو بتایا کہ اِس بزنس کو سیل پر لگادو ۔ قیمت میں نے پچاس ہزار پاؤنڈز رکھی تھی ۔ چند دِنوں میں ممکنہ خریداروں کے فون آنا شُروع ہوگئے اور بعض دیکھنے کے لیے بھی آنے لگے ۔ اِن فون کالز میں سے ایک فون کال ایک نائیجرین ایمانوئیل چیتاچی Emmanuel Chetachi کی بھی تھی ۔ اُس نے مُجھے کہا کہ اُس نے بزنس کی تصاویر دیکھی ہیں اور وُہ سنجیدہ ہے باقی لین دین کے معاملات وُہ مِل کر طے کرنا چاہتا تھا ۔اگلے دِن بعد از دوپہر میں مُلاقات کا وقت رکھا گیا ۔ اگلے روز قریب چار بجے میں نے دیکھا کہ ایک نائیجرین اپنی بلیک کلر کی لیمبرگینی باہر سڑک پر پارک کرکے سیدھا اندر کی طرف آرہا ہے اور اُس کے ساتھ ایک شخص اور بھی ہے ۔
اندر آنے کے بعد اُنھوں نے گنورتنے سے میرا پُوچھا میں اُن کو دیکھ کر آفس سے باہر آگیا ۔ تعارف پر معلوم ہُوا کہ ایک چیتاچی تھا جِس سے کل فون پر بات ہُوئی تھی اور اُس کے ساتھ ایک اُس کا دوست یا پارٹنر تھا جِس کا نام جونئیر معلوم ہُوا ۔ جونئیر مُجھے خدوخال سے جمیکن Jamaican لگ رہا تھا۔چیتاچی نے ارمانی کا سُوٹ پہن رکھا تھا ، چہرے پر ڈولچی اینڈ گبانا کے سن گلاسز ، ہاتھ میں رولیکس ، ڈائمنڈ رنگز اور پاؤں میں لُوئی وٹان کے جُوتے پہن رکھے تھے ۔ اُس کا ساتھی جونئیر بھی بڑی عُمدہ تراش خراش کے لباس میں ملبوس تھا ۔ مجموعی طور پر چیتاچی کا تاثر ایک نہایت امیر کبیر انسان کا بن رہا تھا ۔ چیتاچی چائے پینے اور معمول کی باتوں کے بعد کہنے لگا ،
“مُجھے آپ کی مقرر کردہ قیمت منظور ہے اور مُجھے لوکیشن بھی سُوٹ کرتی ہے لیکن میری ایک شرط ہے ۔ “
میں نے کہا کہ بتائیں کیسی شرط ہے تو کہنے لگا
“میں آپ کو پیسے بینک میں ٹرانسفر نہیں کرسکتا البتہ کیش دے سکتا ہُوں اور اگر آپ کیش پر راضی ہوتے ہیں تو یہ سودا کل ہی ہوسکتا ہے “
اور مزید یہ کہتے ہُوئے اُٹھنے لگا،
“آپ سے مِل کر اور بات کرکے مُجھے خُوشی ہُوئی ہے اگر آپ کیش پیمینٹ لینے پر راضی ہوتے ہیں تو میں آپ کو دس ہزار پاؤنڈز اِضافی دینے پر بھی آمادہ ہُوں ۔”
اِس بات چیت کے دوران اُس کا ساتھی جونئیر خاموش ہی بیٹھا رہا ۔
اُس کی حاتم طائی کی قبر کو لات مارتی ہُوئی اِس آفر ( لا لچ ) کو سُن کر میرے کان کھڑک گئے کہ بجائے مُجھ سے دو چار ہزار کم کرانے کے یہ چیتاچی مُجھے بھلا دَس ہزار اضافی کیوں دے گا ؟ بہرحال میں بے فکر تھا کہ چیتاچی جتنا مرضی چالاک ہو مُجھے ٹھگ نہیں سکتا ۔ جاتے جاتے چیتاچی واپس مُڑا اور کہنے لگا ،
“ مالک ( ملک ) میرے لیے پیسہ اہم نہیں ہے کہ وُہ میرے پاس بُہت ہے البتہ اچھے تعلقات ، کھرا انداز اور صاف سُتھرا انداز مُجھے بُہت پسند آتا ہے ۔ یُو آر آ ٹروجینٹلمین ، یہ مَت سمجھنا کہ میں وقت ضائع کرنے آیا تھا ، نو نو ، نیور ، وقت بُہت قیمتی ہے اور میرے پاس اِس کی کافی کمی بھی ہے ۔ “
ایسا کہتے ہُوئے کوٹ کی اندرونی پاکٹ سے پچاس پچاس کے کرنسی نوٹوں کی دو گڈیاں نکالیں اور کہنے لگا ،
“ یہ پانچ ہزار میری طرف سے ٹوکن منی ( بیعانہ )ہے اَب اگر میں اِس ہفتے کے اختتام تک یہ سودا مکمل نہیں کرتا یا میری طرف سے سودا ٹوٹتا ہے تو بھی نُقصان آپ کا نہیں ہے ۔”
