Mustansir Hussain Tarrar, Air Hostess, Dada Gee And Chacha Gee. Urdu
ایک بار کسی فلائٹ پے ایک ایئر ہوسٹس ، ذرا چلبلی سی ہورہی تھی ۔ میرے پاس بار بار گزرے اور کہے کہ چاچا جی کیا حال ہے ؟
میں اُس زمانے میں اتنا بوسیدہ اور عمر رسیدہ نہیں ہوا کرتا تھا۔۔۔۔۔
تین چار بار اس نے ایسے کہا۔۔۔۔
میں نے کوئی جواب نہیں دیا۔۔
پھر کہنے لگی ۔۔۔ آپ کو کوئی چیز چاہیے چاچا جی؟
میں نے کہا ۔۔۔ پانی کا ایک گلاس دے دیں۔
جب وہ مجھے چاچا جی کہتی ، جہاز میں لوگ مسکرانا شروع کردیتے کہ جہاز چھوٹا سا تھا ۔
اُس نے گلاس رکھ کے ایک دفعہ پھر کہا۔۔۔ میں آپ کو چاچا جی کہتی ہوں ، آپ مائنڈ تو نہیں کرتے؟
میں نے کہا۔۔۔ بی بی چاہے تم مجھے چاچا جی کہو یا دادا جی ، اندر سے جو میری نیت ہے ناں ، وہ نہیں بدلنی۔۔۔
(مستنصر حسین تارڑ )
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.