Skip to main content

Richard Burton Travel To Makkah And Madina To Perform Hajj in 1853.

Sir Richard Burton Travel To Makkah And Madina To Perform Hajj in 1853. Book Review Of Richard in Urdu. Travelogue 

By Mubashir Zaidi


رچرڈ برٹن کا سفرنامہ حج پڑھ رہا ہوں۔ ایک تو اس کی تحریر بے حد دلچسپ ہے۔ پھر اس نے سفر پونے دو سو سال پہلے کیا تھا، یعنی 1853 میں۔ مزید یہ کہ میں نے بھی اسی کی طرح حج کیا تھا، یعنی نجات کے بجائے زیارت کی خواہش کے ساتھ۔ بہت لطف آرہا ہے۔

جو لوگ نہیں جانتے، ان کے لیے مختصر تعارف کروادیتا ہوں۔ وہ انگریز تھا۔ دنیا بھر کی زبانیں جانتا تھا۔ متعدد مشرقی کتابوں کا انگریزی میں ترجمہ کیا، جن میں کاماسترا اور الف لیلہ مشہور ہیں۔ بھیس بدل کر حجاز مقدس گیا اور حج کے علاوہ مدینے کی زیارت کی۔ سر پہلے ہی منڈوالیا تھا اور داڑھی لمبی بڑھالی تھی۔ کوئی رنگ یا مختلف لہجے پر حیرت کرتا تو کہتا کہ میں پشتون ہوں۔

اس نے لکھا ہے کہ مدینے کے روضے میں قبروں کی ترتیب اس طرح ہے، رسول پاک، حضرت ابوبکر، حضرت عمر، پھر حضرت عیسی کے لیے قبر کی جگہ خالی ہے، اور پھر بی بی فاطمہ۔

برٹن کے مطابق کہ بی بی فاطمہ کی قبر رسول اور خلفا کی قبر کی چاردیواری سے باہر الگ ان کے حجرے میں تھی۔ اس نے ایک روزن سے قبر کی زیارت بھی کی تھی۔

ہم جانتے ہیں کہ اب یہ صورت نہیں۔ اہل تشیع کہتے ہیں کہ حضرت علی نے بی بی کا جنازہ رات میں پڑھ کر خاموشی سے تدفین کردی تھی کیونکہ یہ بی بی کی وصیت تھی کہ ان کی قبر کی خبر کسی کو نہ دی جائے۔ 

آپ جنت البقیع جائیں گے تو ہر قبر کے قریب جاسکتے ہیں، سوائے ایک قطعے کے، جہاں رکاوٹیں لگاکر شرطے بیٹھے رہتے ہیں۔ یہاں چھ قبروں کے نشان ہیں۔ چار قبریں اہل تشیع کے آئمہ یعنی امام حسن، امام زین العابدین، امام محمد باقر اور امام جعفر صادق کی ہیں۔ پانچویں قبر کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بی بی فاطمہ کی قبر ہے لیکن بعض روایات کے مطابق وہ حضرت علی کی والدہ کی قبر ہے۔ ان کا نام بھی فاطمہ تھا۔ چھٹی قبر رسول کے چچا عباس کی ہے۔

ابن جبیر نے اپنے سفرنامے میں اس مقام پر صرف دو قبروں کا ذکر کیا ہے یعنی امام حسن اور حضرت عباس کی قبر، جن پر گنبد بنا ہوا تھا۔ برٹن نے ابن جبیر کا حوالہ دیا ہے لیکن اس نے چھ قبروں کی زیارت کی۔

ابن جبیر کا زمانہ برٹن سے سات سو سال پہلے کا ہے۔ اس کا تعلق اندلس یعنی اسپین سے تھا۔

برٹن نے مدینے میں ایک مقام کے بارے میں بتایا ہے کہ اسے فاطمہ کی کیاری کہتے تھے۔ ابن جبیر کے سفرنامے میں درج ہے کہ اس کے زمانے میں وہاں پندرہ درخت تھے لیکن برٹن لکھتا ہے کہ اس کے وقت میں بارہ رہ گئے تھے۔ اس کے قریب ایک کنواں تھا اور اس کا نام بھی زمزم تھا۔ ممکن ہے کہ اب بھی ہو۔

