Bacha Khan. Life Style Of Bacha Khan And His Behavior As Guest. Urdu Info
باچاخان جب کسی کے پاس مہمان ہوتا تھا تو پہلے سے کہتا تھا کہ مجھے اگر مرغی یا گوشت وغیرہ یا ایسی چیزیں پکھاوگے جو صرف میرے لیئے حصوصی کھانا ہوگا تو میں اپکے گھر کا کھانا بلکل بھی نہیں کھاؤں گا میں پھر کسی اور پشتون کے گھر جا کر کھانا کھا لونگا اور اگر مجھے وہی کھانا نکالوں گے جو اپکے گھر والے روزانہ کے حساب سے جو کچھ پکھاتے ہیں اور وہ حود بھی کھاتے ہیں اور مجھے بھی وہی نکال کر کھلاتے ہوں تو ٹھیک ہیں ورنہ میں تو چلا جاتا ہوں
اسلیئے اکثر پشتون باچاخان بابا کے ضد سے باخبر تھے کہ باچاخان ایسا ہی کریگا جیسا بھولا ہیں تو وہ لوگ وہی گھر کا سادہ کھانا نکالتے تھے جس پر وہ بہت حوش ہوتا تھا اور جب کوئی پشتون ان سے پوچھتا تھا کہ بابا ہم اپکی عزت کرتے ہیں اپ پشتونوں کی حاطر کتنی اذیتیں اٹھاتے ہیں اسلیئے ہم اپکے لیئے اچھے کھانے کا بندوبست کرکے ہم حوش ہوتے ہیں اور یہی پشتونوں کا رواج بھی ہیں کہ حود سوکھی روٹے کھائے پر مہمان کو اچھا کھلائیں تو باچاخان بابا فرماتے تھے کہ میرے پشتون بہت غریب قوم ہیں اور اگر میں ایسا کرونگا تو اپ لوگوں پر بوجھ رہونگا پھر میں دوبارہ اپکے ہاں نہیں اسکوں گا ۔
کیوں کیونکہ وہ کہتا تھا کہ اگر مجھے اچھے کھانے پینے کی عادت ہوگئی تو پھر مجھے اسکی عادت ہو جائیگی اور جب اسکی عادت ہو جائیگی تو ان چیزوں کیلئے پیسوں کی ضرورت ہوگی اور جب پیسوں کی ضرورت ہوگی تو پھر میں اپنے لوگوں کی جو میرے پاس امانت ہیں اس میں حیانت کرونگا اور جب حیانت کرونگا تو اسکے لیئے چوری کرنی ہوگی اور جب چوری کرونگا تو میرا ایمان چلا جائیگا اور جب میرا ایمان چلا جائیگا تو میں بےایمان ہو جاونگا اور جب بےایمان ہو جاونگا تو ازادی کی جھنگ تو بےایمان لوگوں کا کام نہیں ہیں اسکے لیئے تو کامل ایمان ہونا سب سے پہلے ضروری ہیں ۔
باچا خان
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.