Pata Khazana, Attock River, Abaseen River And Reply To Qalandar Momand.
د قلندر مومند په پته خزانه یؤ اعتراض دا و چی اباسین ته دریائے اٹک چرته هم نه ويلي کیگی ددی جواب کی ما د علامه اقبال او د ذوق دہلوی اردو شعرونه ثبوت کی راوباسلی و چی لاهور او دهلی کی هم ورته دریائ اتک ویلی کیگی بیا می د جلالپوری د خردنامه نه یوثبوت راوباسلو چی دسنسکرت زمانه کی دی ته اتک ویلی شوی دی دآ اوس د یوبل ثبوت واخلئ____&&&&
اٹک کے گزٹیئر میں لکھا ہے کہ ’ضلع کے اندر دریائے سندھ کے دو نام ہیں۔ جب ہزارہ سے اٹک کی حدود میں داخل ہوتا ہے تو یہ دریائے اٹک کہلاتا ہے۔
سید نصرت بخاری کی حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ’ضلع اٹک، تذکرہ و تاریخ ‘ میں دریائے سندھ کے حوالے سے لکھا گیا ہے کہ اسے اس کے نیلگوں پانی کی مناسبت سے نیلاب کا نام بھی دیا گیا تھا۔ باغ نیلاب کا قصبہ آج بھی اٹک بسال روڈ پر دریائے سندھ کے کنارے پر واقع ہے۔ دراصل یہی وہ قصبہ ہے جہاں سے قدیم حملہ آور اس دریا کو پار کر کے ہندوستان میں داخل ہوتے رہے ہیں علی نوازمدیخیل
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.