جاتے جاتے میرا سیل نمبر لیا اور اپنا موبائل نمبر بھی دے گیا۔اُس کے جانے کے بعد میں نے پراپرٹی کا کام کرنے والے اپنے دوست مائیکل سمارٹ کو یہ سب بتایا اور ہم دونوں ہی اِس بات پر پُختہ تھے کہ بندہ کُچھ گڑ بڑ کرنے کے ارادے میں ہے لیکن کیسی گڑبڑ یہ ابھی واضح نہیں تھا ۔ خیر میں نے مائیکل کو بتایا کہ اگر یہ سودا ڈن ہوگیا تو میں اُس کو فون کردُوں گا تاکہ قانُونی تقاضے پُورے کیے جاسکیں ۔
اگلے دِن مُجھے بارہ بجے کے قریب چیتاچی کی کال آئی اور پُوچھنے لگا کہ اگر میں شام کو سات بجے اپنے دفتر میں ہی ہُوں گا یا نہیں ؟ تو میں نے اُس کو بتایا کہ کل اگر وُہ آنے کا ارادہ رکھتا ہے تو میں انتظار کرلُوں گا ویسے شاید میں اُس وقت تک وہاں نہ ہُوں ۔اُس نے سات بجے آنے کی ہامی بھر لی ۔
اگلے روز شام کے ٹھیک سات بجے وُہ آگیا اور اب کی بار بھی جونئیر ساتھ ہی تھا ۔چیتاچی نے ہاتھ میں دو چھوٹے چھوٹے بیگ تھامے ہُوئے تھے ۔ کہنے لگا کہ پیسے دینے سے پہلے میں آپ کو کُچھ دِکھانا چاہتا ہُوں ۔ یہ کہہ کر اُس نے بیگ کھولا اور مُجھے دکھایا ۔ اندر کالے رنگ کے مُختلف سائز کے کاغذوں کی گڈیاں تھیں ۔ مُجھے معلوم تھا کہ چیتاچی میرے ساتھ “ بلیک ڈالر “ یا “ واش واش “ فراڈ کرنے کے چکر میں ہیں ۔ اب میں اطمینان سے بیٹھ گیا کیونکہ آگے کا کھیل مُجھے معلوم تھا کہ یہ کیا کرے گا ۔ جب تک مُجھے علم نہیں تھا کہ چیتاچی کونسا فراڈ کرے گا اور کیسے تب تک میں تھوڑا بے چین تھا لیکن اب جب معلوم ہوگیا تو مُجھے کوئی جلدی نہیں تھی ۔
وُہ وُہی گھسی پٹی کہانی سُنا نے لگا کہ کُچھ سال پہلے اُس کی فیملی نائیجریا میں سیاست میں تھی اُن پر کرپشن کے کافی الزامات تھے اور نائیجرین حکومت جب تبدیل ہُوئی اور ہم لوگ اپوزیشن میں تھے تو ہمارے اُوپر جعلی مقدمات بننے لگے تو وُہ اور اُس کی فیملی کے چند افراد اپنے فارن کرنسی کے “ کُچھ ذخائر “ اپنے بااعتماد کسٹمز حُکام کے ذریعے یہاں برطانیہ لے آئے لیکن پُوچھ گُچھ سے بچنے کے لیے اِن تمام نوٹوں پر ایک بلیک کیمیکل لگادیا تاکہ پتہ نہ چلے کہ یہ کرنسی نوٹ ہیں یا سادہ کالے رنگ کا کاغذ ۔اپنی بات میں وزن پیدا کرنے کے لئے وُہ مُختلف کیمیکل اور واشنگ لیکوئیڈز کے نام لے رہا تھا لیکن میں نے دھیان نہیں کیا ۔
خیر اُس نے دو کالے کرنسی نوٹ نکالے ہاتھوں پر گلووز چڑھائے ، ایک اور برتن میں تھوڑا پانی اور تھوڑا لیکوئیڈ اور ایک سفوف ڈالا اُس میں اُن کرنسی نوٹس کو چند منٹس کے لئے ڈال کر رکھ دیا اور پھر اُن کو باہر نکالا اور مُجھے دکھاتے ہُوئے کہنے لگا کہ ابھی خشک کرکے آپ کو دکھاتا ہُوں ۔ ایک چھوٹی سی پوکٹ سائز استری نکالی نوٹوں کو ڈرائی کیا اور مُجھے دے دیا ۔ ایک بیس کا نوٹ تھا اور ایک پچاس کا ۔ میں نے بغور دیکھنے کا ڈرامہ کرنے کے بعد اُس کو وُہ نوٹ واپس کردیے ۔
اب چیتاچی اصل پوائنٹ پر آگیا اور کہنے لگا ،
“یہ واشنگ لیکیوئیڈ بُہت مہنگا ہوتا ہے اور میرے پاس کم از کم پچاس ملین پاؤنڈز کی رقم ہے اُس کو واش کرنے پر کافی لاگت آئے گی ۔ آپ ایسا کریں میرے ساتھ پچاس ہزار پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کریں اُس کے بدلے میں آپ کو ہاف ملین کرنسی نوٹ صاف کرکے دُوں گا “
