Rich Dad VS Poor Dad. Urdu Article About Money Making. How To Be Rich
By Qadir Ghori.
غریبوں کو ریس سے باہر رکھنے کے لیے سرمایہ دار نے یہ لالی پاپ جملہ ایجاد کیا کہ " پیسے والوں کو سکون میسر نہیں ہوتا یا جس کے پاس پیسہ ہو وہ سکون کی نیند نہیں سوتا " دوسرا فلاں کے امیر ہونے کا کیا فائدہ دیکھو کتنی بیماریاں ہیں کہ پیٹ بھر کر کھانا بھی نہیں کھا سکتا اور کھاتا بھی ہے تو کیا گھانس پھونس ۔۔۔
کم از کم امیر کو پیسے کی وجہ سے اپنی بیماریوں علم تو ہوجاتا ہے اور وہ زندہ رہنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرلیتا ہے۔
جب کہ سکون , خوشیاں, عزت اور علاج سوائے پیسے کے کہیں اور نہیں بیماریاں تو غریب کے پاس زیادہ ہوتی ہیں مگر اول تو اسے معلوم ہی موت سے ایک دن پہلے ہوتا ہے یا کبھی معلوم ہی نہیں ہوتا کیوں کہ پیسے نہیں تھے تو مہنگے ٹسیٹ بھی نہیں کرواتا تھا, دوسرا اس کے پاس علاج کے لیے پیسے نہیں ہوتے, پرہیز کروانے والے اچھے ڈاکٹرز نہیں ہوتے, دنیا میں چھوڑ کر جانے کے لیے کچھ نہیں ہوتا جب کچھ نہیں ہوتا تو جینے کی خواہش بھی نہیں ہوتی, پیسے کے بغیر زندگی جھنم ہوتی ہے اور دوسری دنیا میں بدلہ ملنے کی امید میں وہ زیادہ زندہ رہنا نہیں چاہتا تو وہ کہتا ہے " جب مرنا ہے تو پھر کیوں نہ اپنی پسند کی چیزوں سے پرہیز کیا جائے۔
لہذہ کسی کے کہنے پر چ نہ بنیں اور کوشش کریں خوب پیسا کمائیں تاکہ آپ بھی اور آپ کے بچے بھی بیرون ملک سفر کریں, بڑے گھر خریدیں , بڑی اور آرام دہ لگژری گاڑیاں رکھیں
بچوں کو اچھے اسکول میں پڑھائیں, ورنہ کہیں کسی سیاسی یا مذہبی ہجوم کا حصہ بن کر کسی کو مارتے, لٹ مار مچاتے اور کہیں کسی گولی کا نشانہ بن کر کتے کی موت مرجائیں گے, اپنی من پسند لڑکی سے شادی کریں, ایک نہیں چار کریں, بے شمار خوبصورت اور فیشن ایبل گرل فرینڈز بنائیں, اس کے لیے چاہے آپ 25 سال کے ہوں یا 70 اسی سال کے کوئی مشکل نہیں ہوگی, مہنگا پیٹرول خریدیں, سولر, یوپی ایس لگائیں یا بہت بڑا جنریٹر لگائیں لوڈ شیڈنگ سے بچیں, بسوں ریل گاڑیوں میں دھکے نہ کھائیں اپنا جہاز, ہیلی کاپٹر خریدیں, سرکاری اسکول میں اپنا بچہ خراب نہ کری وہ کسی کا آلہ کار بن جائے گا لہذا اپنا اسکول بنائیں یا شہر یا ملک کے سب سے اچھے اور مہنگے اسکول میں اسے پڑھائیں, سرکاری ہسپتال نہ جائیں اپنا ہسپتال بنائیں یا ملک اور بیرون ملک بہت بڑے ہسپتال سے علاج کرائیں اس کے لیے پیسہ کمائیں اور سکون سے رہیں۔
اور جو یہ کہتا ہے سکون صرف قبر میں ہے تو اُسے فوراً سے پہلے مرجانا چاہیے تاکہ خود بھی سکون پائے اور زندہ رہ جانے والے بھی سکون پائیں ۔۔۔ غوری نامہ
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.