They Were Here:1800 People of the Last 5291 Years. Book Review By Waseem Altaf
اویس اقبال کو فیسبک نے ایک ماہ کے لئے بین کیا ہے اس لئے میں انکی پہلی کتاب کا مداح ہونے کی وجہ سے یہ پوسٹ شئیر کر رہا ہوں
They Were Here:1800 People of the Last 5291 Years
آخرکار احباب کے تعاون سے چھپ گئی ہے
پچھلی کتاب ایرو آف ٹائم کی قیمت 3000 روپے تھی اور وہ معاہدہ پبلشر سے جون 2021 میں ہوا تھا۔عمران خان کی نظر میں امپورٹڈ امریکی حکومت میں پٹرول ڈیزل کی وجہ سے کاغذ اور طباعت بھی مہنگی ہوئی ہے۔اس مرتبہ جلد بھی اچھی ہے اور کاغذ بھی آرٹ پیپر ہے اور کلرڈ پرنٹنگ تو میرا ٹریڈ مارک ہے۔کتاب کی قیمت 5000 روپے ہے جو رعایت کیساتھ 4500 میں دے پاؤں گا۔پاکستان کے اندر ڈیلیوری چارجز میں خود دونگا اور پاکستان سے باہر رہنے ڈلیوری چارجز الگ سے ادا کرینگے۔مزید رعایت یا مفت دینا میرے لئے ممکن نہیں ہو گا
Awais Iqbal
HBL
09267900659603
اس اکاؤنٹ نمبر میں رقم بھیج کر سکرین شاٹ اور ایڈریس 03205517960 پہ واٹس ایپ کر دیجئے۔اپ کو کتاب ارسال کر دی جائیگی۔فیڈ بیک ضرور دیجئے گا۔
کتاب کا ادبی وزن تو آپ متعین کرینگے مگر جسمانی وزن بھی دو کلو ہے لہذا چند ملکوں کے ڈلیوری چارجز فی الوقت یہ ہیں
امریکہ۔۔۔۔10383
برطانیہ۔۔۔۔9560
یو اے ای ۔۔۔۔8260
آسٹریلیا۔۔۔۔۔13770
قطر۔۔۔۔۔17880
جرمنی ۔۔۔۔۔10570
اس کتاب میں 1800 لوگوں کی مختصر بائیوگرافیز شامل کی ہیں۔ اب تک سیارہ زمین پر 108 ارب لوگ گزرے ہیں جن میں سے میں نے اٹھارہ سو اہم تاریخی شخصیات کو منتخب کیا ہے جنھوں نے دنیا کی تاریخ کو مثبت یا منفی طریقے سے متاثر کیا۔یہ کتاب آپ کو حیران کر دے گی اور سیارہ زمین میں اپنے اجداد کی مشترکہ میراث پہ فخر کرنے پہ مجبور بھی کریگی۔جولیس سیزر سے لیکر امام غزالی اور ابن رشد سے لیکر سپائینوزا آپ کو سب اس میں ملیں گے
اگر یہ کتاب چل نکلی تو اگلی پبلیکیشنز اسی کے بطن سے جنم لیں گی۔ لکھے حرف کی تاثیر کس دل پر کہاں کہاں اثر کرتی ہے یہ فلسفہ مابعد الطبعیات سے تعلق رکھتا ہے لیکن ان کتابوں کی شکل میں کچھ ایسے تازیانے چھوڑ جاؤں گا جو سٹرکجرڈ تھاٹ کو پروموٹ کرنے کے علاوہ صرف پاکستان نہیں بلکہ پوری دنیا کے ڈوگماز پہ برسیں گے۔ باقی روزگار سیکس بچے جمع پونجی تو سب کرتے ہیں۔ اممورٹیلیٹی کی صرف یہی ایک صورت ہے کہ آپ اپنی آئندہ نسلوں کے لئے پہلے سے کچھ بہتر دنیا چھوڑ جائیں
Comments
Post a Comment
Thanks for visiting Pashto Times. Hope you visit us again and share our articles on social media with your friends.