Aurat Kay Doo Roop. Friedrick Nietzsche About Woman. Urdu Blog
فریڈرک نطشے نے کہاتھا کہ عورت کے معاملے میں تمہیں دو جگہوں پر خوفزدہ ھوجانا چاھئیے۔۔۔۔ ایک جب عورت محبت کے میدان میں قدم رکھے اور دوسری جب عورت نفرت اور انتقام کے میدان میں کود پڑے۔
مزاحمت نے تاریخ کے ھر ایک اھم موڑ پر لافانی گیت عورت ہی کے مقدس لبوں سے ادا کئے ہیں، اور یہی وجہ ھے کہ جہاں عورت نے مزاحمت کے رخسار پر بوسے ثبت کئے، وھاں جابر حاکم کو سوائے اپنی قبر اپنے ہی ھاتھوں سے کھودنے کے اور کسی بھی عمل کا ڈھنگ سے موقع نہ مل سکا۔
جس تحریک کی رگوں میں عورت کے مزاحمتی کردار کی گرمی دوڑ پڑے، پھر ایسی تحریک، اٹھان اور جنبش کو دبانا، مٹانا اور اپنی منزل سے بھٹکادینا ممکن نہیں رھتا کیونکہ یہ تخلیق کا سرچشمہ یعنی عورت ہی جانتی ھے کہ مرنے کیلئے زندہ رھنے اور زندہ رھنے کیلئے مرنے کا ٹھیک اور متاثر کن لمحہ کیا اور کیونکر ھے اور یہ عورت ہی کی آنکھ ھے کہ جو فطرت کے دیگر لامحدود پرتوں کے بیچ میں سے ان پرتوں کو واضح طور پر دیکھنے کی اھلیت رکھتی ھے کہ جو بےپناہ خوبصورتی کے ضامن اور اعلی ترین قدروں اور ابدیت کے اولین، گہرے اور عظیم سرچشمے ہیں۔
عورت پہلے مزاحمت کے میدان میں قدم رکھتی ھے اور پھر اسکے بعد مزاحمت کے ھر ایک خاکے، رنگ اور روشنی کو اپنے اندر ہی سے تخلیق کئے چلی جاتی ھے کیونکہ عورت تخلیق کا سرچشمہ ھے جو صرف مزاحمت کے ھر رنگ اور روشنی تخلیق ہی نہیں کرتی بلکہ مزاحمتی اسٹرکچر کے ھر ایک سمت کو لافانیت سے دوچار کرتی رھتی ھے، یہی وجہ ھے کہ مزاحمت کو تاریخ کے کسی بھی لمحے میں عورت کی آغوش میں موت، فنا یا مٹنا نصیب نہ ھوسکا۔
"عزیزخان بڑیچ"
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.