برٹن احد کی طرف بھی گیا۔ اس کا بیان ہے کہ حضرت حمزہ کا مقبرہ پتھروں کا بنا ہوا تھا۔ وہاں مسجد تھی اور درخت بھی لگے تھے۔

اب وہاں صرف چار دیواری ہے اور کوئی درخت نہیں۔ سعودیوں نے جس طرح جنت البقیع کے روضے شہید کیے، حضرت حمزہ کا روضہ بھی شہید کردیا تھا۔

جنت البقیع کے مرکز میں ایک قبر کو حضرت عثمان بن عفان کی قبر بتایا جاتا ہے۔ میں جب پہلی بار مدینے گیا تو ہمارے گائیڈ نے بتایا کہ دراصل وہ عثمان بن مظعون کی قبر ہے۔ برٹن کے سفرنامے میں اس کی تصدیق ہوئی۔ وہ مہاجرین میں سے پہلے شخص تھے جن کا مدینے میں انتقال ہوا۔

روضہ نبی کے باہر ایک بھکاری برٹن کے پیچھے پڑگیا اور بھیک لے کر ٹلا۔ آپ یہ سن کر ہرگز حیران نہیں ہوں گے کہ وہ ہندوستانی تھا۔

برٹن کا کہنا تھا کہ مدینے میں ہندی کم ہیں لیکن بازاروں میں اردو سنائی دیتی ہے۔ ہندوستانی عورتیں کھلے منہ پھرتی ہیں اور چست پاجامے پہنتی ہیں جس کی وجہ سے عرب ان سے حقارت سے پیش آتے ہیں۔

اس کی یہ بات کچھ لوگوں کو حیرت اور افسوس میں مبتلا کرسکتی ہے کہ مدینے میں شراب پی جاتی تھی۔ ترک ایک قسم کی عراقی شراب بناتے تھے۔ برٹن بے چارے کو مدینے کے پورے قیام میں صرف ایک بوتل پر گزارہ کرنا پڑا۔




Tags, Metadata And Keywords. 

Sir Richard Burton Was The First One Of Only Few Europeans To Perform Hajj disguised As Muslim And Afghan Pashtun In 1853. 

Travel For Hajj By Richard Burton In 1853 Is Available In PDF To Read On Good Reads.


Richard Burton Travel To Makkah And Madina To Perform Hajj in 1853. Book Review Of Richard Burton Pilgrimage To Saudi Arab As Muslim.  Urdu Review Of Safarnama Of Richard Burton To Makkah And Madina In KSA.

By Mubashir Zaidi

Richard Francis Burton was a multi-talented man - linguist, swordsman, explorer, proto-anthropologist - yet one talent he sorely lacked was editing. His journey disguised as an Afghan dervish setting out from Egypt to do the Hajj to Al Madinah and Meccah was a high risk, fascinating adventure filled with punishing terrain, colorful characters, dangerous bandits, and the constant possibility of being unmasked as an infidel and killed. So this book could have been an absolutely thrilling tale. Parts of it are. When he is describing his interactions with those he meets in Egypt, or his travels with his fellow pilgrims the book is first rate. Yet those passages make up all too little of this book.


Burton had a burning curiosity for knowledge about cultures other than his own. He amassed impressive amounts of information on dress, customs, superstition, history, legends, food, terrain, disease, etc.; there was simply nothing about the cultures that Burton observed that did not catch his interest. The problem with his book is that he included it all. After commenting on some dates he ate, he takes multiple pages to describe all the various kinds of dates that can be found in the region, the different names by which they are called, their medicinal uses, and various ways that the natives prepare them. Ditto multiple pages on diseases, and many other items where a peek rather than an exhaustive examination would have made for more interesting reading.


I appreciate the breadth of knowledge that Burton displayed. His interest and dogged logging of cultural information made him a forerunner of the modern discipline of anthropology. But I regret that his writing falls far short of being as interesting as his actual life. (less)

Comments

  1. PLEASE ORDER BOOK NEED ME PRICE WHATSAPP 03232400037 E.MAIL buxnasirqayyum@gmail.com KARACHI REPLY THANK U

    ReplyDelete

Post a Comment

Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.

Popular posts from this blog

New Pashto Poetry Lines And Lyrics. Pashto Tappay In Written Text.