میں اَب اِس کھیل سے اُکتا گیا تھا میں نے اُس کو صاف کہا کہ یہ فراڈ میں نے بُہت دیکھے ہیں اِن کو سائیڈ پر کرو اور یہ بتاؤ کہ تُم نے بزنس خریدنا ہے یا اپنے اِسی فراڈ کے چکر میں تھے ۔ اِس دوران میں نے کال کرکے مائیکل سمارٹ کو کہا کہ وُہ آجائے ۔ اب چیتاچی کبھی کُچھ کہے کبھی کُچھ ۔ بہرحال مائیکل اِس دوران اندر دفتر میں آگیا اور میں نے اُس کو ساری کہانی بتائی تو وُہ بھی اُس سے کہنے لگا کہ بھئی تُم میرے مُلک کے ہو لیکن تُمہاری حرکتوں سے ہم سب بدنام ہوتے ہیں ۔ اب کیا خیال ہے پولیس بُلاؤں یا ؟
چیتاچی کہنے لگا اچھا اگر سودا مکمل نہیں ہوسکتا تو میرے بیعانے کی رقم پانچ ہزار پاؤنڈز واپس کی جائے۔ اِس پر مائیکل اور میں نے اُس کو بتایا کہ جو چارے کے طور پر تُم نے رقم مُجھے ٹوکن منی کہہ کردی تھی وُہ تُمہیں نہیں مِل سکتی یا تو پیسے دو یعنی سودا مکمل کرو یا یہ رقم بھی واپس نہیں مِل سکتی ۔ اِس پر وُہ یہ کہتے ہُوئے اُٹھ کھڑا ہُوا کہ جب موقع مِلے گا وُہ اپنی رقم واپس لے لے گا ۔مُجھے معلوم تھا کہ ایسے فراڈی لوگ اندر سے نہایت بُزدل ہوتے ہیں اِس لیے اُس کی بات کی رتی برابر بھی پرواہ نہیں کی ۔وُہ دِن اور آج کا دِن کبھی چیتاچی کا فون بھی نہیں آیا حالانکہ میرا نمبر تو اب بھی وُہی ہے جو تب تھا۔
دوستو یہ لوگ فراڈی ہوتے ہیں کرنسی کے چند نوٹوں پر گلیو کی ایک تہہ لگانے کے بعد اُس پر ٹنکچر اوو آئیوڈین کا محلول لگاتے ہیں اُس سے یہ کالے رنگ کا کاغذ سا نظر آتا ہے باقی اُس کے ساتھ ویسے ہی بلیک شوگر پیپر کرنسی نوٹوں کے سائز کے رکھ دیتے ہیں ۔ واشنگ یا کلیننگ محلول یا تو وٹامن سی کی گولیوں کو پانی میں مِلا کر بنایا جاتا ہے یا کِسی جوس کا مکسچر ہوتا ہے جیسے کہ رسبیری وغیرہ ۔ میں بارہا لکھ چُکا ہُوں کہ آسان یا شارٹ کٹ سے پیسے نہیں بنتے ۔ ایسے خواب دیکھنے والے اپنی تھوڑی بُہت جمع پُونجی بھی گنوا بیٹھتے ہیں ۔ لہٰذا جہاں اِس طرح کا “ فائدہ “ نظر آئے وہاں سے “ کٹ “ لیں اِسی میں بہتری ہے ۔ فراڈیوں کی ابھی مزید کہانیاں باقی ہیں جو میں آپ کے ساتھ شئیر کرتا رہوں گا ، اِس میں چھوٹے چھوٹے قرضوں لینے والے فراڈیوں سے لے کر بڑے بڑے نوسربازوں کے طریقے شامل ہیں ۔ ایک بات اور یہ بلیک ڈالرز یا بلیک پاؤنڈز کے فراڈ میں جو کیمکل اِستعمال ہوتے ہیں اُن کی اِس سے زیادہ تفصیلات میں جانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔
نوٹ : “ بس ایک بات یاد رکھیں ، ٹُو گُڈ ٹُو بی ٹُرو یعنی کوئی ایسی بات یا فائدہ جو آپ کو اُمید اور حد سے بڑھا ہُوا نظر آئے وہاں سے کِھسک لیں ۔ یہی فراڈ ، ٹھگی ، نوسربازی اور سکیم کی سب سے بڑی نِشانی ہے اور ٹھگ ، نوسرباز یا فراڈیے آپ کو بُہت جلدی میں نظر آئیں گے ۔
Haroon Malik .
Currency Trade, Currency Exchange And Fraud And Scams. Urdu Info Blog. Scammers Of London. Urdu Info About Forex Trade In London. Scams In Trading Of Currencies. Urdu Blog Business.
Haroon Malik
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.