New Pashto Poetry Lines And Lyrics. Pashto Tappay In Written Text. Pashto Poetry Two Lines. Pashto Tappay In Text. ‏د خوېندو لوڼو سوداګره کږه شمله چې په سر ږدې خندا راځينه ټپه# که د پیزوان خاطر دې نه وے تابه زما د غاښو زور لیدلې وونه #ټپه ‏ستا یارانۍ ته مۍ زړه کیږۍ په څه خبره به اشنا درسره شمه خلک پېزوان خونړی بولي تا په نتکۍ د کلا برج ونړونه  Pashto New Tapay On Images 2022. Pashto Tappay In Text. Eid Mubarak Pashto Tapay. Pashto Eid Poetry. اختر ته ځکه خوشالیګم چی مسافر جانان می کلی ته راځینه Eid Mubarak In Pashto Tapa. Folk Songs Akhtar. اختر پرون وو پرون تیر شو تا تر څنګلو پوري نن سره کړل لاسونه Akhtar Janan Aw Pukhto Tapay. Eid Mubarak Poetry Pashto. خلکو اختر کښی غاړی ورکړی زه بی جانانه ګوټ کښی ناست ژړا کوومه خپل د راتلو لوظ دې ياد دے؟ سبا اختر دے انتظار به دې کومه Eid Mubarak In Pashto Language. Akhtar Di Mubarak Sha. اختر دی مبارک شه مورې څلور کمڅۍ مې وکړه دوه مې د خيال او دوه د کچ اختر ټالونه په ما دې ورځ د لوی اختر کړه چې دې په سترګو راله کېښودل لاسونه يوه روژه بله غرمه د...

Zama Zargiya Meaning In Urdu. Pashto Words Meanings

Zama Zargiya Meaning In Urdu. Pashto Words Meanings. Learn Pashto Words and Meanings. Info Different Contextual Uses Of Pashto Phrase Zama Zargiya or Zama Zargia. Pashto Language Words Internet Is Searched For Pashto Words Meaning Daily as People Speaking Languages Other Than Pashto Want To Learn Some Basic and Most Used Phrases. Search For Pashto Phrase " Zama Zargiya " Increased By 1150 % Today. Zama Zargiya Meaning In Urdu.  میرا جگر یا میرے دل کا ٹکڑا میرا جگر،  میرا محبوب یا میرے محبوب The Phrase Simply Means My Darling Or Sweetheart In English. Pashto. Zama Zargiya زما زړګیه English. Darling Or My Darling Or My Dear Or My Sweetheart. In Urdu Zama Zargiya Means " Meray Aziz " Meray Mehboob" Or Meray Humnasheen. Best Phrase For Zama Zargiya In Urdu. Meray Jigaar Or Jiggar Pashto Word Zama Means Mera Or Meray.  Pashto Word Zargay Means Dil Or Jigar.  Pashto Language Words زما زړګیه میرے محبوب میرے ہم نشین میرے جگر کا ٹکڑا "Zama Zargia Endearment Urdu...

Understanding the UAE Visa Ban: Reasons and Implications

پاکستانیوں کے لیے یو اے ای ویزا پابندی کے بارے میں تفصیلی خبر اور وجوہات متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے پاکستانی شہریوں پر ویزا پابندی عائد کر دی ہے، جس کی وجہ ان سرگرمیوں کو قرار دیا گیا ہے جن سے یو اے ای کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔ یو اے ای میں موجود پاکستانی سفارتخانے نے تصدیق کی ہے کہ یہ پابندی نافذ العمل ہے اور یہ تمام پاکستانی شہریوں پر لاگو ہوتی ہے، چاہے وہ کسی بھی مقصد کے لیے سفر کر رہے ہوں۔ یو اے ای حکومت نے پابندی پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا، لیکن پاکستانی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ یو اے ای حکومت کو درج ذیل سرگرمیوں پر تشویش ہے: یو اے ای حکومت کے خلاف مظاہرے کرنا سوشل میڈیا پر یو اے ای حکومت پر تنقید کرنا مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونا یو اے ای حکومت نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی ہے کہ ان سرگرمیوں میں ملوث پاکستانی شہریوں کی تعداد دیگر قومیتوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ پاکستانی سفارتخانے نے پاکستانی شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ یو اے ای کا سفر کرنے سے گریز کریں جب تک کہ ان کے پاس درست ویزا نہ ہو۔ سفارتخانہ یو اے ای حکومت کے ساتھ مل کر اس مسئلے کو حل کرنے اور پابندی ہٹانے کے...